WE News:
2025-11-02@14:34:24 GMT

خطرناک اور زہریلی مکڑی ’بگ بوائے‘ کو الگ درجہ مل گیا

اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT

خطرناک اور زہریلی مکڑی ’بگ بوائے‘ کو الگ درجہ مل گیا

آسٹریلیائی سائنسدانوں نے دنیا کی مہلک مکڑی ’بگ بوائے‘ کو باقاعدہ طور پر الگ انواع قرار دے دیا ہے۔

مسٹر کرسٹینسن نے پہلی بار 2000 کی دہائی کے اوائل میں سڈنی کے شمال میں 105 میل کے فاصلے پر نیو کیسل کے قریب ’بگ بوائے‘ دریافت کی تھی، مسٹر کرسٹینسن کے اعزاز میں اس مکڑی کو سرکاری طور پر ایٹراکس کرسٹینسنی کا نام دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سپائیڈر مین بریانی، ‘باقی سب تو ٹھیک ہے، مکڑی کے جالے کیسے پکائے’

یہ مکڑی دوسری مکڑیوں سے قدرے مختلف ہے کیوں کہ جہاں یہ انتہائی زہریلے زہر کے لیے مشہور ہے وہی خوش قسمتی سے اینٹی وینم کے کاٹنے پر مؤثر بھی ہیں، ’بگ بوائے‘ کا قد 5 سینٹی میٹر سے 9 سینٹی میٹر تک ہے۔

آسٹریلیائی ریپٹائل پارک میں مکڑیوں کے سابق سربراہ مسٹر کرسٹینسن نے کہا۔ ’کبھی کبھی آپ انہیں کسی گیراج میں یا خواب گاہ میں یا گھر میں کہیں مل سکتے ہیں جہاں وہ رات کے وقت گھومتے رہتے ہیں۔‘

یہ بھی پڑھیں: دُنیا کی سب سے بڑی اور زہریلی ترین مکڑی آپ کی جان کیسے بچاتی ہے؟

آسٹریلوی میوزیم، فلنڈرز یونیورسٹی اور جرمنی کے لیبنز انسٹیٹیوٹ کے سائنسدانوں نے پیر کو تصدیق کی ہے کہ ’بگ بوائے‘ کی فنل ویب کی ایک الگ نسل کے طور پر درجہ بندی کی جائے گی۔

یاد رہے کہ سڈنی فنل ویب مشرقی آسٹریلیا میں پائے جاتے ہیں اور نومبر سے اپریل تک سب سے زیادہ فعال رہتے ہیں، جب زیادہ مہلک نر رات کے وقت مادہ ساتھی کی تلاش میں نکلتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’اجی سنتی ہو۔۔!‘، بی مکڑی نے خاتون کے کان میں جال بُن دیا

آسٹریلوی میوزیم کے مطابق فنل ویب کے کاٹنے سے منسلک 13 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں، لیکن 1981 میں اینٹی وینم تیار کیے جانے کے بعد سے کوئی بھی موت واقع نہیں ہوئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسپائیڈر آسٹریلیا اینٹی وینم بگ بوائے مکڑی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسپائیڈر ا سٹریلیا اینٹی وینم بگ بوائے مکڑی بگ بوائے

پڑھیں:

امریکا میں آنتوں کی مخصوص بیماری میں خطرناک اضافہ

نئی تحقیق کے مطابق امریکا میں نوجوان بالغوں میں ڈائیورٹیکولائٹس (Diverticulitis) جیسی آنتوں کی سنگین بیماری تیزی سے بڑھ رہی ہے، جو عموماً بڑھاپے میں لاحق ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: قبض کے علاج کے لیے کیوی اور رائی کی روٹی مفید قرار

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا لاس اینجلس (UCLA) اور وینڈر بلٹ یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2005 سے 2020 کے درمیان 50 سال سے کم عمر مریضوں میں اس بیماری کے شدید کیسز میں 52 فیصد اضافہ ہوا۔

تحقیق کے مطابق اسپتال میں داخل ہونے والے ایسے مریضوں کا تناسب 2005 میں 19 فیصد سے بڑھ کر 2020 میں 28 فیصد سے زیادہ ہو گیا۔

تحقیق کی سربراہ میڈیکل طالبہ ’شائنئی کم‘ کے مطابق یہ بیماری پہلے بڑی عمر کے لوگوں میں عام سمجھی جاتی تھی، مگر اب ہم دیکھ رہے ہیں کہ نوجوان مریض نہ صرف زیادہ متاثر ہو رہے ہیں بلکہ ان میں بیماری کی شدت بھی زیادہ ہے۔

ڈائیورٹیکولائٹس کیا ہے؟

یہ بیماری بڑی آنت (colon) کی دیواروں میں بننے والی چھوٹی تھیلیوں (pouches) کے سوزش یا پھٹنے سے پیدا ہوتی ہے۔ شدید صورت میں یہ انفیکشن، خون بہنے یا آنت پھٹنے جیسی خطرناک پیچیدگیوں کا باعث بن سکتی ہے۔

علاج اور اعداد و شمار

تحقیق میں 52 لاکھ سے زائد اسپتالوں کے ریکارڈ کا تجزیہ کیا گیا، جن میں 16 فیصد مریض 50 سال سے کم عمر کے تھے۔ اگرچہ نوجوان مریضوں میں بیماری زیادہ جارحانہ دیکھی گئی، مگر ان کی اموات اور اسپتال میں قیام کا دورانیہ نسبتاً کم رہا۔

یہ بھی پڑھیں:بڑی آنت کا کینسر: پہلی علامت جسے اکثر لوگ نظر انداز کردیتے ہیں

اسی دوران سرجری کی شرح میں نمایاں کمی آئی, جہاں 2005 میں 35 فیصد مریضوں کو آنت کا کچھ حصہ نکالنا پڑا، وہیں 2020 تک یہ شرح 20 فیصد تک گر گئی، جو زیادہ مؤثر اور محتاط علاج کی علامت ہے۔

وجوہات اور خدشات

ماہرین کے مطابق یہ واضح نہیں کہ کم عمر افراد میں بیماری کیوں بڑھ رہی ہے، تاہم اس رجحان کو کولن کینسر کے بڑھتے خطرے، غذائی عادات میں تبدیلی، موٹاپے اور بیٹھے رہنے کے طرزِ زندگی سے جوڑا جا رہا ہے۔

ڈاکٹر کم کے مطابق ہمیں فوری طور پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ نوجوانوں میں یہ بیماری تیزی سے کیوں پھیل رہی ہے۔

ماہرین کے مطابق، آنتوں کی صحت برقرار رکھنے کے لیے غذائی فائبر (fiber) کا زیادہ استعمال بیماری کے خطرے کو کم کر سکتا ہے۔

بشکریہ: جریدہ Diseases of the Colon & Rectum

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

Colon & Rectum امریکا آنتوں کی بیماری بڑی آنت ڈائیورٹیکولائٹس یونیورسٹی آف کیلیفورنیا

متعلقہ مضامین

  • دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست جاری، لاہور کی ایک درجہ تنزلی
  • تین سال سے کم عمر بچوں کو فلورائیڈ گولیاں دینا خطرناک، امریکی ایف ڈی اے کی سخت وارننگ
  • پنجاب بڑی تباہی سے بچ گیا، 18 دہشت گرد گرفتار
  • امریکا میں آنتوں کی مخصوص بیماری میں خطرناک اضافہ
  • شاہ رخ خان کی سالگرہ: 60 کی عمر میں بھی جین زی کے پسندیدہ ’لَور بوائے‘ کیوں ہیں؟
  • خطرناک تر ٹرمپ، امریکہ کے جوہری تجربات کی بحالی کا فیصلہ
  • ریاستی درجہ کی بحالی سے بی جے پی حکومت مُکر رہی ہے، بے اختیاروزیراعلیٰ کی دہائی
  • پاکستان: ذہنی امراض میں اضافے کی خطرناک شرح، ایک سال میں ایک ہزار خودکشیاں
  • پنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی
  • نایاب وولف اسپائیڈر 40 سال بعد دوبارہ برطانیہ میں دریافت