کوئٹہ، ہیلتھ الائنس اور حکومت بلوچستان کے درمیان مذاکرات کامیاب
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
ترجمان حکومت بلوچستان نے اعلان کیا کہ محکمہ صحت میں جاری اصلاحات وسیع تر عوامی مفاد میں ہیں اور ان کا تسلسل ہر صورت برقرار رکھا جائیگا۔ ڈاکٹروں کے جائز مطالبات کے حل کیلئے مربوط طریقہ کار اپنانے کا فیصلہ ہوا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گرینڈ ہیلتھ الائنس بلوچستان اور صوبائی حکومت کے درمیان مذاکرات کی کامیابی کے بعد سرکاری ڈاکٹروں نے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔ ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند کے مطابق تمام معاملات خوش اسلوبی سے طے پا گئے ہیں اور ڈاکٹروں نے آئندہ ہر قسم کی ہڑتال اور احتجاج سے اجتناب کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گرینڈ ہیلتھ الائنس اور حکومت کے درمیان مذاکرات میں پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے ثالثی کا کردار ادا کیا۔ یہ واضح کیا گیا ہے کہ بلوچستان ہائیکورٹ کے فیصلے پر من و عن عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا اور معزز عدالت عالیہ کے احکامات پر ہر صورت عمل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی اور صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ عام آدمی کو معیاری طبی سہولیات کی فراہمی کے لئے پرعزم ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ محکمہ صحت میں جاری اصلاحات وسیع تر عوامی مفاد میں ہیں اور ان کا تسلسل ہر صورت برقرار رکھا جائے گا۔
حکومت نے واضح کیا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں کو عوامی خدمت کے مثالی مراکز بنایا جائے گا۔ محکمہ صحت کے وسائل غریب عوام کی امانت ہیں اور ان کے درست استعمال کو یقینی بنایا جائے گا۔ ترجمان نے کہا کہ آئندہ کسی بھی خلاف قانون ہڑتال یا اقدام کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ حکومت اپنی رٹ قائم رکھنے کے لئے پرعزم ہے اور سرکاری ادارے آئین و قوانین کے تحت چلائے جائیں گے۔ بلوچستان حکومت نے طبی عملے کے جائز مطالبات کے حل کے لئے مربوط طریقہ کار اپنانے کا اعلان کیا ہے۔ ترجمان شاہد رند نے کہا کہ عوامی مشکلات کے احساس کے پیش نظر طبی خدمات کی معطلی ناقابل برداشت ہے اور سرکاری ہسپتالوں میں بلا تعطل طبی خدمات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات حکومت بلوچستان کے عوامی خدمت کے عزم کو اجاگر کرتے ہیں اور صحت کے شعبے میں جاری اصلاحات کی تکمیل کے لئے حکومت کے سنجیدہ ارادے کو ظاہر کرتے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حکومت بلوچستان نے کہا کہ ہیں اور جائے گا کے لئے
پڑھیں:
بانی نے کہا ہے آپریشن مسئلے کا حل نہیں، مذاکرات کے ذریعے امن بحال کیا جائے، وزیراعلیٰ کے پی
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو آئسولیشن میں رکھا گیا ہے، بانی کے پاس اس وقت ایف آئی اے موجود ہے اور سوالات کررہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے مطابق بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے آپریشن مسئلے کا حل نہیں مذاکرات کے ذریعے امن بحال کیا جائے۔ اڈیالہ جیل سے واپسی پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو آئسولیشن میں رکھا گیا ہے، بانی کے پاس اس وقت ایف آئی اے موجود ہے اور سوالات کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے عہدیدار بانی پی ٹی آئی سے ان کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر سوال کر رہے ہیں جبکہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ اکاؤنٹ میرا ہے کچھ اہم ہے تو سوال کریں اور وقت ضائع نہ کریں۔ علی امین گنڈاپور نے بتایا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ مذاکرات کے ذریعے امن بحال کیا جائے، تمام مسائل پر عوام کو اعتماد میں لیا جائے کیونکہ آپریشن حل نہیں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے پہلے ہی ماحولیاتی تبدیلی کی بات کی تھی، آج دنیا مان گئی ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی بڑا مسئلہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کے جلسے میں عوام کو بھرپور شرکت کرنا ہوگی، جلسے کا مقصد بانی کی رہائی قانون کی بالادستی اور عام آدمی کو حقوق دلوانا ہے۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کروائی جا رہی ہے، مجھے ملاقات کی اجازت نہ دینے سے میرے لیے مسائل پیدا ہورہے ہیں، میری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ضروری ہے۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات کے بعد امن کا لائحہ عمل بنایا جائے گا، میری ملاقات نہ کروانا قانون کی خلاف ورزی ہے، عدلیہ کے حکم کو جوتے کی نوک پر رکھا جا رہا ہے لیکن میں عدلیہ کے لیے ریلی نکالوں گا۔
انہوں نے کہا کہ میں جنازوں پر سیاست نہیں کرتا، میں خود فوجی کا بیٹا ہوں، میں ایک جنازے پر نہیں گیا تو اس پر سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کی جا رہی ہے، جنازوں پر نہیں اصل مسائل پر بات کرو اور ایسی باتیں کرکے مزید سیاست کو آلودہ نہ کریں۔