حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کے علاوہ کوئی آپشن نہیں، چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
چیئرمین سینیٹ سیّد یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ اپوزیشن اور حکومت کے درمیان میچ نہیں مذاکرات چل رہے ہیں، فریقین کے درمیان بات چیت کے علاوہ کوئی آپشن نہیں۔
سینیٹ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پی ٹی آئی اور حکومت کو بات چیت کے لیے پلیٹ فارم مہیا کیا۔
یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی کا عمران خان کو سزا کے باوجود حکومت سے مذاکرات جاری رکھنے کا اعلان
انہوں نے کہاکہ سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر جاری ہوئے تھے جن پر عمل نہیں ہوئے۔ اب ان کے دوبارہ پروڈکشن آرڈر جاری کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ چیئرمین سینیٹ نے اس سے قبل قریباً ڈیڑھ سال قید پی ٹی آئی رہنما سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے تھے تاہم کوٹ لکھپت جیل انتظامیہ نے اس پر عملدرآمد سے انکار کردیا تھا۔
دوسری جانب حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کے چوتھے دور کے لیے ابھی تک کسی تاریخ کا اعلان نہیں ہوسکا۔
آج میڈیا پر یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ حکومت نے پی ٹی آئی کے مطالبات پر اپنا جواب تیار کرلیا ہے، اور نو مئی پر جوڈیشل کمیشن نہ بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی کے مطالبات پر جواب تیار کرنے میں ایک ہفتے سے زیادہ وقت لگ سکتا ہے، عرفان صدیقی
میڈیا پر یہ خبر سامنے آنے کے بعد پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کے اہم رکن سینیٹر عرفان صدیقی نے کہاکہ اس خبر میں کوئی صداقت نہیں، ابھی جواب تیار کرنے میں ایک ہفتہ لگ سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اعجاز چوہدری پروڈکشن آرڈر چیئرمین سینیٹ حکومت پی ٹی آئی مذاکرات حکومت جواب تیار وی نیوز یوسف رضا گیلانی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اعجاز چوہدری پروڈکشن ا رڈر چیئرمین سینیٹ حکومت پی ٹی ا ئی مذاکرات حکومت جواب تیار وی نیوز یوسف رضا گیلانی یوسف رضا گیلانی چیئرمین سینیٹ پروڈکشن ا رڈر کے درمیان پی ٹی ا ئی جواب تیار
پڑھیں:
حکومت یا عسکری قیادت سے کسی قسم کی بات چیت نہیں ہو رہی، پی ٹی آئی چیئرمین
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے واضح کیا ہے کہ فی الحال پارٹی اور وفاقی حکومت یا عسکری قیادت کے درمیان کسی قسم کے مذاکرات یا رابطے نہیں ہو رہے۔
میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر گوہر علی خان نے مذاکرات سے متعلق خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ افسوسناک امر ہے کہ ملک کے سیاسی مسائل کو سیاسی طریقے سے حل کرنے کے بجائے مسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مارچ 2024 میں جب پارٹی نے الیکشن مینڈیٹ چُرائے جانے کا مؤقف اپنایاتو چیئرمین عمران خان نے مذاکرات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی، تاہم بات چیت کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی، عمران خان نے اس وقت کہا تھا کہ اگر پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کوئی تجویز لائیں تو اس پر غور کیا جائے گا۔
بیرسٹر گوہر نے مزید بتایا کہ 26 نومبر کو ایک نئی مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی گئی، مگر حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث کوئی پیش رفت نہ ہو سکی، ہم نے حکومت سے ملاقات کے لیے دو ہفتے انتظار کیا لیکن انہوں نے سنجیدگی نہیں دکھائی، اس لیے ہم فوٹو سیشن کے لیے بیٹھنا نہیں چاہتے تھے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ان کی جماعت سیاسی مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتی تھی کیونکہ یہی جمہوریت، پارلیمنٹ اور ملکی استحکام کے لیے بہتر راستہ تھا، لیکن بدقسمتی سے حکومت نے موقع ضائع کیا۔
خیبر پختونخوا میں جاری فوجی کارروائیوں سے متعلق گفتگو میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اس معاملے پر کئی آل پارٹیز کانفرنسز بلائیں، جن میں جنوری، جولائی اور ستمبر کی کانفرنسیں شامل تھیں، انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشنز کا ذکر ہماری پریس ریلیز میں موجود ہے، انہیں سیاسی رنگ دینا یا عام شہریوں کو نقصان پہنچانا کسی صورت درست نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ماضی کے آپریشنز کے باعث بے گھر ہونے والے افراد آج بھی اپنے گھروں کی تعمیر مکمل نہیں کر سکے، اس لیے ایسے اقدامات انتہائی احتیاط سے کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوام مزید مشکلات کا شکار نہ ہوں۔