لاس اینجلس کے شمالی جنگلات میں نئی آگ بھڑک اٹھی، 20 ہزار افراد کا انخلا کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس کے شمال میں واقع جنگلات میں اچانک نئی آگ بھڑک اُٹھی اور طوفانی ہواؤں کی شدت کے باعث محض دو گھنٹوں میں آٹھ ہزار ایکڑ رقبہ آگ کی لپیٹ میں آ گیا۔
خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مقامی حکومت نے بیس ہزار سے زائد افراد کو فوری طور پر اپنے گھروں سے نکلنے کا حکم دے دیا ہے۔
لاس اینجلس کاؤنٹی فائر ڈیپارٹمنٹ اور اینجلس نیشنل فارسٹ کا عملہ آگ پر قابو پانے کے لیے دن رات سرگرم ہے، 500 قیدیوں کو دیگر جیلوں میں منتقل کر دیا گیا ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹا جا سکے جبکہ ہیلی کاپٹرز اور چھوٹے طیارے بھی ریسکیو آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں۔
دوسری جانب جنوری سے لاس اینجلس میں مختلف مقامات پر لگی آگ ابھی تک قابو میں نہیں آ سکی۔ اس آتشزدگی نے بڑے پیمانے پر تباہی مچاتے ہوئے تقریباً چالیس ہزار ایکڑ زمین کو جلا کر راکھ کر دیا ہے اور اس دوران ہونے والے حادثات میں کم از کم 27 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: لاس اینجلس
پڑھیں:
غزہ سے باہر 6 ہزار امدادی ٹرک اجازت کے منتظر ہیں، فلپ لازارینی
غزہ کی پٹی میں موجود اقوام متحدہ کے سینیئر عہدیدار کا کہنا تھا کہ UNRWA کے کلینک تک پہنچنے والے افراد بھی کمزور ہیں۔ ان کے پاس نہ تو کھانے کی طاقت ہے، نہ خوراک اور نہ ہی طبی ہدایات پر عمل کرنے کا کوئی ذریعہ۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی پناہ گزینوں کے لئے اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی UNRWA کے کمشنر جنرل "فلپ لازارینی" نے کہا کہ ہمارے پاس امداد سے بھرے ہوئے تقریباً 6 ہزار ٹرک موجود ہیں جن میں خوراک اور طبی سامان موجود ہے۔ یہ ٹرک اردن اور مصر میں کھڑے ہیں۔ انہوں نے غزہ کی پٹی میں انسانی بحران کی تفصیلاتے بتاتے ہوئے کہا کہ غزہ شہر میں ہر پانچ میں سے ایک بچہ غذائی قلت کا شکار ہے۔ اس پٹی میں روزانہ غذائی قلت کے نئے کیسز کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن بچوں کو ہماری ٹیمیں دیکھ رہی ہیں وہ انتہائی کمزور اور دبلے پتلے ہیں۔ اگر انہیں فوری طور پر ضروری علاج نہ ملا تو ان کی جان کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ اقوام متحدہ کے اس عہدیدار نے مزید کہا کہ UNRWA کے کلینک تک پہنچنے والے افراد بھی کمزور ہیں۔ ان کے پاس نہ تو کھانے کی طاقت ہے، نہ خوراک اور نہ ہی طبی ہدایات پر عمل کرنے کا کوئی ذریعہ۔ فلپ لازارینی نے بتایا کہ فرنٹ لائن پر کام کرنے والے UNRWA کے طبی عملے کے پاس بھی دن میں صرف ایک وقت کا کھانا ہے۔ وہ اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران بھوک کی وجہ سے زیادہ تر بیہوش ہو جاتے ہیں۔