اسلام آباد : حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ ٹرمپ کے آنے سے ملکی کی سیاست میں کوئی زلزلہ نہیں آئے گا، پاکستان ایک آزاد و خود مختار ملک ہے۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک آزاد اور خود مختار ملک ہے اور ہمیشہ رہا ہے، ہم نہیں سمجھتے کہ ٹرمپ کے آنے سے پاکستان کی سیاست کے اندر کوئی زلزلہ آجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کی قیادتیں بدلتی رہتی ہیں، صدور آتے رہتے ہیں، ممالک کے تعلق ممالک سے ہوتے ہیں افراد سے نہیں ہوتے،  ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت آنے سے پاکستان کی سیاست پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان ہونے والے مذاکرات پر بات کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن نہ بنانے کی میڈیا پر خبر چلتے ہوئے دیکھی ہے جو بالکل بے بنیاد ہے،  ہم نے پی ٹی آئی کا مسودہ 7 جماعتوں کے ساتھ اسی دن شیئر کر دیا تھا۔ ہمارے اتحادی ابھی اپنی لیڈرشپ کے پاس گئے ہیں اور آپس میں مشاورت کر رہے ہیں، مشاورت کے بعد ہماری ذیلی کمیٹی بنی ہے جس کی آپس میں ایک میٹنگ ہوگی۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ ابھی یہ بات ابتدائی مراحل پر ہے، 7 جماعتیں اپنا اپنا موقف لے کر دو تین دن میں جمع ہوں گی۔

علاوہ ازیں اپنے ایک بیان میں عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ القادرٹرسٹ کےلیےزمین کس بنیاد پردی گئی؟ شبلی فرازاس معاملےکوسیاست کی آنکھ سےنہ دیکھیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹرسٹ کا کام وہ لوگ کرتےہیں جوحکومتوں میں نہیں ہوتے، کل جوفیصلہ آیا ہے اس کوغورسے پڑھیں، ہماری کسی ادارے سےکوئی دشمنی نہیں، سیاست کوسیاست ہی رہنےدیں۔ عرفان صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ ایسا کیس کسی اوروزیراعظم کےدورمیں نہیں آیا،یہ واحد ٹرسٹ ہےجورجسٹرنہیں ہوا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: عرفان صدیقی نے کہا کہ کی سیاست

پڑھیں:

دوحا میں اسرائیلی حملے سے 50 منٹ قبل ٹرمپ باخبر تھے، امریکی میڈیا کا انکشاف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: امریکی میڈیا کی تازہ رپورٹ نے مشرقِ وسطیٰ کی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق قطر کے دارالحکومت دوحا پر اسرائیلی میزائل حملے کی منصوبہ بندی اور اطلاع محض 50 منٹ پہلے ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تک پہنچ چکی تھی، لیکن صدر نے اس موقع پر کوئی عملی قدم اٹھانے کے بجائے خاموشی اختیار کی۔

اس انکشاف نے نہ صرف امریکا کے کردار پر سوالات اٹھا دیے ہیں بلکہ اس بات کو مزید اجاگر کیا ہے کہ واشنگٹن کے ناراضی بھرے بیانات محض دنیا کو دکھانے کے لیے تھے، حقیقت میں حملے کو روکنے کی کوئی کوشش ہی نہیں کی گئی۔

امریکی ذرائع ابلاغ نے 3 اعلیٰ اسرائیلی حکام کے حوالے سے بتایا کہ تل ابیب کی قیادت نے حماس رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے لیے کیے جانے والے حملے کی خبر براہِ راست صدر ٹرمپ تک پہنچائی تھی۔ پہلے یہ اطلاع سیاسی سطح پر صدر کو دی گئی اور پھر فوجی چینلز کے ذریعے تفصیلات شیئر کی گئیں۔

اسرائیلی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اگر امریکا سخت مخالفت کرتا تو اسرائیل دوحا پر حملے کا فیصلہ واپس بھی لے سکتا تھا، لیکن چونکہ واشنگٹن نے کوئی مزاحمت نہ کی، اس لیے اسرائیلی قیادت نے اپنے منصوبے کو عملی جامہ پہنا دیا۔

یہ بھی بتایا گیا کہ امریکا نے دنیا کے سامنے یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ وہ حملے پر خوش نہیں تھا۔ وائٹ ہاؤس نے بعد ازاں یہ موقف اختیار کیا کہ جب اسرائیلی میزائل فضا میں داغے جا چکے تھے تب اطلاع موصول ہوئی، اس لیے صدر ٹرمپ کے پاس کوئی آپشن نہیں بچا تھا، لیکن میڈیا کے انکشافات نے اس وضاحت کو مشکوک بنا دیا ہے، کیونکہ اگر صدر واقعی 50 منٹ پہلے ہی آگاہ ہو چکے تھے تو ان کے پاس اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کے لیے کافی وقت موجود تھا۔

یاد رہے کہ 9 ستمبر کو دوحا میں ہونے والے میزائل حملے میں حماس کی قیادت کو نشانہ بنایا گیا تھا، جس پر عالمی سطح پر شدید ردِعمل سامنے آیا۔

عرب ممالک اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس حملے کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا اور اسرائیل کو قابض قوت قرار دیتے ہوئے امریکی کردار کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ فلسطینی عوام پہلے ہی اسرائیلی جارحیت کا شکار ہیں، ایسے میں قطر جیسے ملک پر حملے نے خطے کو مزید غیر مستحکم کرنے کا تاثر پیدا کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا پاک سعودی دفاعی معاہدے کا خیر مقدم
  • میچ ریفری تنازع، اندازہ نہیں تھا کیا فیصلہ ہوگا، اللہ نے پاکستان کی عزت رکھی،محسن نقوی
  • اینڈی پائیکرافٹ تنازع، اندازہ نہیں تھا کیا فیصلہ ہوگا، اللہ نے پاکستان کی عزت رکھی، محسن نقوی
  • اگر کوئی سمجھتا ہے کہ میں ٹوٹ جا ئوں گا تو یہ غلط فہمی ہے ، عمران خان
  • سیلاب ،بارش اور سیاست
  • صبا قمر کی شادی کی خبریں کیوں زیر گردش ہیں؟ حیران کن وجہ سامنے آگئی
  • محمد یوسف کا شاہد آفریدی کیخلاف عرفان پٹھان کی غیرشائسہ زبان پر ردعمل، اپنے ایک بیان کی بھی وضاحت کردی
  • بھارتی کرکٹ ٹیم یا بی جے پی کا اشتہاری بورڈ
  • دوحا میں اسرائیلی حملے سے 50 منٹ قبل ٹرمپ باخبر تھے، امریکی میڈیا کا انکشاف
  • ٹرمپ عمر رسیدہ ، صدارت کے اہل نہیں؟ امریکی سیاست میں نئی بحث چھڑ گئی