عمران خان کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے اڈیالہ جیل حکام کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
عمران خان کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے اڈیالہ جیل حکام کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اخبار، ٹی وی کی سہولت بحالی، بیٹوں سے ٹیلی فونک گفتگو اور ذاتی معالج سے چیک اپ کے لیے دائر کردہ درخواست پر سماعت ہوئی۔
چیف جسٹس عامرفاروق نے درخواست پر سماعت کی، بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل فرید چودھری عدالت میں پیش ہوئے اور مؤقف اپنایا کہ متفرق درخواست فائل کی ہے، ہفتہ وار بیٹوں سے بات کرائی جائے،اخبارات فراہم کیے جائیں اور ذاتی معالج کی اجازت دی جائے۔
انہوں نے استدلال کیا کہ ٹرائل کورٹ نے ذاتی معالج سے متعلق کچھ نہیں لکھا، 10 جنوری 2025 کا آرڈر چیلنج کیاہے۔
سماعت کے دوران عدالت نے فریقین کوجواب کیلئے نوٹس جاری کردیے، عدالت نے ہدایت کی جیل نمائندہ آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں پیش ہو۔
اس کے ساتھ عدالت نے سماعت جمعرات23 جنوری تک ملتوی کردی، بانی پی ٹی آئی نے ٹرائل کورٹ کے درخواست پر آرڈر کے خلاف ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: درخواست پر
پڑھیں:
نور مقدم قتل کیس: ظاہر جعفر کی سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر
سپریم کورٹ میں نور مقدم قتل کیس کے مجرم ظاہر ذاکر جعفر نے سزائے موت کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست دائر کر دی ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدالت نے مجرم کی ذہنی حالت کا تعین نہیں کروایا، حالانکہ سپریم کورٹ میں اس حوالے سے میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کی درخواست بھی دی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:نور مقدم قتل کیس: سپریم کورٹ کا تحریری فیصلہ جاری، ظاہر جعفر کی سزائے موت برقرار
درخواست کے مطابق عدالت نے اس متفرق درخواست پر کوئی فیصلہ نہیں سنایا اور ویڈیو ریکارڈنگ پر انحصار کرتے ہوئے سزائے موت دی، حالانکہ وہ ویڈیوز نہ تو ٹرائل کے دوران درست ثابت کی گئیں اور نہ ہی وہ ملزم کو فراہم کی گئیں۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ یہ ویڈیوز عدالت میں کبھی چلائی بھی نہیں گئیں، اور فیصلہ جلد بازی میں کیا گیا۔ اس لیے عدالت سے استدعا ہے کہ وہ 20 مئی کو سنائے گئے فیصلے پر نظرثانی کرے کیونکہ اس کے لیے ٹھوس وجوہات موجود ہیں۔
یاد رہے کہ نور مقدم کو 2021 میں اسلام آباد کے سیکٹر ایف سیون میں بہیمانہ طور پر قتل کیا گیا تھا۔ اسلام آباد کی عدالت نے مجرم ظاہر جعفر کو سزائے موت سنائی تھی، جسے اسلام آباد ہائیکورٹ اور بعد ازاں سپریم کورٹ نے بھی برقرار رکھا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سپریم کورٹ ظاہر جعفر نورمقدم کیس