Jasarat News:
2025-11-04@05:22:20 GMT

ہونڈا اٹلس کارکے منافع میں 295 فیصد کا زبردست اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT

کراچی(کامرس رپورٹر)رواں مالی سال 31 دسمبر کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے دوران ہونڈا اٹلس کارز (پاکستان) لمیٹڈ (ایچ سی اے آر) کا منافع 566.4 ملین روپے ریکارڈ کیا گیا جو سالانہ 295 فیصد کا زبردست اضافہ ظاہر کرتا ہے۔بدھ کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں جاری ہونے والے ایچ سی اے آر کے مالیاتی گوشواروں سے ظاہر ہوتا ہے کہ کمپنی کا منافع گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 143.

3 ملین روپے تھا۔سہ ماہی کے دوران آٹومیکرز کی فی حصص آمدنی (ای پی ایس) 3.97 روپے رہی جو گزشتہ سال ایک روپے تھی۔منافع میں اضافے کو فروخت میں اضافے سے منسوب کیاجاسکتا ہے۔سہ ماہی کے دوران ایچ سی اے آر کی فروخت 17.85 ارب روپے رہی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 12.43 ارب روپے کے مقابلے میں 44 فیصد اضافہ ہے۔مالی سال 25 کی دوسری سہ ماہی میں کمپنی کی فروخت کی لاگت بھی 42 فیصد اضافے سے 16.2 ارب روپے تک پہنچ گئی۔نتیجتاً کمپنی کا مجموعی منافع تقریبا 60 فیصد بڑھ کر مالی سال 25 کی دوسری سہ ماہی میں 1.64 ارب روپے تک پہنچ گیا جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں مجموعی منافع 1.03 ارب روپے تھا۔اس کے نتیجے میں مالی سال 25 کی دوسری سہ ماہی میں ایچ سی اے آر کا مجموعی مارجن 9.2 فیصد تک بڑھ گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 8.3 فیصد تھا۔پاکستان آٹوموٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پاما) کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق دسمبر 2024 میں پاکستان میں کاروں کی فروخت گزشتہ سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں 69 فیصد اضافے کے ساتھ 9,820 یونٹس تک پہنچ گئی۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: گزشتہ سال کے اسی مالی سال ارب روپے سہ ماہی

پڑھیں:

نئے ٹیکس نہیں لگانے پڑیں گے، ایف بی آر چیئرمین کا مؤقف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

چیئرمین ایف بی آر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں ٹیکس سے متعلق جن اقدامات کی منظوری دی گئی تھی، ان پر عمل کیا جا رہا ہے، اس لیے ایف بی آر کو اس وقت مزید نئے ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران راشد لنگڑیال نے کہا کہ ایف بی آر کو تمام اداروں کا تعاون حاصل ہے اور مؤثر اقدامات کے باعث ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس اصلاحات میں وقت درکار ہوتا ہے، وفاق کی جانب سے 15 فیصد اور صوبوں سے 3 فیصد ریونیو اکٹھا کرنا ہے، اور ریونیو کے حوالے سے دباؤ زیادہ وفاق پر ہے۔

چیئرمین ایف بی آر کے مطابق انفرادی ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، ٹیکس ریٹرن فائلرز کی تعداد 49 سے بڑھ کر 59 لاکھ ہو گئی ہے جبکہ پہلی بار ٹیکس ٹو جی ڈی پی میں 1.5 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹیکس وصولی کو جی ڈی پی کے 18 فیصد تک لے کر جانا ہے، اور ٹیکس اصلاحات کا عمل ایک سال میں مکمل نہیں ہو سکتا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اسٹیل ملز میں 24.90 ارب کے بھاری نقصانات کی نشاندہی
  • گھی و تیل کی صنعت شدید مالی دباؤ میں، ح شیخ عمر ریحان
  • آئی ایم ایف بھی مان گیا کہ پاکستان میں معاشی استحکام آ گیا ہے، وزیرخزانہ
  • نئے ٹیکس نہیں لگانے پڑیں گے، ایف بی آر چیئرمین کا مؤقف
  • پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوار میں حیرت انگیز اضافہ، کروڑوں ڈالرز کا منافع
  • اسلام آباد، ڈینگی کے کیسز میں اضافہ ہونے لگا
  • اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ
  • پاکستان میں تعلیم کا بحران؛ ماہرین کا صنفی مساوات، سماجی شمولیت اور مالی معاونت بڑھانے پر زور
  • ایف بی آرکاٹیکس وصولیوں میں شارٹ فال 274ارب روپے تک پہنچ گیا
  • سول ہسپتال کوئٹہ میں مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف