Jang News:
2025-04-25@11:41:27 GMT

سکھر بیراج کی سالانہ 15روزہ صفائی کا کام مکمل

اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT

سکھر بیراج کی سالانہ 15روزہ صفائی کا کام مکمل

—فائل فوٹو

سکھر بیراج کی سالانہ 15 روزہ صفائی کا کام مکمل ہو گیا ہے۔

بیراج حکام کے مطابق سکھر بیراج کے تمام دروازے ڈاؤن کر کے پانی کی اسٹوریج شروع کر دی گئی ہے جبکہ آپریٹنگ سسٹم کو کل سے مکمل طور پر بحال کیا جائے گا۔

حکام کا کہنا ہے کہ کل سے بیراج سے نکلنے والی7 میں سے 6 نہروں میں پانی کی فراہمی شروع کی جائے گی۔

سکھر بیراج کے دروازوں کو نقصان، واٹر ایمرجنسی سیل قائم

سکھر بیراج کے 2 دروازوں کو نقصان پہنچنے کے بعد حیدر آباد میں کاشت کاروں کی رہنمائی کے لیے واٹر ایمرجنسی سیل قائم کر دیا گیا ہے۔

حکام کے مطابق نارا کینال کو آر ڈی6 تک پختہ کرنے کا منصوبہ 15 روز میں مکمل نہیں ہو سکا۔

نارا کینال کے فرش میں گڑھے نکلنے کے باعث منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا ہے، جس کا 70 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔

 حکام نے یہ بھی بتایا ہے کہ نارا کینال کا فرش اور دونوں کنارے پختہ کرنے کے لیے مزید 10 روز دیے گئے ہیں، کینال میں پانی کی فراہمی یکم فروری سے شروع ہو گی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سکھر بیراج

پڑھیں:

پاکستانی ماہرین نے سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغی تیار کرلی

فیصل آباد(نیوز ڈیسک)پاکستانی ماہرین نے پولٹری فارمنگ کے شعبے میں بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے دیہی علاقوں کے لیے موزوں نئی مرغی کی نسل متعارف کروا دی ہے، جو سال بھر میں 200 سے زائد انڈے دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے ماہرین نے اس منفرد بریڈ کو ’’یونی گولڈ‘‘ کا نام دیا ہے، جو کم فیڈ پر پلتی ہے اور شدید موسم، خاص طور پر گرمی کو بخوبی برداشت کر سکتی ہے۔

نئی نسل کی سب سے نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ عام دیسی مرغی کے مقابلے میں 3 گنا زیادہ انڈے دیتی ہے، جبکہ خوراک کی طلب نسبتاً کم ہے، جو اسے چھوٹے کسانوں کے لیے ایک بہترین انتخاب بناتی ہے۔

ماہرین کے مطابق یونی گولڈ بریڈ دیہی علاقوں میں پولٹری انڈسٹری کے فروغ کے لیے ایک گیم چینجر ثابت ہو سکتی ہے، کیونکہ اس سے انڈوں کی پیداوار کے ساتھ ساتھ گوشت کی ضروریات بھی پوری کی جا سکتی ہیں۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ کامیابی پاکستان میں گزشتہ 6 دہائیوں کے بعد حاصل ہوئی ہے، جو ملکی زرعی تحقیق میں ایک اہم سنگِ میل ہے۔

یونیورسٹی انتظامیہ نے اس نسل کو ملک بھر کے کسانوں تک پہنچانے کا منصوبہ بھی ترتیب دیا ہے، تاکہ مقامی سطح پر دیسی پولٹری کی پیداوار میں اضافہ ہو اور دیہی معیشت کو فروغ ملے۔

یہ مرغی نہ صرف ماحول کے لحاظ سے ہم آہنگ ہے بلکہ دیہی خواتین کے لیے روزگار کا ذریعہ بھی بن سکتی ہے، کیونکہ اس کی دیکھ بھال آسان اور کم لاگت ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • مریم نواز کے جی ٹی روڈ پر مختلف شہروں کا سرپرائز وزٹ
  • پاکستان میں سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغیوں کی نئی نسل تیار
  • سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغیوں کی نئی نسل تیار
  • سندھ طاس معاہدہ کیا ہے ؟ مکمل تفصیل جانئے
  • کینال تنازع پروزیر اعظم بے بس ہیں تواقتدار چھوڑ دیں،پیپلزپارٹی کا مطالبہ
  • پانی‘ پانی اور پانی
  • چولستان کینال کو پنجاب کی کون سی نہر کا پانی دیں گے؟ چوہدری منظور
  • پاکستانی ماہرین نے سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغی  تیار کرلی
  • پاکستانی ماہرین نے سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغی تیار کرلی
  • دریائے سندھ میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا