Jang News:
2025-11-03@18:12:54 GMT

سکھر بیراج کی سالانہ 15روزہ صفائی کا کام مکمل

اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT

سکھر بیراج کی سالانہ 15روزہ صفائی کا کام مکمل

—فائل فوٹو

سکھر بیراج کی سالانہ 15 روزہ صفائی کا کام مکمل ہو گیا ہے۔

بیراج حکام کے مطابق سکھر بیراج کے تمام دروازے ڈاؤن کر کے پانی کی اسٹوریج شروع کر دی گئی ہے جبکہ آپریٹنگ سسٹم کو کل سے مکمل طور پر بحال کیا جائے گا۔

حکام کا کہنا ہے کہ کل سے بیراج سے نکلنے والی7 میں سے 6 نہروں میں پانی کی فراہمی شروع کی جائے گی۔

سکھر بیراج کے دروازوں کو نقصان، واٹر ایمرجنسی سیل قائم

سکھر بیراج کے 2 دروازوں کو نقصان پہنچنے کے بعد حیدر آباد میں کاشت کاروں کی رہنمائی کے لیے واٹر ایمرجنسی سیل قائم کر دیا گیا ہے۔

حکام کے مطابق نارا کینال کو آر ڈی6 تک پختہ کرنے کا منصوبہ 15 روز میں مکمل نہیں ہو سکا۔

نارا کینال کے فرش میں گڑھے نکلنے کے باعث منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا ہے، جس کا 70 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔

 حکام نے یہ بھی بتایا ہے کہ نارا کینال کا فرش اور دونوں کنارے پختہ کرنے کے لیے مزید 10 روز دیے گئے ہیں، کینال میں پانی کی فراہمی یکم فروری سے شروع ہو گی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سکھر بیراج

پڑھیں:

پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوار میں حیرت انگیز اضافہ، کروڑوں ڈالرز کا منافع

پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوارساڑھے 6لاکھ ٹن سے بھی تجاوز کر گئی ہے جس میں سے سالانہ 58کروڑ ڈالرکی کھجور برآمد کی جا رہی ہے تاہم اگرضروری سہولیات میسر آجائیں تو برآمدی ہدف کو مزید بڑھایا جا سکتاہے۔ڈیٹ پام ہارویسٹ ٹریڈنگ اینڈ ایکسپورٹس کے ماہرین نے بتایاکہ پاکستان میں بہتر انتظامی خدمات اوردستیاب سہولیات کے باعث برآمدی کھجور کی رقم 26کروڑ ڈالر سے بڑھ کر حالیہ دو سالوں میں 58کروڑ ڈالر تک جا پہنچی ہے جس میں مزید اضافہ بھی ممکن ہیانہوں نے کہاکہ کھجور کی برآمد کے سلسلہ میں فی الوقت مناسب سہولیات نہ ہونے سے عالمی معیار کا مقابلہ کرنا مشکل ضرورہے لیکن ناممکن نہیں۔ انہوں نے بتایاکہ پاکستان میں پیدا ہونے والی کھجور اپنے بہترین معیار، ذائقے، لذت کے اعتبار سے دنیا کی اعلیٰ اقسام کی کھجور میں شمار ہوتی ہے لیکن اس کی پیکنگ اور پراسیسنگ کے نظام میں بہتری کی وسیع گنجائش موجود ہے۔انہوں نے بتایاکہ اگر کھجور کی پیکنگ، پالشنگ، پراسیسنگ کے نظام کو بہتر بنا لیا جائے تو کم ازکم 100کروڑ ڈالر کی کھجور برآمد کر کے قیمتی زرمبادلہ کا حصول یقینی بنایا جا سکتاہے۔ انہوں نے بتایاکہ پاکستان 36ممالک کو کھجور برآمد کرتاہے جبکہ 4لاکھ ٹن سے زائد کھجور صرف پاکستان کے اندر ہی فروخت کر دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کھجور کی پیداوار بڑھا کر اس کاروبار سے وابستہ افراد کو مزید برآمد کی ترغیب دینے کے علاوہ اندرون ملک اس کے نرخوں میں کمی لانا بھی ممکن ہو سکتاہے۔

متعلقہ مضامین

  • ملک میں اکتوبر میں مہنگائی تخمینے سے زائد ریکارڈ
  • پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوار میں حیرت انگیز اضافہ، کروڑوں ڈالرز کا منافع
  • کوئٹہ، پرائیویٹ اسکولز کی انتخابی شیڈول میں امتحانات کو مدنظر رکھنے کی اپیل
  • سالانہ 500 سے زائد لوگوں کی ہلاکت، افغانستان میں زلزلے کیوں عام ہیں؟
  • کراچی کے منصوبے شروع ہو جاتے‘ مکمل ہونے کا نام نہیں لیتے: حافظ نعیم
  • سکھر میں صفائی کا فقدان، جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر لگ گئے، انتظامیہ غائب
  • کوٹری: صفائی کا عملہ غائب، شہر بھرمیں گندگی کے ڈھیر لگ گئے
  • پنجاب میں وال چاکنگ پر مکمل پابندی عائد، صوبے بھر میں بیوٹیفکیشن منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ
  • لاہورمیں زیرِ زمین پانی کی سطح بلند کرنے کے لیے نیا منصوبہ شروع
  • لاہور میں کچرا اٹھانے والی 28 ہزار گاڑیاں آلودگی کا باعث بن گئیں