حکومت نے مشکل معاشی حالات کے باعث زیادہ سے زیادہ افراد کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا تھا، اس سلسلے میں نان فائلرز پر سختیاں بڑھائی جارہی ہیں، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر نے نئے ٹیکس قانون کے تحت نان فائلرز پر عائد نئی پابندیوں کے حوالے سے بریفننگ دی ہے۔

چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ نئے ٹیکس قانون کے تحت ٹیکس ریٹرن فائلر کی اہلیت پر ترامیم کی گئی ہے، نان فائلرز اب کسی بینک میں کرنٹ یا سیونگ اکاؤنٹ نہیں کھول سکیں گے۔ تاہم 5 سے 10 مرلے کے مکان خریدنے والوں پر کوئی پابندی نہیں لگائی جارہی۔

یہ بھی پڑھیں آئی ایم ایف کا قرض پروگرام پر مکمل عملدرآمد اور ٹیکس نیٹ وسیع کرنے پر زور

انہوں نے بتایا کہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والے اب بیوی، غیر شادی شدہ بیٹی، 25 سال سے کم عمر لڑکے کو ٹیکس ریٹرن میں ظاہر کرسکتے ہیں۔

رکن کمیٹی حسن بخشی نے کمیٹی کو بتایا کہ ایف بی آر نے نان فائلر کو پراپرٹی خریدنے سے تو روک دیا مگر ان کے بینک اکاؤنٹ بند نہیں کیے گئے۔ لوگوں میں اتنا خوف و ہراس ہے کہ کوئی فلیٹ یا مکان خریداری کے لیے ہمارے پاس نہیں آرہا۔ جس پر چیئرمین ایف بی آر نے کہاکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے نان فائلرز کو ایک کروڑ روپے تک کی پراپرٹی خریداری کی اجازت دے رکھی ہے۔

ممبر سیلز ٹیکس ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے کمیٹی کو بتایا کہ ایف بی آر نے کسی کو جائیداد کی خریداری سے نہیں روکا نہ کوئی حد مقرر کی ہے، اس کی اجازت وفاقی کابینہ دے گی جس کے بعد اس کا اطلاق کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں ٹیکس نیٹ میں آؤ ورنہ۔۔۔ نان فائلرز کے لیے بُری خبر

انہوں نے کہاکہ چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نوید قمر نے ریئل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کی حد اور اہلیت کا جائزہ لینے کے لیے ذیلی کمیٹی قائم کی ہے جو کہ 10 روز میں اپنی سفارشات پیش کرے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیا قائمہ کمیٹی معاشی حالات نان فائلرز نیا ٹیکس قانون وفاقی حکومت وفاقی کابینہ وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: چیئرمین ایف بی ا ر قائمہ کمیٹی معاشی حالات نان فائلرز نیا ٹیکس قانون وفاقی حکومت وفاقی کابینہ وی نیوز چیئرمین ایف بی قائمہ کمیٹی ایف بی آر نے نان فائلرز ٹیکس قانون کے لیے

پڑھیں:

تھیلیسیمیا مائنر والے والدین کی شادی پر پابندی نہیں لگوا رہے، ٹیسٹ کی بات کر رہے ہیں، شرمیلا فاروقی

قومی اسمبلی کی قائمہ  کمیٹی برائے صحت میں شادی سے قبل دلہا دلہن کے تھیلیسیمیا کے لازمی ٹیسٹ کے حوالے سے بحث ہوئی۔

کمیٹی کا اجلاس ڈاکٹر مہیش کمار کی سربراہی میں شروع ہوا جس میں رکن قومی اسمبلی شرمیلا فاروقی نے تھیلیسمیا بل پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تھیلیسیما مائنر والے والدین کی شادی پر ہم پابندی نہیں لگوا رہے، شادی سے قبل دلہا اور دلہن کے تھیلیسیمیا ٹیسٹ کی بات کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان میں تھیلیسیمیا ڈے منایا گیا، تقاریب میں بچوں کو عارضے سے بچانے کی آگاہی فراہم

انہوں نے کہا کہ 5 سے 8 فیصد آبادی تھیلیسیمیا مائنر ہیں۔ اسلام آباد میں پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر ٹیسٹ کرنا چاہتے ہیں، شادی سے قبل ٹیسٹ کو لازمی قرار نہیں دیں گے،  دلہا دلہن کی رضامندی سے ٹیسٹ کروائے جائیں گے۔

دوران اجلاس اسپیشل سیکریٹری نے بتایا کہ لا ڈویژن سے ابھی بل پر جواب نہیں آیا، مزید بیماریوں کو بھی شامل کرنا چاہتے ہیں۔

شرمیلا فاروقی کا کہنا تھا کہ پرائیویٹ ممبر کو سپورٹ نہیں کیا جاتا، میں تھیلیسیمیا کے حوالے سے بل لائی ہوں۔

اعجاز جاکھرانی نے کہا کہ یہ اچھا بل ہے، اس میں روڑے اٹکانے کی کوشش کی جا رہی ہے، ہمیں اس بل کو متفقہ طور پر پاس کرنا چاہیے،  ووٹنگ نہیں کروائیں گے۔

یہ بھی پڑھیے: تھیلیسیمیا کیا ہے؟ چھوٹے بچے اس مرض سے کیسے متاثر ہوتے ہیں؟

بعد ازاں، جے یو آئی (ف) کی ممبر عالیہ کامران کے سوا تمام ممبران نے بل پاس کر دیا۔

علاوہ ازیں، اجلاس میں چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ نرسنگ کونسل کی جانب سے کمیٹی میں عدم شرکت پر انتظامیہ کو شوکاز نوٹس جاری کریں۔ اسپیشل سیکرٹری نے کہا کہ نرسنگ کونسل کے لوگ عدالتی حکم امتناع کے پیچھے چھپ رہے ہیں۔ چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ اسپیکر کو لیٹر لکھیں، ان کے خلاف ایکشن لیں گے۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ سیکرٹری ہیلتھ بتائیں ایف آئی اے کو جو جواب جمع کروایا گیا کس کےکہنے پر جمع ہوئے۔ بیس میٹنگز میں آدھا وقت نرسنگ کونسل میں ضائع ہوا۔ وزارت صحت بھی عدالت کےفیصلوں کے پیچھے چھپی ہوئی ہے، ہیلتھ منسٹری صدر نرسنگ کونسل کے حوالے سے کیوں فیصلہ نہیں کر رہی؟ صدر کی اپوائنٹمنٹ پر وزارت صحت جواب دے۔

یہ بھی پڑھیے: ’بچے میں تھیلیسیمیا کی تشخیص ہوئی تو سب نے حمل گرانے کا مشورہ دیا‘

اس موقع پر رکن اسمبلی نثار احمد کا کہنا تھا کہ ایک سال سے آپ لوگ جواب مانگ رہے ہیں ایک سال اور انتظار کریں ان کا وقت ختم ہو جائے گا۔ عالیہ کامران نے کہا کہ وزٹ ویزا پر جا کر ایک خاتون کیسے ڈگری حاصل کر سکتی ہے؟ وزارت صحت آئیں بائیں شائیں کر رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

تھیلیسیمیا تھیلیسیمیا مائنر شادی شرمیلا فاروقی صحت طبی معائنہ قائمہ کمیٹی

متعلقہ مضامین

  • 25 ہزار ملازمین کے بیروزگار ہونے کا خدشہ
  • حکومت کا بڑا فیصلہ، پراپرٹی خریدنے والوں کیلئے خوشخبری
  • حکومت نے دہری شہریت والوں کو بڑی خوشخبری سنا دی
  • حکومت کا بڑا فیصلہ، پراپرٹی خریدانے والوں کیلئے خوشخبری
  • کاشتکاروں سے 25 فیصد گندم نہ خریدنے والی فلور ملز کا لائسنس منسوخ ہوگا
  • بانی پی ٹی آئی پر غیر اعلانیہ پابندی عائد، ذہنی و جسمانی اذیت دی جارہی ہے، قاضی انور ایڈووکیٹ
  • سوزوکی آلٹو کی قیمتوں میں اضافہ، فائلرز اور نان فائلرز کے لیے ٹیکس بڑھ گیا
  • سوزوکی آلٹو کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ کر دیا گیا
  • بتایا جائے اس ایوان کی کیا عزت رہ گئی ہے؟ شبلی فراز کا سوال
  • تھیلیسیمیا مائنر والے والدین کی شادی پر پابندی نہیں لگوا رہے، ٹیسٹ کی بات کر رہے ہیں، شرمیلا فاروقی