جنگ بندی معاہدہ، کامیابی اسرائیلی عمل پر منحصر ہوگی، القسام بریگیڈ
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے ترجمان ابوعبیدہ نے کہا کہ جنگ بندی معاہدے کی کامیابی اسرائیلی طرزعمل پر منحصر ہوگی۔
غزہ: نجی ٹی وی چینل کے مطابق حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے ترجمان ابوعبیدہ کا کہنا تھا کہ غزہ جنگ بندی معاہدے کا احترام کرنے کے لیے پرعزم ہیں، لازم ہے کہ اسرائیل کو بھی معاہدے کے احترام کا پابند کیا جائے، اسرائیل کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی پورے عمل کو خطرے میں ڈال دے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ طوفان الاقصیٰ نے قابض حکومت کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دی، فلسطینی قوم کی عظیم قربانیاں اور بہایا گیا خون کبھی رائیگاں نہیں جائے گا، اسرائیل نے غزہ میں بہت مظالم ڈھائے ہم نے ہر جگہ صیہونی فوج کو کاری ضرب لگائی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے
یروشلم: اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ جمعہ کی شب غزہ سے واپس کیے گئے تین اجسام ان اسرائیلی قیدیوں میں شامل نہیں تھے جو جنگ کے دوران مارے گئے تھے، جبکہ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے نمونے کے تجزیے کے لیے پیشکش مسترد کر دی تھی۔
برطانوی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، اسرائیلی فوج نے بتایا کہ ریڈ کراس کے ذریعے موصول ہونے والی لاشوں کے فرانزک معائنے سے واضح ہوا کہ یہ قیدیوں کی باقیات نہیں ہیں۔
دوسری جانب حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے وضاحت کی کہ انہیں موصول شدہ لاشوں کی مکمل شناخت نہیں ہو سکی تھی، لیکن اسرائیل کے دباؤ پر انہیں حوالے کیا گیا تاکہ کوئی نیا الزام نہ لگے۔
القسام بریگیڈز نے کہا کہ، ’’ہم نے اجسام اس لیے واپس کیے تاکہ دشمن کی طرف سے کسی جھوٹے دعوے کا موقع نہ ملے‘‘۔
یاد رہے کہ 10 اکتوبر سے جاری امریکی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کے بعد سے فریقین کے درمیان قیدیوں کی واپسی کا عمل جاری ہے۔ اب تک 20 زندہ قیدی اور 17 لاشیں واپس کی جا چکی ہیں، جن میں 15 اسرائیلی، ایک تھائی اور ایک نیپالی شہری شامل تھے۔
تاہم اسرائیل کا الزام ہے کہ حماس لاشوں کی واپسی میں تاخیر کر رہی ہے، جبکہ حماس کا مؤقف ہے کہ غزہ کی تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے میں لاشوں کی تلاش ایک طویل اور پیچیدہ عمل ہے۔
اسی دوران حماس کے سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، ہفتے کی صبح اسرائیل نے جنوبی غزہ میں کئی فضائی حملے کیے اور خان یونس کے ساحل کی سمت سے بحری گولہ باری بھی کی۔
غزہ کے شہری دفاعی ادارے کے مطابق، ہفتے کے آغاز میں اسرائیلی فوج کے ایک اہلکار کی ہلاکت کے بعد، اسرائیل نے جنگ بندی کے باوجود اب تک کا سب سے مہلک فضائی حملہ کیا، جس میں 100 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوئے۔