جامعہ کراچی میں ٹیلی اسکوپ سے سیاروں کی پریڈ کا دلفریب نظارہ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
کراچی: نظام شمسی کے چھ سیارے ایک ہی قطار میں دیکھے گئے۔جامعہ کراچی کے شعبہ انسٹیٹیوٹ آف اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں نصب دوربین سےآسمان پرموجودچھ سیاروں میں سےچارسیاروں کےنظارےکیےگئے۔
جامعہ کراچی کےشعبہ اسپیس سائنس اینڈٹیکنالوجی کی چھت پرنصب ٹیلی اسکوپ سےسیاروں کے نظارے کیے گئے۔
ماہر فلکیات ڈاکٹر جاوید اقبال کے مطابق ان سیاروں میں مشتری، مریخ، زہرہ اور زحل کو انسانی آنکھ سے دیکھا گیا۔ جبکہ یورینس اور نیپچون کا نظارہ ٹیلی اسکوپ سے کیا گیا۔
ماہر فلکیات نے کہا ہے کہ آسمان میں 6 یا اس سے زیادہ سیاروں کی قطار کو سیاروں کی پریڈ کہتے ہیں۔سیاروں کی یہ پریڈ فروری 2025 کے وسط تک آسمان پر دیکھی جاسکتی ہے۔ سیارے غروب آفتاب کے 45 منٹ بعد جنوبی مشرق سمت کی طرف ایک مدار میں دیکھے گئے ہیں۔ پانچ سے دس سال بعد سیاروں کی پریڈ ہوتی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سیاروں کی
پڑھیں:
پہلگام واقعہ: واگہ بارڈر پر روایتی پریڈ محدود کرنے کا فیصلہ
پہلگام واقعے کے بعد حکام نے واگہ بارڈر پر ہونے والی روایتی پریڈ محدود کرنے کی ہدایت کردی۔
رپورٹ کے مطابق پریڈ کے دوران دونوں ملکوں کے گیٹ بند رہیں گے۔
سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ پریڈ کے دوران رینجرز اور بی ایس ایف کے جوان ایک دوسرے سے روایتی مصافحہ بھی نہیں کریں گے۔
واہگہ، گنڈاسنگھ والا اور ہیڈ سلیمانیکی تینوں مقامات پر پریڈ ہوتی ہے۔
بھارت کی ایک اور اوچھی حرکت
بھارتی حکام نے ایک اور اوچھی حرکت کرتے ہوئے واہگہ-اٹاری بارڈر پر رینجرز اور بی ایس ایف انڈیا کے مابین ہونے والی روایتی پریڈ محدود کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
پہلگام حملے کو جواز بنا کر بھارتی حکومت نے واہگہ اٹاری بارڈر، گنڈاسنگھ، حسینی والا بارڈر اور ہیڈسلیمانیکی بارڈر پر ہونے والی پاکستان رینجرز پنجاب اور بی ایس ایف انڈیا کے جوانوں کی پریڈ میں نمایاں تبدیلیوں کا اعلان کیا ہے۔
مشترکہ پریڈ کے دوران بھارت کی جانب سے گیٹ بند رہے گا اور نہ ہی اس کی فورس روایتی مصافحہ کرے گی۔
سیکیورٹی ذرائع کےمطابق بی ایس ایف حکام نے اس بارے پاکستان رینجرز کو بھی آگاہ کردیا ہے۔
واضع رہے کہ دونوں ملکوں کی سرحدی فورسز کے مابین ہونے والی یہ پریڈ ہرشام پرچم اتارے جانے کے موقع پر کی جاتی ہے، دونوں ملکوں کے سرحدی جوان اپنے اپنے ملک کا جھنڈا اتارتے اور سلامی دیتے ہیں۔
پریڈ دیکھنے کے لئے دونوں جانب شہریوں کی بڑی تعداد جمع ہوتی ہے۔ حیران کن طور پر دونوں ملکوں کےمابین کشیدگی کے دوران پریڈ دیکھنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ شہریوں نے بھارت کے اقدام کابزدلانہ کارروائی اورافسوسناک عمل قرار دیا ہے۔ بھارت کی طرف سے کیا جانیوالا یکطرفہ فیصلہ قابل مذمت ہے