سکھر بیراج کی سالانہ 15روزہ صفائی کا کام مکمل
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
—فائل فوٹو
سکھر بیراج کی سالانہ 15 روزہ صفائی کا کام مکمل ہو گیا ہے۔
بیراج حکام کے مطابق سکھر بیراج کے تمام دروازے ڈاؤن کر کے پانی کی اسٹوریج شروع کر دی گئی ہے جبکہ آپریٹنگ سسٹم کو کل سے مکمل طور پر بحال کیا جائے گا۔
حکام کا کہنا ہے کہ کل سے بیراج سے نکلنے والی7 میں سے 6 نہروں میں پانی کی فراہمی شروع کی جائے گی۔
سکھر بیراج کے 2 دروازوں کو نقصان پہنچنے کے بعد حیدر آباد میں کاشت کاروں کی رہنمائی کے لیے واٹر ایمرجنسی سیل قائم کر دیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق نارا کینال کو آر ڈی6 تک پختہ کرنے کا منصوبہ 15 روز میں مکمل نہیں ہو سکا۔
نارا کینال کے فرش میں گڑھے نکلنے کے باعث منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا ہے، جس کا 70 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔
حکام نے یہ بھی بتایا ہے کہ نارا کینال کا فرش اور دونوں کنارے پختہ کرنے کے لیے مزید 10 روز دیے گئے ہیں، کینال میں پانی کی فراہمی یکم فروری سے شروع ہو گی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سکھر بیراج
پڑھیں:
پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوار میں حیرت انگیز اضافہ، کروڑوں ڈالرز کا منافع
پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوارساڑھے 6لاکھ ٹن سے بھی تجاوز کر گئی ہے جس میں سے سالانہ 58کروڑ ڈالرکی کھجور برآمد کی جا رہی ہے تاہم اگرضروری سہولیات میسر آجائیں تو برآمدی ہدف کو مزید بڑھایا جا سکتاہے۔ڈیٹ پام ہارویسٹ ٹریڈنگ اینڈ ایکسپورٹس کے ماہرین نے بتایاکہ پاکستان میں بہتر انتظامی خدمات اوردستیاب سہولیات کے باعث برآمدی کھجور کی رقم 26کروڑ ڈالر سے بڑھ کر حالیہ دو سالوں میں 58کروڑ ڈالر تک جا پہنچی ہے جس میں مزید اضافہ بھی ممکن ہیانہوں نے کہاکہ کھجور کی برآمد کے سلسلہ میں فی الوقت مناسب سہولیات نہ ہونے سے عالمی معیار کا مقابلہ کرنا مشکل ضرورہے لیکن ناممکن نہیں۔ انہوں نے بتایاکہ پاکستان میں پیدا ہونے والی کھجور اپنے بہترین معیار، ذائقے، لذت کے اعتبار سے دنیا کی اعلیٰ اقسام کی کھجور میں شمار ہوتی ہے لیکن اس کی پیکنگ اور پراسیسنگ کے نظام میں بہتری کی وسیع گنجائش موجود ہے۔انہوں نے بتایاکہ اگر کھجور کی پیکنگ، پالشنگ، پراسیسنگ کے نظام کو بہتر بنا لیا جائے تو کم ازکم 100کروڑ ڈالر کی کھجور برآمد کر کے قیمتی زرمبادلہ کا حصول یقینی بنایا جا سکتاہے۔ انہوں نے بتایاکہ پاکستان 36ممالک کو کھجور برآمد کرتاہے جبکہ 4لاکھ ٹن سے زائد کھجور صرف پاکستان کے اندر ہی فروخت کر دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کھجور کی پیداوار بڑھا کر اس کاروبار سے وابستہ افراد کو مزید برآمد کی ترغیب دینے کے علاوہ اندرون ملک اس کے نرخوں میں کمی لانا بھی ممکن ہو سکتاہے۔