اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے +نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیراطلاعات عطا اللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ میاں بیوی نے ٹرسٹ بنایا، 200 کنال زمین اور انگوٹھیاں لیں۔ کرپشن کی اس سے بڑی مثال نہیں۔ وزیراطلاعات عطا اللہ تارڑ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ فیصلے کو عالمی میڈیا نے کرپشنز کی ہیڈ لائنز دیں۔ اس کیس کے ٹھوس شواہد موجود تھے۔ میاں ، بیوی نے ٹرسٹ بنایا، 200 کنال زمین اور انگوٹھیاں لیں۔ کرپشن کی اس سے بڑی مثال نہیں۔ بند لفافہ کابینہ میں لایا گیا۔ وزیراطلاعات نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے بھی کہا کہ پیسہ ایک ہاتھ سے لے کر دوسرے ہاتھ کو دیا گیا۔ حکومت پاکستان کے پیسے کا غلط استعمال کیا گیا۔ عوام کے اربوں روپے بٹورے گئے۔ نیب نے واضح کیا ہے کہ دبئی کے پراجیکٹ میں جو بھی پیسہ لگے گا وہ منی لانڈرنگ کے زمرے میں آئے گا۔ 190 ملین پاؤنڈ اوپن اینڈ شٹ کیس تھا۔ جو پیسہ ضبط کیا گیا تھا وہ حکومت پاکستان کی ملکیت تھا۔ عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ تحریک انصاف والے اب اس معاملے کو سیرت سے جوڑ رہے ہیں۔ مذہب کو سیاست سے باہر رکھیں۔ اپنی کرپشن اور رشوت کا جواب دیں۔ مذہب کے پیچھے چھپ کر اپنے گھناؤنے جرم چھپانے کی کوشش مت کریں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

اسکرین پر والد کے دوست کی دوسری بیوی بنی، عجیب کیفیت کا سامنا رہا، تارا محمود

اداکارہ و گلوکارہ تارا محمود نے انکشاف کیا ہے کہ ڈرامے میں والد کے دوست کی بیوی کا کردار ادا کرنا ان کے لیے ایک عجیب کیفیت کا باعث بنا۔

تارا محمود نے حال ہی میں احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کرتے ہوئے اپنے کیریئر اور ذاتی زندگی سے متعلق کھل کر بات کی۔

انہوں نے بتایا کہ کیریئر کے آغاز میں پروجیکٹس کی کمی کے باعث وہ ایک وقت میں صرف ایک یا دو ڈرامے کرتی تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت اگر کسی پروجیکٹ کی ادائیگی وقت پر نہیں ہوتی تھی تو صورتحال ان کے لیے انتہائی مشکل بن جاتی تھی کیونکہ وہ کراچی میں اکیلی رہتی تھیں اور اخراجات بھی زیادہ تھے۔

تارا محمود نے کہا کہ سب سے زیادہ برا اس وقت لگتا تھا جب اپنے ہی پیسوں کے لیے بار بار کہنا پڑتا تھا۔

اداکارہ نے کہا کہ اب حالات میں بہتری آئی ہے کیونکہ وہ بیک وقت کئی پروجیکٹس پر کام کر رہی ہوتی ہیں، اس لیے اگر کسی ایک پروجیکٹ کی ادائیگی تاخیر کا شکار ہو بھی جائے تو انہیں زیادہ پریشانی نہیں ہوتی۔

ان کا کہنا تھا کہ شوبز انڈسٹری میں انہیں یہ بات بری لگتی ہے کہ معاون اداکاروں کو وہ اہمیت نہیں دی جاتی جو ملنی چاہیے، جب کہ حقیقت یہ ہے کہ معاون کردار کسی بھی پروجیکٹ کا لازمی حصہ ہوتے ہیں۔

اپنے ایک ڈرامے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ انہوں نے عثمان پیرزادہ کی دوسری بیوی کا کردار ادا کیا تھا، اس وقت انہیں یہ مشکل پیش آئی کہ وہ انہیں انکل کہہ کر پکاریں یا کچھ اور کیونکہ وہ ان کے والد کے بہت اچھے دوست ہیں۔

تارا محمود نے مزید کہا کہ پانچ سال قبل ان کا شادی کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، تاہم اب وہ چاہتی ہیں کہ اگر کوئی اچھا انسان ملا تو وہ ضرور شادی کریں گی۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • کراچی: بیوی کے قتل کا کیس، شوہر اور اس کا ساتھی جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
  • ڈیجیٹل جدت پاکستان میں مالیاتی شمولیت کو آگے بڑھانے کا بنیادی ذریعہ ہے، جہانزیب خان
  • وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا شرجیل میمن کے بیان پرسخت ردعمل
  • اسکرین پر والد کے دوست کی دوسری بیوی بنی، عجیب کیفیت کا سامنا رہا، تارا محمود
  • میاں مقصود شکارپورڈسٹرکٹ بار میں آج جلسہ سیرت النبی ؐ سے خطاب کرینگے
  • وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری کی ڈاکٹر ضیااللہ خان بنگش کی رہائش گاہ آمد، تعزیت و فاتحہ خوانی
  • سپریم کورٹ نے ساس سسر کے قتل کے ملزم اکرم کی سزا کیخلاف اپیل خارج کردی
  • عدالت نے جناح ہاؤس حملہ کیس میں محمود الرشید کی ضمانت خارج کردی
  • سپریم کورٹ نے ساس سسر قتل کے ملزم کی سزا کے خلاف اپیل خارج کردی
  • ادارہ تحفظ ماحولیات پنجاب کا ہاؤسنگ سوسائٹیز کیلئے سیپٹک ٹینک لازمی قرار