افغان طالبان اور امریکا میں قیدیوں کا تبادلہ، 2 امریکیوں کے بدلے ایک جنگجو رہا
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
کابل: افغان حکومت نے امریکا کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کا اعلان کردیا۔
افغان وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ امریکا میں قید افغان جنگجو خان محمد امریکی شہریوں کے بدلے رہائی پانے کے بعد وطن واپس پہنچ گیا ہے۔
خان محمد تقریباً دو دہائیاں قبل امریکا میں گرفتار ہونے کے بعد عمر قید کی سزا کاٹ رہا تھا، اس پر دہشت گردی اور منشیات کی فروخت کا الزام تھا۔
افغان وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکا کے ساتھ افغان قیدی کی رہائی کی ڈیل قطرکی ثالثی میں ہوئی۔
وزارت خارجہ نے افغان قیدی کی رہائی کے بدلے رہا کیے جانے والے امریکی شہریوں کی تعداد واضح نہیں کی تاہم امریکی میڈیا کے مطابق افغان قیدی کی رہائی کے بدلے 2 امریکی شہریوں رائن کوربیٹ اورولیم میک کینٹی کو رہا کیا گیا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے بدلے
پڑھیں:
امریکی کمپنیاں بھارتی شہریوں کو ملازمت پر نہ رکھیں، ٹرمپ کی ہدایت
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن میں ہونے والی ایک اعلیٰ سطحی اے آئی سمٹ کے دوران بڑی ٹیک کمپنیوں جیسے گوگل اور مائیکروسافٹ کو سخت پیغام دیا ہے کہ وہ بیرون ملک، خاص طور پر بھارت سے ملازمین رکھنے کا سلسلہ بند کریں اور صرف امریکی شہریوں کو روزگار دیں۔
ٹرمپ نے سیلیکون ویلی کے عالمی نظریے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ کمپنیاں امریکی آزادی کا فائدہ اٹھا کر اپنی فیکٹریاں چین میں لگا رہی ہیں، ملازمین بھارت سے بھرتی کر رہی ہیں، اور منافع آئرلینڈ میں چھپا رہی ہیں۔
ٹرمپ نے واضح کیا کہ ’’اب ایسا نہیں چلے گا۔ ہمیں امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں سے وفاداری اور محب الوطنی چاہیے۔‘‘
ٹرمپ نے تین اہم ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کیے، اس پالیسی کے تحت ریگولیشنز کو کم کیا جائے گا، ڈیٹا سینٹرز کی تعمیر تیز کی جائے گی، اور امریکہ کو مصنوعی ذہانت میں دنیا کا لیڈر بنانے کی کوشش کی جائے گی۔
جو بھی کمپنی حکومتی فنڈ حاصل کرے گی، اسے ’’غیر جانب دار‘‘ اے آئی بنانا ہوگی۔ ’’ووک‘‘ اور سیاسی رجحانات رکھنے والی اے آئی پر مکمل پابندی لگے گی۔
مکمل امریکی ساختہ اے آئی ٹیکنالوجی کو دنیا بھر میں فروخت کرنے پر زور دیا جائے گا تاکہ امریکا عالمی اے آئی مارکیٹ پر چھا جائے۔
ٹرمپ کے ان بیانات سے واضح اشارہ ملا ہے کہ بھارتی آئی ٹی پروفیشنلز اور آؤٹ سورسنگ کمپنیوں کو سخت چیلنجز کا سامنا ہوگا۔ مستقبل میں امریکی ٹیک جابز غیر ملکی افراد کے لیے محدود ہو سکتی ہیں، جس سے عالمی آؤٹ سورسنگ ماڈل متاثر ہو سکتا ہے۔
ٹرمپ نے مصنوعی ذہانت (AI) کے نام پر بھی اعتراض کیا اور اسے "جینیئس ٹیکنالوجی" کہنے کا مشورہ دیا، تاکہ امریکی اختراع کو بہتر انداز میں دنیا کے سامنے پیش کیا جا سکے۔