Jang News:
2025-09-18@14:53:19 GMT

سکھر بیراج کی سالانہ 15روزہ صفائی کا کام مکمل

اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT

سکھر بیراج کی سالانہ 15روزہ صفائی کا کام مکمل

—فائل فوٹو

سکھر بیراج کی سالانہ 15 روزہ صفائی کا کام مکمل ہو گیا ہے۔

بیراج حکام کے مطابق سکھر بیراج کے تمام دروازے ڈاؤن کر کے پانی کی اسٹوریج شروع کر دی گئی ہے جبکہ آپریٹنگ سسٹم کو کل سے مکمل طور پر بحال کیا جائے گا۔

حکام کا کہنا ہے کہ کل سے بیراج سے نکلنے والی7 میں سے 6 نہروں میں پانی کی فراہمی شروع کی جائے گی۔

سکھر بیراج کے دروازوں کو نقصان، واٹر ایمرجنسی سیل قائم

سکھر بیراج کے 2 دروازوں کو نقصان پہنچنے کے بعد حیدر آباد میں کاشت کاروں کی رہنمائی کے لیے واٹر ایمرجنسی سیل قائم کر دیا گیا ہے۔

حکام کے مطابق نارا کینال کو آر ڈی6 تک پختہ کرنے کا منصوبہ 15 روز میں مکمل نہیں ہو سکا۔

نارا کینال کے فرش میں گڑھے نکلنے کے باعث منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا ہے، جس کا 70 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔

 حکام نے یہ بھی بتایا ہے کہ نارا کینال کا فرش اور دونوں کنارے پختہ کرنے کے لیے مزید 10 روز دیے گئے ہیں، کینال میں پانی کی فراہمی یکم فروری سے شروع ہو گی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سکھر بیراج

پڑھیں:

گدو اور سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ گدو اور سکھر بیراج کے مقام پر اونچے درجے جبکہ کوٹری پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔

شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ گدو کے مقام پر پانی کا بہاﺅ چھ لاکھ 24 ہزار کیوسک جبکہ سکھر پر پانی کا بہاﺅ پانچ لاکھ 60 ہزار کیوسک ہے۔ کوٹری پر پانی کی آمد 284,325 کیوسک اور اخراج 273,170 کیوسک ہے۔

سینئر وزیر کا کہنا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے بھر میں 3,522 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب تک 173027 کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے جن میں سے 469 افراد اب بھی ریلیف کیمپس میں مقیم ہیں۔ان کا مزید کہنا ہے کہ صوبے بھر میں 183 فکسڈ اور موبائل ہیلتھ سائٹس کام کر رہی ہیں جہاں اب تک تقریباً 93 ہزار افراد کو امداد فراہم کی جا چکی ہیں۔

نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی(این ڈی ایم اے) کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران مزید 4 افراد جاں بحق ہوگئے، ڈوب کر مرنے والے چاروں بچے ہیں ، تعلق بلوچستان کے علاقے کوہلو سے ہے، ملک میں 26 جون سے اب تک جاں بحق ہونے والوں کی مجموعی تعداد 992 جبکہ ایک ہزار 64 زخمی ہوئے.

رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ 504 اموات خیبرپختونخوا میں ہوئیں، پنجاب 290 ، سندھ میں 80 افراد جاں بحق ہوئے، گلگت بلتستان میں 41 ، آزاد کشمیر 38 ، بلوچستان30 اوراسلام آباد میں 9 افراد جاں بحق ہوئے بارشوں اور سیلاب کے دوران ملک بھر اب تک 1064 افراد زخمی ہوچکے ہیں .

متعلقہ مضامین

  • سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب، ستلج میں بڑا ریلا لودھراں‘بہاولپورکے دیہات خطرے میں
  • سیلابی صورتحال:پنجاب کے علاقوں سے پانی اُترنا شروع ، سندھ کے بیراجوں پر دباؤ بڑھنے لگا، کچا ڈوب گیا
  • سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب؛ کچے کا وسیع علاقہ ڈوب گیا، فصلیں تباہ
  • گڈو اور سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب‘ متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 81 ہزار سے متجاوز
  • پنجاب میں زور ٹوٹ گیا،سکھر بیراج میں اونچے درجے کا سیلاب،نقل مکانی،فصلیں تباہ
  • دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب، کچے کے علاقے زیر آب
  • گدو اور سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب
  • سکھر بیراج کا سیلابی ریلا، فصلیں تباہ، بستیاں بری طرح متاثر
  • گڈو بیراج پر پانی کے بہاؤ میں کمی، سکھر بیراج پر دباؤ برقرار، کچے سے نقل مکانی جاری
  • گدو اور سکھر بیراج کے مقام پر اونچے درجے جبکہ کوٹری پر نچلے درجے کا سیلاب ہے: شرجیل میمن