ٹرمپ نے بائیڈن دور کا قانون منسوخ کرکے ٹرانس جینڈرز کے فوج میں ملازمت کرنے پر پابندی لگا دی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
ٹرمپ نے بائیڈن دور کا قانون منسوخ کرکے ٹرانس جینڈرز کے فوج میں ملازمت کرنے پر پابندی لگا دی WhatsAppFacebookTwitter 0 23 January, 2025 سب نیوز
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بائیڈن دور کے قانون کو منسوخ کرکے ٹرانس جینڈرز کے امریکی فوج میں ملازمت کرنے پر پابندی لگا دی۔
امریکی میڈیا کے مطابق اس وقت 9 ہزار سے 14 ہزار ٹرانس جینڈرز امریکی فوج کا حصہ ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹرانس جینڈرز سے متعلق بائیڈن دور کا حکمنامہ منسوخ کر دیا اور ان کے فوج میں ملازمت پر پابندی لگا دی۔
یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارت کا حلف اٹھانے کے بعد اپنے افتتاحی خطاب میں کہا تھا کہ آج سے امریکا میں صرف دو جنس ہوں گی، مرد اور عورت۔
دوسری جانب ٹرمپ انتظامیہ کے آتے ہی محکمہ خارجہ نے سفارتخانوں میں پرائیڈ اور بلیک لائیوز میٹر پرچم لہرانے پر بھی پابندی لگادی۔صرف امریکی پرچم لہرایا جاسکےگا۔
اس کے علاوہ ٹرمپ انتظامیہ نے امریکی کوسٹ گارڈ کمانڈنٹ ایڈمرل لنڈا فیگن کو بھی برطرف کر دیا۔
لنڈا فیگن امریکی کوسٹ گارڈ کی قیادت کرنے والی پہلی خاتون تھیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پر پابندی لگا دی فوج میں ملازمت بائیڈن دور
پڑھیں:
امریکا کی جانب سے سفری پابندی اس کی نسل پرستانہ ذہنیت کی عکاس ہے، ایران
ایران نے اپنے شہریوں سمیت 11 دیگر ممالک کے پر امریکا میں داخلہ بند ہونے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن کا فیصلہ نسل پرستانہ ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 12 ممالک پر سفری پابندی عائد کردی، کونسے ممالک شامل؟
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے جس کے تحت 12 ممالک کے شہریوں پر امریکا آنے کی پابندی عائد کردی گئی۔ ان کی اکثریت مشرق وسطیٰ اور افریقی ممالک سے ہے۔
بیرون ملک ایرانیوں کے امور کے لیے وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل علی رضا ہاشمی راجہ نے اس اقدام کو، جو 9 جون سے نافذ العمل ہوگا، امریکی پالیسی سازوں میں بالادستی اور نسل پرستانہ ذہنیت کے غلبے کی واضح علامت قرار دیا۔
انہوں نے وزارت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ یہ فیصلہ امریکی فیصلہ سازوں کی ایرانی اور مسلمان عوام کے خلاف گہری دشمنی کی نشاندہی کرتا ہے۔
مزید پڑھیے: ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے سفری پابندیاں، امریکا میں منعقدہ فیفا اور اولمپکس کیسے متاثر ہوں گے؟
امریکی پابندیوں کا اطلاق ایران کے علاوہ افغانستان، میانمار، چاڈ، کانگو-برازاویل، استوائی گنی، اریٹیریا، ہیٹی، لیبیا، صومالیہ، سوڈان اور یمن کے شہریوں پر ہوگا جبکہ 7 دیگر ممالک کے مسافروں پر جزوی پابندی عائد کی گئی ہے۔
علی رضا ہاشمی نے کہا کہ یہ پالیسی بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی اور کروڑوں لوگوں کو صرف ان کی قومیت یا مذہب کی بنیاد پر سفر کرنے کے حق سے محروم کرتی ہے۔
مزید پڑھیں: امارات کا لبنان کے لیے اپنے شہریوں پر عائد سفری پابندی ختم کرنے کا اعلان، وزیر اعظم نواف سلام کا اظہار تشکر
یاد رہے کہ ایران اور امریکا نے سنہ 1979 کے اسلامی انقلاب کے فوراً بعد سفارتی تعلقات منقطع کر لیے تھے اور اس کے بعد سے ان کے تعلقات شدید کشیدہ ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
12 مالک 12 ممالک پر امریکا سفر کی پابندی امریکا ایران ایران پر سفری پابندی