جاپان میں انفلوئنزا کے بڑھتے ہوئے کیسوں سے اسپتالوں پر دباؤ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
ٹوکیو (انٹرنیشنل ڈیسک ) جاپان میں انفلوئنزا کے پھیلاؤکے باعث ہنگامی بنیادوں پر مریضوں کو طبی امداد فراہم کرنے والے طبی ادارے مشکلات سے دوچار ہوگئے۔ خبررساں اداروں کے مطابق اکثر اسپتالوں میں مریضوں کا علاج کرنے کی گنجائش ختم ہونے کے قریب ہے۔ٹوکیو کے قریب واقع یوکوہاما شہر کے ایک اسپتال کے مطابق دسمبر کے وسط سے تیز بخار اور دیگر علامات کی شکایت کے ساتھ ایمبولینس کے ذریعے لائے جانے والے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ اسپتال کا عملہ معمول کے مقابلے میں ڈیڑھ گنا زیادہ ہنگامی مریضوں کا علاج معالجہ کر رہا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ریچھوں کے بڑھتے حملوں سے نمٹنے کیلئے جاپانی حکومت کا انوکھا اقدام
جاپانی حکام جنگلی ریچھوں کے بڑھتے حملوں سے نمٹنے کی غرض سے شکاریوں کے لیے فنڈز مختص کرنے لگ گئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپان کی وزارتِ ماحولیات کا کہنا تھا کہ وہ ایک پروگرام لانچ کرنے جا رہے ہیں جس کے تحت لائسنس یافتہ شکاریوں یا دیگر افراد کی خدمات حاصل کی جائے گی تاکہ مسئلے سے نمٹا جاسکے۔
رواں برس ریچھوں نے ریکارڈ تعداد میں حملے کیے ہیں جس میں 13 اموات اور 100 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔
حالیہ مہینوں میں ریچھوں کے اسکول کے دروازے توڑنے، بس اسٹاپ پر سیاحوں پر حملہ کرنے اور سپر مارکیٹوں میں گھومنے کے واقعات نے عالمی سطح پر سرخیاں بنائی ہیں۔
جمعرات کے روز متعدد وزارتوں اور ایجنسیوں نے پہلی اعلیٰ سطحی اجلاس بلایا جس میں مسئلے پر بحث ہوئی۔
وزیرِ ماحولیات ہیروٹاکا اِشیہارا کا کہنا تھا کہ حکام اس مسئلے میں مدد کے لیے مزید حکومتی شکاریوں اور دیگر افراد کی خدمات حاصل کرنے کے لیے اضافی بجٹ استعمال کریں گے۔