ویزے کے لیے کم از کم کتنا بینک سٹیٹمنٹ ہوناضروری ہے؟جانیں تفصیل
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
نیوزی لینڈ جنوب مغربی بحرالکاہل میں واقع ایک جزیرہ ملک ہے جو اپنے شاندار قدرتی مناظر، ثقافت کی وجہ سے سیاحوں کے لیے پرکشش سیاحتی مقامات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔نیوزی لینڈ کا انٹری ویزا پر چھ ماہ تک یا سنگل انٹری وزیٹر ویزا پر 9 ماہ تک رہ سکتے ہیں، آپ وزٹ ویزے پر کام نہیں کرسکتے لیکن آپ تین ماہ تک تعلیم حاصل کرسکتے ہیں۔
آپ کو اپنی شناخت ثابت کرنے کے لیے درج ذیل دستاویزات فراہم کرنے کی ضرورت ہے:
اگر آپ آن لائن درخواست دیتے ہیں تو ایک تصویر، یا اگر آپ درخواست فارم استعمال کرتے ہیں تو 2 تصاویر۔
 آپ کا پاسپورٹ یا شناخت کا سرٹیفکیٹ۔
اگر آپ آن لائن درخواست دیتے ہیں، تو آپ کو درخواست دیتے وقت اپنے پاسپورٹ کی ایک کاپی اپ لوڈ کرنا ہوگی۔ اگر آپ کو درخواست دینے کے بعد اپنا پاسپورٹ بھیجنے کی ضرورت ہے تو آپ کو بتائیں گے۔
اگر آپ کاغذی درخواست جمع کراتے ہیں تو اپنا اصل پاسپورٹ یا تصدیق شدہ کاپی فراہم کریں۔ اگر آپ اپنا اصل پاسپورٹ فراہم کرتے ہیں تو ہم عام طور پر آپ کی درخواست پر تیزی سے کارروائی کر سکتے ہیں۔
میڈیکل سرٹیفکیٹ یہ ثابت کرنے کے لیے کہ درخواست گزار صحت یاب ہے۔پولیس کریکٹر سرٹیفکیٹ
واپسی ٹکٹ
رہائش کا ثبوت (ہوٹل بکنگ وغیرہ)
 نیوزی لینڈ کے وزٹ ویزا کے لیے کم از کم بینک اسٹیٹمنٹ
درخواست دہندہ کے پاس آپ کے نیوزی لینڈ میں رہنے کے لیے کافی رقم ہونا ضروری ہے۔آپ کے پاس کم از کم ایک ہزار نیوزی لینڈ ڈالر فی مہینہ، یا 400 ڈالر فی مہینہ ہونا چاہیے اگر آپ نیوزی لینڈ میں تین ماہ تک رہنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں اور رہائش کے لیے پہلے سے ادائیگی نہیں کی ہے تو آپ کو اپنے بینک اکاؤنٹ میں 3 ہزار ڈالر کی ضرورت ہوگی۔
فی الحال نیوزی لینڈ کے معیاری وزٹ ویزا کی فیس 310 ڈالر فی شخص ہے۔وزٹ ویزا کے لیے درخواست دینے والوں کو انٹرنیشنل وزیٹر کنزرویشن اینڈ ٹورازم لیوی آئی وی ایل بھی ادا کرنا ہوگا جس کی فیس 100 ڈالر ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: نیوزی لینڈ اگر ا پ کے لیے ماہ تک ہیں تو
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا کی تاریخ میں تارکین وطن کی تعداد میں کمی لا رہے ہیں، تارکین وطن کے داخلے سے ملک کے مفادات کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سفید افریقیوں کو جنوبی افریقہ میں نسل کشی کا خطرہ ہے، فی الحال پناہ گزینوں کی سالانہ حد ایک لاکھ 25 ہزار مقرر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی۔ آئندہ سال امریکا آنے والے صرف 7 ہزار 500 تارکین وطن ویزا کے اہل ہوں گے، 1980ء کے ریفیوجی ایکٹ کے بعد پہلی بار اتنی کم ترین حد مقرر کی گئی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا کی تاریخ میں تارکین وطن کی تعداد میں کمی لا رہے ہیں، تارکین وطن کے داخلے سے ملک کے مفادات کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سفید افریقیوں کو جنوبی افریقہ میں نسل کشی کا خطرہ ہے، فی الحال پناہ گزینوں کی سالانہ حد ایک لاکھ 25 ہزار مقرر ہے۔
 
 ٹرمپ انتظامیہ نے سفید فام جنوبی افریقیوں کو ترجیح دینے کا اعلان کیا، امریکی تاریخ میں مخصوص قومیتوں کے خلاف امتیازی قوانین پہلے بھی بنائے گئے، نئے قانون کے تحت مہاجرین کو سخت سکیورٹی جانچ سے گزرنا ہوگا۔امریکی وزارت خارجہ اور ہوم لینڈ سکیورٹی کی منظوری لازم قرار دی گئی، ٹرمپ نے جون میں غیر ملکیوں کی داخلے سے متعلق نیا فرمان جاری کیا تھا۔ٹرمپ کے اقدام پر انسانی حقوق تنظیموں نے شدید تنقید کا اظہار کیا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کا نیا اقدام امریکی امیگریشن پالیسی کو مزید محدود کرے گا۔