حکومت کا 8 فروری یوم تعمیر وترقی کے طور پر منانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے 8 فروری کو یوم تعمیر و ترقی کے طور پر منانے کا اعلان کر دیا۔
واضح رہے کہ 8 فروری 2024 کو ملک بھر میں عام انتخابات منعقد ہوئے تھے، عمران خان نے اس دن یوم سیاہ منانے کا اعلان کر رکھا ہے، وہ با رہا الزام عائد کرتے رہے ہیں کہ عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا مار کر فارم 47 کی جعلی حکومت مسلط کر دی گئی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ سال کامیابیوں کا سال ہے، اسپورٹس مین اسپرٹس سے ہی معاملات اچھے طریقے سے آگے بڑھتے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اب ہم چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کرنے جا رہے ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ اتنے عرصے کے بعد اتنے بڑے ٹورنامنٹ کا پاکستان میں ہونا خوش نصیبی ہے، ہمارے کرکٹ گراؤنڈز میں رونقیں لوٹ آئیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا کی تمام بہترین ٹیمیں پاکستان آئیں گی، شائقین کو بہترین کرکٹ دیکھنے کو ملے گی، مزید کہنا تھا کہ چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے تمام انتظامات مکمل ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ معیشت کے حوالے سے اچھی خبریں آرہی ہیں، مہنگائی کم ہو رہی ہے، شرح سود نیچے جا رہی ہے، اسٹاک مارکیٹ اوپر جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے 8 فروری کو یوم تعمیر و ترقی کے طور پر منانے کا اعلان کیا ہے، اسی طرح اچھا کردار ادا کرنے والے افراد کو بلا کر ایوارڈز دیے جائیں گے، ملک کے نوجوانوں کی خدمات کا اعتراف کیا جائے گا، انتخابات کے بعد یہ سال بہت اہم ثابت ہوا ہے۔
مزیدپڑھیں:پاسپورٹ بنوانے والے پاکستانیوں کیلئے اچھی خبرآ گئی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: منانے کا اعلان
پڑھیں:
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی آل پارٹیز کانفرنس آج، اپوزیشن کا بائیکاٹ کا اعلان
پشاور(نیوز ڈیسک) خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے خطرات پر بات چیت کے لیے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی جانب سے آج وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) طلب کی گئی، تاہم اپوزیشن جماعتوں نے کانفرنس میں شرکت سے انکار کر کے سیاسی درجہ حرارت بڑھا دیا ہے۔
اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباداللہ نے اے پی سی کو نمائشی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کے فیصلے غیر سنجیدہ ہیں اور ایسی کانفرنس محض سیاسی دکھاوا ہے۔ ان کے مطابق حقیقی مسائل کا حل پارلیمانی فلور پر ممکن ہے، نہ کہ نمائشی اجلاسوں میں۔
مسلم لیگ ن، جمعیت علمائے اسلام، عوامی نیشنل پارٹی اور پاکستان پیپلز پارٹی نے متفقہ طور پر اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے اے پی سی کو ”بے مقصد مشق“ قرار دیا۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کانفرنس کے بائیکاٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جو جماعتیں شرکت نہیں کر رہیں وہ درحقیقت صوبے کے مسائل سے لاتعلق ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امن عوام کے تعاون سے ہی ممکن ہے، اور حکومت تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کے لیے کوشاں ہے۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ سینیٹ انتخابات میں کسی قسم کی ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ امیدواروں کی فہرست پارٹی بانی نے خود دی تھی، اور عرفان سلیم کا نام بانی کے فیصلے پر فہرست سے نکالا گیا۔ وزیراعلیٰ نے دعویٰ کیا کہ کچھ عناصر پارٹی بانی کے بیانیے کو غلط انداز میں پیش کر رہے ہیں، حالانکہ بانی نے کہا تھا کہ پارٹی میں غلط فہمیاں پیدا کرنے والوں کو نکالا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا میں کسی بھی جانب سے ڈرون حملہ قابل قبول نہیں اور حکومت ہر قیمت پر صوبے کے امن و امان کو یقینی بنائے گی۔
Post Views: 2