تل ابیب میں چاقو سے حملے میں 5 اسرائیلی زخمی، حملہ آور جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
تل ابیب میں چاقو سے حملے میں 5 اسرائیلی زخمی ہوگئے جبکہ پولیس کی جوابی فائرنگ میں مشتبہ حملہ آور جاں بحق ہوگیا۔
فرانسیسی خبر ایجنسی کے مطابق منگل کی شام تل ابیب میں چاقو سے حملے میں پانچ افراد زخمی ہو گئے، حملہ آور کو سکیورٹی فورسز نے جائے وقوعہ پر ہی ہلاک کر دیا۔
اسرائیل کی ایمرجنسی ریسکیو سروس زخمیوں میں چار کی حالت خطرے سے باہر ہے جبکہ ایک شخص کی گردن پر گہرے زخم آئے ہیں جس کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔
اسرائیلی حکام کے مطابق چاقو حملہ دہشت گردی کی کارروائی تھی، یہ حملہ ریستوران اور کیفے سے بھرے ایک مصروف علاقے میں ہوا، حملہ آور کی شناخت صرف 28 سالہ "غیر ملکی شہری" کے طور پر کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
امریکہ سب سے بڑا دہشت گرد ہے، حافظ نعیم الرحمان
امیر جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ امریکی زبان بولنے والا فلسطینیوں کا نمائندہ نہیں ہو سکتا، قبلہ اول پر صہیونی حملہ آور ہیں، حماس نے 7 اکتوبر کو جائز حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین فلسطینیوں کا ہے جبکہ اسرائیلی یہاں منتقل ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا کام اپنے حکمرانوں کو جگانا ہے، مصنوعات کا بائیکاٹ کرنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ امریکہ سب سے بڑا دہشت گرد ہے، جو اسرائیل کو مسلمانوں کو مارنے کا کہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اسرائیل کے پشت پر کھڑا ہے، جبکہ مسلمان خاموش ہیں، اس لئے بچے شہید ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی زبان بولنے والا فلسطینیوں کا نمائندہ نہیں ہو سکتا، قبلہ اول پر صہیونی حملہ آور ہیں، حماس نے 7 اکتوبر کو جائز حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین فلسطینیوں کا ہے جبکہ اسرائیلی یہاں منتقل ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا کام اپنے حکمرانوں کو جگانا ہے، مصنوعات کا بائیکاٹ کرنا ہے۔
انہوں نے تاجروں پر زور دیا کہ اپنی مصنوعات بنائیں اور کارخانے لگائیں تاکہ ہم غیر مسلموں کی مصنوعات کا مقابلہ کر سکیں۔ حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ تاجر اپنی مصنوعات کے قیمتیں بھی مناسب رکھیں تاکہ لوگ خرید سکیں، اس سے پاکستان کو بھی فائدہ ہوگا۔ حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ علمائے کرام کے جہاد کے اعلان کا مذاق نہ اُڑایا جائے، ایک ایک بندہ اگر بندوق اٹھا نہیں سکتا تو اپنے حکمرانوں کو تو مجبور کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 26 اپریل کی ہڑتال کسی کی نہیں بلکہ امت مسلمہ کی اسرائیل کیخلاف ہے۔