حکومت کا 8 فروری کو ملک میں یوم تعمیر و ترقی منانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
اسلام آباد: عام انتخابات کا ایک سال مکمل ہونے پروفاقی حکومت نے 8 فروری کو ملک میں یوم تعمیر و ترقی منانے کا اعلان کیا ہے۔
میڈیا میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ ملک کی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے،گزشتہ سال 8 فروری سے ملک میں تعمیر و ترقی کا آغاز ہوا تھا، اسی لیے اس دن کو یوم تعمیر و ترقی کے طور پر منائیں گے۔
انہوں نے مزید کہاکہ معاشی استحکام سیاسی استحکام کے ساتھ جڑا ہوا ہے، معیشت کے ساتھ ساتھ کھیل کے میدان میں بھی پاکستان ترقی کررہاہے، پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی بڑی کاوش ہے، چیمپئنز ٹرافی کی تمام تیاریاں مکمل ہیں۔
وفاقی وزیر کاکہنا تھا کہ سیاست ہو یا کھیل کا میدان ہر جگہ تلخیاں کم ہونی چاہئیں اور اسپورٹس مین سپرٹ کا مظاہرہ کرنا چاہیئے، ملکی ترقی میں ہر کسی کو اپناکردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بانی تحریک انصاف( پی ٹی آئی) عمران خان نے شکست تسلیم کرنے کے بجائے انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دیا، حکومت کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کے لیے پارٹی کو احتجاجی حکمت عملی بنانے کی ہدایت کی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
دوران آپریشن نرس کے ساتھ رنگ رلیاں منانے والا ڈاکٹر دوبارہ جاب کیلئے اہل قرار
لندن: برطانیہ کی میڈیکل ٹریبیونل سروس نے پاکستانی نژاد کنسلٹنٹ اینستھیٹسٹ ڈاکٹر سہیل انجم کو دوبارہ کام کرنے کا اہل قرار دیتے ہوئے ان پر عائد پابندی ختم کر دی۔
برطانوی اخبار دی گارجین کے مطابق ڈاکٹر سہیل انجم پر الزام تھا کہ انہوں نے 2023 میں ٹیمسائیڈ ہسپتال میں ایک مریض کو بے ہوش کرنے کے بعد آپریشن تھیٹر چھوڑ کر نرس کے ساتھ جنسی عمل کیا۔
اس دوران ایک اور نرس کو مریض کی نگرانی کی ذمہ داری دے دی گئی تھی۔ واقعے کے بعد فروری 2024 میں انہیں نوکری سے فارغ کر دیا گیا تھا۔
میڈیکل ٹریبیونل میں ڈاکٹر سہیل انجم نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کی سنگین غلطی تھی اور وہ اس پر شرمندہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ دوبارہ ایسی حرکت نہیں کریں گے اور برطانیہ میں اپنے کیریئر کو از سرِ نو شروع کرنا چاہتے ہیں۔
ٹریبونل کی چیئرپرسن ربیکا ملر نے فیصلے میں کہا کہ اگرچہ ڈاکٹر نے اپنے مفادات کو مریض اور ساتھی عملے پر ترجیح دی، تاہم اب دوبارہ اس طرح کی غلطی کا امکان کم ہے۔ ٹریبونل نے انہیں کام کی اجازت دے دی لیکن ان کی رجسٹریشن پر وارننگ دینے یا نہ دینے سے متعلق فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔