ہارون آباد میں افسوسناک واقعہ ‘2بھائی قتل‘3شدید زخمی
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) ہارون آباد میں مسلح افراد کی کی فائرنگ سے 2 بھائی جاں بحق اور 3 شدید زخمی ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق پاک کالونی تھانے کی حدودسائٹ ایریا ہارون آباد شوکت اسلام مسجد کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کی رہائشی کالونی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 5 بھائی زخمی ہو گئے جن میں سے 2 جاں بحق ہو گئے جبکہ 3 بھائی جناح اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ زخمی شفیع اللہ کے بیان کے مطابق، چار سے پانچ مسلح افراد گھر میں گھس آئے اور ان کے بھائیوں کو نشانہ بنایا۔ گزشتہ روز جاں بحق اور زخمی افراد کے بچوں کا محلے میں کچھ لڑکوں سے جھگڑا ہوا تھا، جھگڑے کے بعد لوگوں نے صلح کرادی تھی۔پولیس کے مطابق اہلخانہ کو شبہ ہے کہ فائرنگ کرنے والے لڑکے وہی ہیں جن سے کل جھگڑا ہوا تھا، انہوں نے مزید کہا کہ ملزمان نے گھر سے کوئی چیز نہیں لوٹی۔شفیع اللہ نے بتایا کہ ان کا آبائی تعلق گمبٹ سے ہے اور ان کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں تھی، ہم پانچوں بھائی سرکاری ملازم ہیں۔پولیس نے بتایا کہ زخمیوں کے بیانات میں تضادہے، پہلے بھائیوں کے درمیان آپس کا جھگڑا کا معلوم ہوا، اب کہہ رہے ہیں باہر سے لوگ آئے تھے جو فائرنگ کرکے فرار ہوگئے۔پولیس نے کہا کہ گھر میں فائرنگ کا واقعہ ذاتی دشمنی کا شاخشانہ قرار دیا ہے ۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کراچی: ڈکیتی کے دوران شہری کی فائرنگ، ایک ڈاکو ہلاک دوسرا زخمی
کراچی کے علاقے گلشن احباب پاکستان بازار تھانے کی حدود میں سیکٹر 16 میں ڈکیتی کی کوشش کے دوران فائرنگ کا افسوسناک واقعہ پیش آیا جس میں ایک 14 سالہ معصوم بچہ جاں بحق جبکہ ایک ڈاکو مارا گیا۔
تفصیلات کے مطابق دو موٹرسائیکل سوار مسلح ملزمان علاقے میں ایک راہگیر سے ڈکیتی کی کوشش کر رہے تھے کہ اسی دوران قریبی موجود شہری شہنشاہ حسن نے اپنی ذاتی لائسنس یافتہ اسلحہ سے مداخلت کرتے ہوئے ملزمان پر فائرنگ کی۔
شہری کی فائرنگ سے ایک ملزم موقع پر ہلاک ہوگیا جبکہ دوسرا زخمی حالت میں فرار ہونے میں کامیاب رہا۔
تاہم، فرار ہوتے ڈاکو نے اندھا دھند فائرنگ کی جسکی زد میں آکر 14 سالہ بچہ حسین ولد علی جاں بحق ہوگیا، جس پر اہل علاقہ اور اہل خانہ میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔
پولیس نے موقع سے ہلاک ملزم کے قبضے سے اسلحہ اور ایمونیشن برآمد کر لیا ہے جبکہ شہری کا اسلحہ بھی فرانزک تجزیے کے لیے قبضے میں لے لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ہلاک ملزم کی شناخت کا عمل جاری ہے اور ضابطے کی کارروائی مکمل کی جا رہی ہے۔
ترجمان ایس ایس پی ویسٹ کے مطابق قانون کے مطابق تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ واقعے کی مکمل چھان بین ممکن ہو سکے۔
رواں سال کے اعداد و شمار کے مطابق ڈکیتی مزاحمت کے دوران ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 33 تک جا پہنچی ہے۔