بائیڈن انتظامیہ نے جاتے جاتے افغانستان سے 2 امریکی قیدیوں کو رہا کرالیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
بائیڈن انتظامیہ نے جاتے جاتے افغانستان میں قید 2 امریکیوں کو رہا کرالیا۔
افغانستان کی وزارت خارجہ نے منگل کو ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی حراست میں موجود ایک افغان قیدی کو امریکی شہریوں کے بدلے رہا کر دیا گیا، امارت اسلامیہ افغانستان اس تبادلے کو مذاکرات کے ذریعے مسائل کے حل کی ایک اچھی مثال سمجھتی ہے اور اس عمل میں موثر کردار ادا کرنے پر برادر ملک قطر کا خصوصی شکریہ ادا کرتی ہے۔
نیو یارک ٹائمز کے مطابق اپنی آخری کارروائی میں بائیڈن انتظامیہ نے منشیات کے الزام میں امریکی جیل میں قید طالبان رکن خان محمد کے بدلے افغانستان میں قید دو امریکیوں ریان کاربیٹ اور ولیم والیس میک کینٹی کو رہا کرالیا۔
دو دیگر امریکی قیدی جارج گلیزمین اور محمود حبیبی بھی افغانستان میں موجود ہیں جنہیں افغانستان میں امریکی حملے میں القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری کی ہلاکت کے فوراً بعد پکڑ لیا گیا تھا۔
ایک امریکی اہلکار نے بتایا کہ بائیڈن کے حکام نے تمام یرغمالیوں کو محفوظ بنانے کے لیے طالبان کو متعدد تجاویز پیش کیں لیکن ان پیشکشوں کو مسترد کر دیا گیا۔
ایک سابق عہدیدار کے مطابق قطر نے حتمی معاہدے پر بات چیت میں مدد کی اور تبادلے کے لیے لاجسٹک مدد فراہم کی۔
حکام نے بتایا کہ مجموعی طور پر بائیڈن انتظامیہ نے دنیا بھر میں 80 سے زائد یرغمالیوں اور زیر حراست امریکیوں کی رہائی کو یقینی بنایا ہے۔
رہا ہونے والے طالبان رکن خان محمد کو 2008 میں سزا سنائی گئی تھی اور وہ ان متعدد لوگوں میں سے ایک تھے جنہیں طالبان حکومت رہا کرانا چاہتی تھی۔
خان محمد پر افغانستان میں امریکی فوجی اڈے پر حملہ کرنے کے لیے طالبان کو راکٹ حاصل کرنے میں مدد اور امریکا میں ہیروئن فروخت کرنے کا الزام تھا۔
خان محمد پر 2006 میں فرد جرم عائد کی گئی تھی پھر اسے 2007 میں مقدمے کی سماعت کے لیے امریکا لایا گیا تھا جس کے بعد سے وہ امریکی جیل میں قید تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بائیڈن انتظامیہ نے افغانستان میں کے لیے
پڑھیں:
افغانستان کے مقامی انجنیئرز کی تیار کردہ بس نمائش کیلیے پیش
امارات اسلامیہ (افغان طالبان) کی حکومت نے مقامی انجینئرز کی جانب سے تیار کردہ بس کو نمائش کیلیے پیش کردیا۔
ایک روز قبل افغان طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر مقامی سطح پر تیار کی گئی بس کی تصاویر شیئر کیں اور بتایا کہ مقامی انجینئرز نے انہیں تیار کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے خود اس بس میں سفر کیا ہے جو بہت آرام دہ رہا۔ ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ جب چند روز قبل قومی بس بنانے کا اعلان کیا تو بہت سارے لوگوں نے اسے پروپیگنڈا اور جھوٹ کہا تھا اور خوب تبصرے بھی کیے تھے۔
????????????????????????????????????????????????????
د #افغانستان په تاریخ کې د لومړي ځل لپاره د هیواد په کچه د تولید شوي موټر، چې په هیواد کې د موټرو جوړولو ترټولو لوی شرکت دی،
اولین افتتاح در تاریخ #افغانستان برای اولین موتر در کشور تولید شد بزرکترین شرکت موترسازی خورد وکلان pic.twitter.com/qI9X2VESkh
افغان میڈیا رپورٹ کے مطابق بس کا افتتاح وزیراعظم برائے اقتصادی امور عبدالغنی برادر اور مولوی عبدالسام حنفی نے کیا۔ تقریب کا انعقاد انڈسٹریل کمپلیکس میں کیا گیا ہے۔
افغان حکومت کے مطابق کمپلیکس میں 105 اقسام کی زرعی مشینری، آلات، چھوٹی صنعتوں کے پرزہ جات، ٹرانسپورٹ گاڑیوں سمیت دیگر چیزیں تیار ہورہی ہیں۔
یوه ورځ ما اعلان کړی و چې افغانستان خپل لومړی ملي بس جوړ کړ.
ډیرو تبصری کړې وې، چا تصویر د بلی کومې کمپنۍ بللی وه، چا دا خبره تبلیغات وبلله او چا بیا ښه وه ومنله.
تیره شپه په هماغه ملي بس کې سپور شوم او د ملي براختیا له شرکته مننه کوم چې خپله وعده یې پوره. pic.twitter.com/JiEwkuKSHD
نمائش کے بعد افغان حکومت کی کابینہ کے اراکین نے اس میں سواری بھی کی۔