کراچی (جسارت نیوز) ترجمان ایس بی سی اے کی جانب سے جاری کردہ ایک علامیہ کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹرجنرل عبدالرشید سولنگی نے کہاہے کہ غیرقانونی تعمیرات اور اس سے جڑی مافیا کے مکمل خاتمے تک بھرپورانہدامی مہم کاسلسلہ جاری رہے گا۔ غیرقانونی تعمیرات سے متعلق صوبائی وزیربلدیات سعید غنی کی زیروٹالرنس پالیسی اور اس سلسلے میں ان کی جانب سے مسلسل نگرانی اوربھرپور مدد سے سال 2024ء میں ایس بی سی اے نے ریکارڈیڈ تعداد میں ایکشن لئے اور بعض منہدم کردہ تعمیرات کی دوبارہ تعمیر پر دوبارہ انہدامی کارروائی بھی کی گئیں۔انہوں نے کہا کہ تمام کارروائیوں کانوٹس ہے،شفاف انہدامی عمل ودیگر کارروائی کاعمل ہرصورت جاری رکھاجائے گا،ٹھیکیدارمافیا کی حوصلہ شکنی تک بار بار انہدامی کارروائی کرتے رہیں گے، اس سلسلے میں حکام بالا کی جانب سے ملوث افراد کو سزائیں دلوانے اور بھاری جرمانے عائد کرنے کی تجاویز بھی زیرغور ہیں جبکہ اس زمرے میں اتھارٹی کے افسران و ملازمین کی لاپرواہی اور سرپرستی کاعمل ناقابل برداشت ہے،کئی افسران کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کی گئیں۔انہوں نے عوام الناس کو ایک بار پھر خبردار کرتے ہوئے متنبہ کیاہے کہ جس غیرقانونی تعمیرات میں آپ آج سرمایہ کاری کررہے ہیں جلدیا بہ دیرایس بی سی اے کا اس تک پہنچنا اب یقینی ہے، اس لئے غیرقانونی فلیٹ /پورشن/یونٹ میں سرمایہ کاری کی غلطی کرکے اپنے قیمتی سرمائے کو برباد نہ کریں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

لیویز اور پولیس نے حملے پر جوابی کارروائی کی، ڈی سی شیرانی

ڈی سی شیرانی کا کہنا ہے کہ گزشتہ شب نامعلوم مسلح افراد نے بھاری اسلحہ راکٹ لانچر، سنائپر اور بارودی مواد سے لیویز لائن اور ہولیس تھانے پر حملہ کیا۔ جس پر لیویز اور پولیس اہلکاروں نے بہادری سے جوابی کارروائی کی۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے ضلع شیرانی میں پولیس تھانے اور لیویز لائن پر حملے کی تفصیلات سامنے آ گئیں۔ ڈپٹی کمشنر شیرانی حضرت ولی کاکڑ نے میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ شب نامعلوم مسلح افراد نے بھاری اسلحہ راکٹ لانچر، سنائپر اور بارودی مواد سے حملہ کیا۔ جس پر لیویز اور پولیس اہلکاروں نے بہادری سے جوابی کارروائی کی۔ حملہ آوروں اور اہلکاروں کے درمیان 3 گھنٹے سے زائد تک فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا۔ جوابی کاروائی نے علاقے کو بڑے نقصان سے بچایا ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ حملے میں ایک پولیس اہلکار آفتاب الرحمان شہید ہوئے ہیں، جبکہ لیویز کے دو اہلکار کالو خان اور عبدالواحد زخمی ہوئے ہیں۔ جنہیں ٹراما سینٹر کوئٹہ منتقل کر دیا گیا ہے۔ لیویز اہلکار اعظم لاپتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔ ڈی سی شیرانی نے بتایا کہ نامعلوم مسلح افراد نے لیویز کی ایک گاڑی اور پی ڈی ایم اے کی امدادی سامان کو آگ لگائی۔ پولیس اور لیویز کی سرچ آپریشن جاری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کی زمینی کارروائی جاری، غزہ میں انٹرنیٹ اور فون سروسز معطل
  • عمران خان کی ویڈیو لنک پیشی سے متعلق  عدالت کی سخت ایس او پیز جاری
  • عمران خان کی ویڈیو لنک پیشی سے متعلق  عدالت کی سخت ایس او پیز جاری
  • عمران خان کی ویڈیو لنک پیشی سے متعلق عدالت کی سخت ایس او پیز جاری
  • ایس بی سی اے کی ملی بھگت سے سندھی مسلم سوسائٹی میں غیر قانونی تعمیرات کی بھرمار
  • ریلوے میں اربوں کی بچت، اصلاحات جاری رہیں گی ، حنیف عباسی
  • ریلوے میں8 ماہ کے دوران اربوں کی بچت، اصلاحات جاری رہیں گے: حنیف عباسی
  • لیویز اور پولیس نے حملے پر جوابی کارروائی کی، ڈی سی شیرانی
  • یوکرینی جنگ: ’آزادی کے بغیر جبری امن‘ سے روس کو مزید حوصلہ ملے گا، جرمن چانسلر میرس
  • لوگوں چیٹ جی پی ٹی پر کیاکیا سرچ کرتے ہیں؟ کمپنی نے تفصیلات جاری کر دیں