ملک دشمن ٹولے کو ملکی ترقی ہضم نہیں ہو رہی: وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
ویب ڈیسک:وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ڈیفالٹ کا خواب دیکھنے والا ملک دشمن ٹولہ بار بار اسلام آباد پر چڑھائی کی کوشش کرتا ہے، ایسے عناصر کو پاکستان کی ترقی ہضم نہیں ہو رہی، برادر ممالک کے تعاون سے پاکستان ترقی کی جانب گامزن ہوا۔
وزیر اعظم شہباز شریف سے پاکستان براڈکاسٹرز ایسوسی ایشن کے وفد نے اسلام آباد میں ملاقات کی،ملاقات میں وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، وزارتِ اطلاعات کے اعلیٰ افسران، چیئرمین پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن میاں عامر محمود، میر ابراہیم، ناز آفرین سہگل، سلطان لاکھانی، سلمان اقبال، شکیل مسعود، ندیم ملک اور کاظم خان شریک تھے۔
دفاتر اور دکانوں پر جاتے شہریوں کو لوٹنے والے سالا بہنوئی گرفتار
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومت اور میڈیا کا باہمی اعتماد کا رشتہ ہے، حکومتی پالیسیوں پر میڈیا کی تعمیری تنقید گورننس کی بہتری کیلئے بہت ضروری ہے، میڈیا کی تعمیری تنقید کا حکومت خیر مقدم کرتی ہے، ملک میں اظہارِ رائے کی مکمل آزادی ہے اور حکومت میڈیا کے ریاست کا چوتھا ستوں ہونے پر یقین رکھتی ہے، اڑان پاکستان مقامی طور پر تیار کردہ ملکی ترقی کا منصوبہ ہے جس کو میڈیا اور تمام سٹیک ہولڈرز کے تعاون سے کامیاب بنائیں گے، اللہ کے فضل و کرم سے ملکی استحکام کے بعد پاکستان کی ترقی کی رفتار 2018 پر جہاں روکی گئی، وہیں سے دوبارہ شروع ہو چکی ہے، پاکستان نے میاں نواز شریف کی قیادت میں ترقی کا سنہری دور دیکھا اور آج بھی انکی قیادت میں معاشی استحکام کے بعد ترقی کا سفر زور و شور سے جاری ہے، دوست اور برادر ممالک کے انتہائی مشکور ہیں، ان کے تعاون سے پاکستان ڈیفالٹ کے دہانے سے واپس آ کر معاشی ترقی کی طرف گامزن ہوا۔
رشمیکا مندنا وہیل چیئر پر،مداحوں میں تشویش کی لہردوڑگئی
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں مہنگائی کی شرح اور شرحِ سود میں خاطر خواہ کمی کا سہرا معاشی ٹیم کی محنت کو جاتا ہے، برآمدات میں اضافہ، صنعتی و زرعی شعبے کی ترقی حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں کی بدولت حاصل ہو رہی ہے،انہوں نے کہا کہ ایف بی آر میں اصلاحات کا نفاذ بھرپور طریقے سے جاری ہے، ایف بی آر کی مکمل ڈیجیٹائزیشن پر تیزی سے کام کر رہے ہیں، کسٹمز کے نظام کی بہتری کیلئے فیس لیس اسیسمنٹ کا نظام شروع کیا جا چکا ہے، اس نظام سے محصولات میں اضافے کے ساتھ ساتھ شفافیت میں اضافہ اور کرپشن کے خاتمے میں معاونت ملے گی۔
سبزہ زار : ڈاکوؤں نے مزاحمت پر طالب علم کو گولی مار کر زخمی کر دیا
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات، چینی، کھاد اور آٹا وغیرہ کی سمگلنگ کی روک تھام سے قومی خزانے کو فائدہ پہنچا، ترسیلاتِ زر میں اضافہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے حکومتی پالیسیوں پر اعتماد میں اضافے کی عکاسی ہے، دوست ممالک سے تعلقات میں اضافہ اور سفارتی محاذ پر کامیابیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
دہشت گردی کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئےشہباز شریف نے کہا کہ دہشتگردی کی جنگ میں پوری قوم نے قربانی دی، افواج پاکستان سمیت پوری قوم اس ناسور کے ملک سے مکمل خاتمے تک اس کے خلاف جنگ جاری رکھے گی،چین پاکستان اقتصادی راہداری کے ثمرات ملنا شروع ہوگئے ہیں، میاں نواز شریف اور چینی صدر شی جن پنگ کا پاکستان اور خطے کی ترقی کا خواب تعبیر کے بالکل قریب ہے، سی پیک کے منصوبوں کی جلد تکمیل کیلئے حکومت دن رات کوشاں ہے۔
خام تیل کی قیموں میں اضافہ
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے ڈیفالٹ کے خواب دیکھنے والا ملک دشمن مخصوص ٹولہ بار بار اسلام آباد پر چڑھائی کی کوشش کرتا ہے، ایسے عناصر کو پاکستان کا معاشی استحکام اور ترقی ہضم کرنا مشکل ہو رہا ہے، پاکستان کی معاشی سلامتی کیلئے اپنی سیاست کی قربانی دی، اس کی ترقی کیلئے دن رات مصروف عمل رہیں گے، پاکستان کا سب سے بڑا اثاثہ اس کی باصلاحیت نوجوان افرادی قوت ہے، نوجوانوں کو بین الاقوامی معیار کی تعلیم و تربیت کی سہولیات و یکسان ترقی کے مواقع فراہم کرنا ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
پنجاب حکومت نے فرانزک سائنس ایجنسی کے ایکٹ 2024 کی منظوری دے دی
ملاقات کے دوران بجلی کی قیمتوں کو کم کرنے اور بجلی شعبے کی اصلاحات کیلئے آئی پی پیز کے ساتھ حکومتی معاملات کو خوش اسلوبی سے طے کرنے پر شرکاء وفد نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی کاوشوں کو سراہا۔
شرکاء وفد نے کہا کہ معاشی اشاریوں میں بہتری خوش آئند امر ہے، میڈیا ملکی ترقی اور گورننس کی بہتری میں اپنا مثبت کردار ادا کرتا رہے گا، ملک کو سیاسی استحکام کی ضرورت ہے، حکومت اس ضمن میں اپنا مثبت کردار ادا کرے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات کا اعلامیہ جاری
وزیراعظم شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔
اسلام آباد سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کی باہمی افہام و تفہیم کے بغیر کوئی نئی نہر نہیں بنائی جائے گی، جب تک صوبوں میں اتفاق رائے نہیں ہوجاتا وفاقی حکومت نہروں کےمعاملے کو آگے نہیں بڑھائےگی۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام صوبوں کے پانی کے حقوق 1991 کے معاہدے اور واٹر پالیسی 2018 میں درج ہیں۔
اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ صوبوں کے تحفظات دور کرنے اور خوراک و ماحولیاتی تحفظ یقینی بنانے کے لیے کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے، جس میں
وفاق اور تمام صوبوں کی نمائندگی ہو گی۔
کمیٹی دو متفقہ دستاویزات کے مطابق طویل مدتی زرعی ضروریات اور تمام صوبوں کے پانی کے استعمال کے حل تجویز کرے گی۔
یہ بھی پڑھیے نہروں کا منصوبہ رکوانے پر وزیراعلیٰ کی چیئرمین بلاول بھٹو کو مبارکباد جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیراعظماعلامیہ کے مطابق پانی کا شمار اہم ترین وسائل میں ہوتا ہے، 1973 کے آئین میں بھی پانی کی اہمیت کو تسلیم کیا گیا ہے، کسی بھی صوبے کے خدشات کو اسٹیک ہولڈرز کے درمیان مستعدی سے حل کرنے کا پابند بنایا گیا۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2 مئی 2025 کو بلایا جائے گا۔