نہریں نکالنے کے معاملے پر غلط بیانی نہ کی جائے، شیری رحمان
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی مرکزی رہنما اور سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ نہریں نکالنے کے معاملے پر غلط بیانی نہ کی جائے۔
سینیٹ اجلاس سے خطاب میں شیر ی رحمان نے کہا کہ منصوبے سے سندھ کی زمینیں بنجر ہو جائیں گی، پانی کی تقسیم پہلے ہی 1991ء کے معاہدے کے تحت نہیں ہورہی۔
انہوں نے کہا کہ کسی صوبے نے نئی نہروں کی منظوری نہیں دی، معاملہ کمیٹی کے سپرد کیا جائے، غلط بیانی نہ کی جائے، نہریں نکالنے کے معاملے پر کسی نے رضا مندی نہیں دی ہے۔
پی پی پی سینیٹر نے مزید کہا کہ اگر کوئی مجبوری ہے، کوئی معاہدہ کر لیا ہے، تو کم از کم ہمیں بتایا تو جائے، ہم بھی پاکستانی ہیں، ہم پاکستان کے مفاد کیخلاف نہیں جائیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس کےلیے خط لکھ چکے ہیں، اب تک اجلاس نہیں بلایا گیا۔
شیری رحمان نے یہ بھی کہا کہ سی سی آئی بلائیں، تحفظات دور کریں، بتائیں کہ کارپوریٹ فارمنگ کےلیے پانی کہاں سے آئے گا؟
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ دسمبر میں پاکستان کیلیے ایک ارب ڈالر قسط پر غور کرے گا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا ایگزیکٹو بورڈ دسمبر میں پاکستان کے لیے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی تیسری قسط کی منظوری سے متعلق اجلاس منعقد کرے گا۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزارتِ خزانہ کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ یہ رقم توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پروگرام کے تحت جاری کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں پاکستان کو کلائمیٹ فنانسنگ کی مد میں 20 کروڑ ڈالر اضافی فراہم کیے جانے کی بھی منظوری دی جائے گی۔ یہ فنڈز “کلائمیٹ ریزیلینس فنانسنگ” کے تحت حاصل ہوں گے، جو ماحولیاتی چیلنجز کے مقابلے میں پاکستان کی پالیسیوں اور اقدامات کو مستحکم کرنے کے لیے دیے جا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ گزشتہ ماہ 15 اکتوبر کو طے پایا تھا، جس میں مالیاتی استحکام، ٹیکس اصلاحات، توانائی سیکٹر کی کارکردگی بہتر بنانے اور غیر ضروری اخراجات میں کمی جیسے نکات شامل تھے۔ اس معاہدے کے بعد پاکستان کو قسط کی منظوری کے لیے بورڈ اجلاس کا انتظار ہے۔
وزارتِ خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ حکومت نے معاہدے کے تمام اہداف پر پیش رفت مکمل کر لی ہے، جس کے باعث امید ہے کہ دسمبر میں ہونے والے اجلاس میں پاکستان کے لیے ایک ارب ڈالر کی تیسری قسط کی منظوری دے دی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق اضافی 20 کروڑ ڈالر ماحولیاتی منصوبوں، گرین انرجی پروگرامز اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے اقدامات میں استعمال کیے جائیں گے۔ وزارتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ یہ فنڈز زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری، مالیاتی توازن کے استحکام اور معاشی بحالی کے لیے معاون ثابت ہوں گے۔