دہلی کی خوشحالی کیلئے کانگریس کو ووٹ دیں، دیویندر یادو
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
دہلی پردیش کانگریس کے صدر نے عوام سے بدعنوان اور عوام دشمن عام آدمی پارٹی کی حکومت کو بدلنے اور ریاست میں خوشحالی کیلئے کانگریس کو اقتدار میں لانے کی اپیل کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ دہلی میں انتخابی ماحول سر چڑھ کر بول رہا ہے اور ہر نئے دن سیاسی پارہ اوپر ہی جا رہا ہے۔ دہلی پردیش کانگریس کے صدر دیویندر یادو نے عوام سے بدعنوان اور عوام دشمن عام آدمی پارٹی (اے اے پی) حکومت کو بدلنے اور ریاست میں خوشحالی کے لئے کانگریس کو اقتدار میں لانے کی اپیل کی ہے۔ جمعرات کو صدر بازار اسمبلی حلقہ میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے دیویندر یادو نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کی گزشتہ 11 برسوں کی غلط حکمرانی سے نجات پانے، بدعنوان اور عوام دشمن حکومت کو بدل کر دہلی کے مستقبل کو سنوارنے کا وقت آگیا ہے۔ انہوں نے ریاست کی خوشحالی کے لئے پانچ فروری کوہاتھ کا بٹن دباکر کانگریس کو اقتدار سونپنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ دہلی ملک کا دارالحکومت ہے، جو پورے ملک کو سمت دیتی ہے، لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور عام آدمی پارٹی کے گناہ اور بدعنوانی نے 10 برسوں میں دہلی کو بے سمت بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی نے دہلی کی ہوا، دوا، ندی، پانی، نیتا نیت سب خراب کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عام آدمی پارٹی کانگریس کو
پڑھیں:
جارحیت گیدڑ بھبکی‘ بھارت کبھی پانی بند نہیں کرسکتا،شاہد خاقان
کراچی (قمر خان) سابق وزیراعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے آبی جارحیت گیدڑ بھبکی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آخر مودی کو بھی تو سیاست میں زندہ رہنا ہے۔ نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا پانی ایک حساس مسئلہ ہے اور سندھ طاس معاہدہ بھارت کی بقا کے لئے بھی اتنا ہی ضروری ہے جتنا پاکستان کیلئے‘ بھارت کبھی بھی دریائے سندھ کا پانی بند کرنے جیسا انتہائی اقدام نہیں کرسکتا۔ قبل ازیں اپنی پارٹی کے سیکریٹری جنرل مفتاح اسمٰعیل کی رہائش گاہ پر سینئر اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کینال‘ کارپوریٹ فارمنگ و دیگر موضوعات پر ہر کوئی بات کر رہا مگر کسانوں کی بات عوام پاکستان پارٹی کے علاوہ کوئی نہیں کررہا جو گندم اگاکر بھی پریشان ہیں کہ اب ان سے گندم لینے والا کوئی نہیں حالانکہ ملک میں گندم کی فصل اب بھی ملکی ضروریات کے لئے ناکافی ہے اور دسمبر جنوری میں ایک بار پھر ہم باہر سے مہنگے داموں گندم امپورٹ کر رہے ہوں گے مگر ہم اپنے کسانوں کو ریلیف دینے کیلئے کسی طور تیار نہیں جن کی فصل کی قیمت 4 ہزار سے کم ہوکر 21یا 22 سو روپے پر پہنچا دی گئی جبکہ لاگت بڑھ چکی ہے کیونکہ صرف کھاد کی قیمت میں دوگنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ اس وقت عوام کا کوئی بھی نہیں سوچتا‘ سب کو محض یہ فکر لاحق رہتی ہے وہ کیسے اقتدار میں آسکتا ہے یا اقتدار میں ہے تو کیسے اسے طول دیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا حکومتیں لانے اور گرانے کا سلسلہ بند کرکے عوام کی حاکمیت اور اس کی اہمیت تسلیم کرنا ہو گی‘ سب کو آئین اور قانون کے طابع رہ کر کام کرنا ہوگا‘ کسی ادارہ کو آئین و قانون سے بالاتر رکھنے کا عمل اب ترک کرنا ہوگا۔