اپنے ایک بیان میں مستعفی صیہونی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ میں نے وہ کام انجام دئیے جو ناقابل تصور تھے۔ میں نے صیہونی آباد کاروں کو 200 اسلحہ لائسنس جاری کئے۔ اسلام ٹائمز۔ آج Otzma Yehudit نامی پارٹی کے 3 اراکان نے اپنے دفاتر خالی کرتے ہوئے صیہونی کابینہ سے باضابطہ طور پر استعفیٰ دے دیا۔ ان میں اسرائیلی وزیر داخلہ "ایتمار بن گویر"، "اسحاق واسرلاف" اور "عامیحای الیاهو" شامل ہیں۔ واضح رہے کہ مذکورہ وزراء نے دو روز قبل غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر تنقید کرتے ہوئے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔ خیال رہے کہ اسرائیلی وزارت داخلہ کی عمارت سے نکلتے ہوئے ایتمار بن گویر نے کہا کہ میں نے وہ کام انجام دئیے جو ناقابل تصور تھے۔ میں نے صیہونی آباد کاروں کو 200 اسلحہ لائسنس جاری کئے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے جنگ کے دوران صیہونی فوج کی اپنے اہداف میں ناکامی، غزہ سے انخلاء اور جنگ روکنے کے عمل سے مخالفت کے باعث استعفیٰ دیا۔ قابل غور بات یہ ہے کہ وزراء کے استعفوں کے بعد ایتمار بن گویر کی سربراہی میں Otzma Yehudit پارٹی نے ایک بیان جاری کرتے صیہونی کابینہ سے علیحدگی کا اعلان کیا۔

Otzma Yehudit نے جنگ بندی کے حالیہ معاہدے کو حماس کے سامنے شکست سے تعبیر کیا۔ یاد رہے کہ 18 جنوری 2024ء کو ایتمار بن گویر نے ایک ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ معاہدے کی شقوں کو پڑھنے کے بعد وحشت زدہ ہیں۔ جس کے بعد انہوں نے "مذہبی صیہونزم" اور "لیکوڈ پارٹی" سے بھی درخواست کی تھی کہ اس معاہدے کو روکنے میں اُن کی مدد کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ ایتمار بن گویر نے صیہونی وزیر خزانہ "بزالل اسموٹریچ" کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کی کہ وہ جنگ بندی کے معاہدے کا اعلان ہوتے ہی میرے ساتھ مل کر استعفیٰ دیں۔ لیکن بزالل اسموٹریچ نے گزشتہ جمعے اور اسنیچر کے روز حکومت و کابینہ کے اجلاس میں اس معاہدے کی مخالفت پر ہی اکتفاء کیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

یمن کیجانب سے ہمارے قیمتی اثاثوں پر حملے جاری ہیں، واشنگٹن کی دہائی

ملکی و عرب میڈیا کیساتھ گفتگو میں اعلی امریکی حکام نے اعتراف کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یمن پر 40 دن کے جارحانہ حملوں کے باوجود بھی یمنی مسلح افواج کیجانب سے ہمارے خلاف مزاحمتی کارروائیاں جاری ہیں!! اسلام ٹائمز۔ ایک ایسے وقت میں کہ جب یمنی مسلح افواج نے غاصب و سفاک صیہونی رژیم اور امریکہ کے جنگی بحری جہازوں کے خلاف اپنی مزاحمتی کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، واشنگٹن نے اعتراف کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یمن کے خلاف اس کے جارحانہ حملے "بے سود" ہیں۔ تفصیلات کے مطابق 2 اعلی امریکی حکام نے فاکس نیوز کے ساتھ انٹرویو میں اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن میں 40 دن سے جاری وسیع امریکی بمباری کے باوجود بھی، یمن کی جانب سے امریکہ کے قیمتی اثاثوں پر تابڑ توڑ حملوں کا سلسلہ جاری ہے!

ادھر عرب چینل الجزیرہ نے بھی پینٹاگون کے اعلی حکام سے نقل کیا ہے کہ ان کا کہنا ہے کہ ہمارے تمام حملے؛ حوثیوں کی کمانڈ سائٹس، ہتھیاروں کی تیاری کے مراکز اور جدید ہتھیاروں کے ڈپوؤں کے خلاف جاری ہیں!! رپورٹ کے مطابق، یمن کے خلاف جاری جارح امریکی فوج کے دہشتگردانہ حملوں میں عام شہری افراد و انفراسٹرکچر کو ہدف بنائے جانے سے متعلق دستاویزی شواہد کے بارہا منظر عام پر آ جانے کے حوالے سے امریکی وزارت دفاع کے اعلی حکام کا کہنا تھا کہ ہم یمن میں ہونے والی اپنی بمباریوں کے نتیجے میں عام شہریوں کی وسیع ہلاکتوں کی اطلاعات سے آگاہ ہیں!! مذکورہ اعلی امریکی اہلکاروں نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر گفتگو کرتے ہوئے دعوی کیا کہ ہم شہری ہلاکتوں کے دعووں کو "سنجیدگی" سے لیتے ہیں اور ان رپورٹس پر تحقیقات کا ایک "باقاعدہ طریقۂ کار" رکھتے ہیں!!

متعلقہ مضامین

  • رانا ثناء اللہ نے مودی کی سندھ طاس معاہدے پر عملدرآمد روکنے کی کوشش کو “پاگل پن” قرار دیدیا
  • بھارت نے سندھ طاس معاہدہ ختم کیا تو شملہ سمیت دیگر معاہدے ختم کرنے کا حق رکھتے ہیں،وفاقی وزراء
  • یمن کیجانب سے ہمارے قیمتی اثاثوں پر حملے جاری ہیں، واشنگٹن کی دہائی
  • ڈی جی والڈ سٹی کامران لاشاری نے عہدے سے استعفیٰ دیدیا
  • ایران پوری "انسانیت" کیلئے خطرہ ہے، "نیتن یاہو" کی ہرزہ سرائی
  • صیہونی فوج اور معاشرے میں افراتفری
  • ہمارے ڈرونز اور نام کیوجہ سے نتین یاہو کا مشتعل ہونا ہمارے لئے خوشی کا باعث ہے، انصارالله
  • ہمارے ڈرونز اور نام کیوجہ سے نتین یاہو کا مشتعل ہونا ہمارے لئے خوشی کا باعث ہے، انصار الله
  • ہمارے ڈرونز اور نام کیوجہ سے نتین یاہو کا مشتعل ہونا ہمارے لئے باعث خوشحالی ہے، انصار الله
  • میں نے نتین یاہو کیساتھ ایران سے متعلق بات کی، امریکی صدر