Jasarat News:
2025-09-18@13:53:46 GMT

پانچ سال گزرنے کے باوجود لسبیلہ لیڈا کے ٹیرف زیر التواء

اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT

کراچی(کامرس رپورٹر)آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) نے پانچ سال گزرنے کے باوجود لسبیلہ انڈسٹریل اسٹیٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی (لیڈا) کے زیر التواء علاقائی مسابقتی توانائی کے ٹیرف کے دعووں کے حل نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔سیکرٹری پاور ڈویڑن کو لکھے گئے ایک خط میں اے پی ٹی ایم اے کے سیکرٹری جنرل شاہد ستار نے کہا کہ جنوری 2019 میں، وفاقی حکومت نے تمام برآمدی صنعتوں کے لیے 1 جنوری 2019 کو ایس آر او کے ذریعے علاقائی مسابقتی توانائی کے ٹیرف کا اعلان کیا تھا، اور یہ ایس آر او مارچ 2023 میں واپس لے لیا گیا۔ جنوری 2019 سے مارچ 2023 کے دوران، پورے پاکستان میں مستحق صارفین نے RCET کا فائدہ اٹھایا تھا، سوائے لیڈا، حب، بلوچستان اور کچھ دوسرے صنعتی اسٹیٹس میں واقع صارفین کے۔ تاہم اس کے بعد، لیڈامیں واقع صارفین کو یہ سہولت فراہم نہیں کی گئی، جبکہ دیگر صنعتی اسٹیٹس میں واقع صارفین کو مختلف ڈسکوز کے ذریعے یہ سہولت دی گئی۔اپٹما کے مطابق لیڈاکے صارفین کو بتایا گیا کہ لیڈا ڈسکوز کا حصہ نہیں ہے، اس لیے ان صارفین کی توانائی کی کھپت کی تصدیق نہیں کی جا سکتی۔ تاہم، موجودہ شکایت کی کارروائی کے دوران، کے الیکٹرک نے اس بات کا اعتراف کیا کہ شکایت کنندگان کی اہلیت کی تصدیق لیڈاکے ذریعے کی جانے والی میٹرنگ اور بلنگ سے کی جاتی ہے، اور اے ایم آر میٹرز نصب کیے گئے ہیں جو بلنگ کی درستگی کی تصدیق کرتے ہیں، اور دعوے ان ڈیٹا کی بنیاد پر تیار کیے گئے ہیں جو اے ایم آر میٹرز کے ذریعے ریکارڈ اور تصدیق شدہ ہیں، علاوہ ازیں سیلز ٹیکس کی واپسیوں میں دوہری تصدیق بھی کی گئی ہے۔ نیپرا نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے جیسا کہ حوالہ دی گئی دستاویزات میں ذکر ہے۔نیپرا کی خط و کتابت کی روشنی میں، اپٹما نے درخواست کی ہے کہ پاور ڈویڑن کے الیکٹرک کو ہدایت دے کہ وہ لیڈاکے صارفین کے بجلی کے بلوں میں زیر التواء رقم کو ایڈجسٹ کرے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے ذریعے کی تصدیق

پڑھیں:

حالیہ سیلاب سے ضلع مظفرگڑھ میں ہلاکتوں کی تعداد9ہوگئی۔

دریائے چناب کے حالیہ سیلاب میں ضلع مظفرگڑھ میں  ہلاکتوں کی تعداد9ہوگئی ہے ، ریسکیو ٹیم کی جانب سے  تصدیق کی گئی ہے۔مظفرگڑھ کی سیلاب سے سب سے زیادہ متاثرہ تحصیل علی پور میں فوج، نیوی اور ریسکیو کا مشترکہ آپریشن جاری ہے۔ ریسکیو حکام نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضلع بھر میں 28 اگست سے 14 ستمبر تک 9 افراد سیلابی ریلے میں ڈوب کر جاں بحق ہوئے، جن کی لاشیں پانی سے نکال کر ورثا کے حوالے کردی گئیں۔دوسری جانب ریلیف آپریشن میں شامل سیکیورٹی ذرائع کے مطابق تحصیل علی پور میں تاحال کئی افراد لاپتہ ہیں اور سیلابی پانی کے اترنے کے بعد اموات کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • یمن کے ساحل پر پانچ انٹرنیٹ کیبلز کٹ گئیں جس کی وجہ سے ملکی انٹرنیٹ متاثر ہے، سیکریٹری آئی ٹی
  • روزانہ پانچ منٹ کی ورزش بلڈ پریشر کم کرسکتی ہے، تحقیق
  • چین کا ’’پانچ سالہ منصوبہ‘‘: ایک عظیم جہاز کے پرسکون سفر کا نقشہ
  • کراچی؛ موٹرسائیکل سلپ ہوکر گرنے سے 25 سالہ نوجوان  جاں بحق، ایک زخمی
  • پانچ دریاؤں کی سرزمین ’’پنج آب‘‘ پانی کی نظر
  • خضدار، سکیورٹی فورسز کی کارروائی، پانچ دہشتگرد ہلاک
  • کراچی: سرجانی ٹاؤن میں گلا دبا کر قتل ہونے والی بچی سے زیادتی کی تصدیق
  • آسٹریلیا : 16 سال سے کم عمر افراد کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی
  • حالیہ سیلاب سے ضلع مظفرگڑھ میں ہلاکتوں کی تعداد9ہوگئی۔
  • چین کی غذائی پیداوار چودہویں پانچ سالہ منصوبے کے دوران نئی بلندی پر پہنچ گئی