سکھر ،پریم یونین کی ادارے کی نجکاری کیخلاف احتجاجی ریلی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
سکھر (نمائندہ جسارت) پاکستان ریلوے ایمپلائز پریم یونین (سی بی اے) نے “ریلوے کی ممکنہ نجکاری ملک سے غداری” کے عنوان سے تحریک کے اگلے مرحلے میں ملک گیر احتجاجی ریلیوں کے سلسلے میں ریلوے اسٹیشن سکھر سے ڈی ایس آفس تک احتجاجی ریلی نکالی، ریلی کی قیادت مرکزی سیکرٹری جنرل خیر محمد تنیو کر رہے تھے، جبکہ پریم کے ڈویژنل صدر اختر علی عباسی، ڈویژنل جنرل سیکرٹری سید عاشق علی شاہ ، ڈویژنل نائب صدر محمد بخش خاکی، لوکو زون کے صدر محمد اسحاق بلو اور لوکو رننگ زون کے صدر مسعود احمد مہر ساتھ تھے۔ریلی کے شرکا سے خیر محمد تنیو نے خطاب کرتے ہوئے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ پاکستان ریلوے کی نجکاری اور نئی پنشن اصلاحات کے کالے قانون کو فوری طور پر ختم کیا جائے، ایک ملک میں دو نظام نہیں چل سکتے، کچھ اداروں اور پارلیمنٹ ممبران کی تنخوائیں اور الائونسز اور مراعات میں لاکھوں روپے کا اضافہ کیا گیا ہے اور دوسری جانب ملک میں معیشت خراب ہونے کا بہانا بنا کر غریب مزدوروں کے بچوں کا نوالہ چھینا جارہا ہے، ملک کے حساس اور ملکی وحدت کی نشانی والے قومی اداروں کی نجکاری کی جارہی ہے جس سے ملک میں غربت کا ایک نیا طوفان آجائے گا۔انہوں نے کہا کہ آج ہم نے پورے ملک کی طرح سکھر میں بھی پر امن احتجاج کیا ہے، ہمارے جائز مطالبات نہیں تسلیم کیے گئے اور مزدور دشمن پالیسیاں ترک نہیں کی گئیں تو احتجاج کا دائرہ وسیع کر دیا جائے گا اور حکمرانوں کو مجبور کیا جائے گا کہ مزدور دشمن اقدامات واپس لے۔ اس موقع پر اختر علی عباسی نے کہا کہ پورے ملک کی طرح ریلوے سکھر ڈویژن کا مزدور اس تحریک میں ہراول دستے کا کردار ادا کرے گا۔ریلی سے دیگر رہنماؤں سید عاشق علی شاہ، مسعود احمد مہر، محمد اسحاق بلو، وسیم شیخ اور سمیع اللہ بلوچ نے بھی خطاب کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سندھ: آن لائن فراڈ کے 286 مقدمات میں نامزد ملزمان کیخلاف کارروائیوں کا آغاز، 4 گرفتار
---فائل فوٹوسندھ کے ضلع میرپور خاص کے دیہی علاقے میں شہریوں سے آن لائن فراڈ کر کے کروڑوں روپے لوٹنے والے گینگ کے خلاف پولیس نے کارروائیاں شروع کر دیں۔ 286 مقدمات میں نامزد 34 سے زائد ملزمان کے خلاف مزید 21 مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔
پولیس کے مطابق ملزمان سستی گاڑیاں اور مویشی فروخت کرنے کے بہانے لوگوں کو اپنے علاقے میں بلا کر لوٹ لیتے تھے، ملزمان ٹندوجان محمد ٹاؤن اور قریبی گاؤں بچل چانڈیو سے نیٹ ورک چلاتے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ کارروائی کے دوران علاقے میں ملزمان کے گھر اور اوطاق کو مسمار کر کے چار ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ دیگر ملزمان فرار ہو گئے۔
ایس ایس پی میرپور خاص سمیر نور چنہ کے مطابق ٹنڈو جان محمد تھانے کے ایس ایچ او کو معطل جبکہ ملزمان کیلئے پولیس کارروائی کی مخبری کرنے والے اہلکار کو ملازمت سے برطرف کر دیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لوگوں سے بڑے پیمانے پر آن لائن فراڈ اور لوٹ مار کا انکشاف درجنوں متاثرین کے پولیس سے رابطہ کرنے پر ہوا۔
پولیس کے مطابق ملزمان کے خلاف 2 سال کے دوران فراڈ کے 286 مقدمات درج ہونے کا انکشاف ہوا لیکن کوئی کارروائی نہیں ہو سکی تھی۔
ایس ایس پی میرپور خاص سمیر نور چنہ کا کہنا تھا کہ واقعے کے بعد ٹنڈو جان محمد تھانے کے پورے عملے کو تبدیل کیا جا رہا ہے۔
چند روز میں صرف 4 ملزمان سے متاثرین کو 80 لاکھ روپے کی رقم واپس کروادی گئی، اس کیس میں بڑے پیمانے پر گرفتاریوں اور مزید مقدمات متوقع ہیں۔