سعودی عرب نے قومی ترانے کی تشکیل نو کیلئے ہالی ووڈ موسیقار کی خدمات حاصل کرلیں
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
سعودی عرب کے جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی (جی ای اے) کے چیئرمین ترکی آل الشیخ نے انکشاف کیا ہے کہ وہ ہالی ووڈ کے آسکر ایوارڈ یافتہ موسیقار ہینس زمر سے مختلف پروجیکٹس کے حوالے رابطے میں ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمن موسیقار سے مبینہ طور پر جنگِ یرموک پر بننے والی سعودی فلم کی موسیقی اور ملک کے قومی ترانے کی تشکیلِ نو کے حوالے سے گفتگو کا سلسلہ جاری ہے۔
جرمن موسیقار ہینس زمر اور سعودی عہدے دار کے درمیان ملاقات ریاض میں منعقد ہونے والے جوائے ایوارڈ کے دوران ہوئی۔
ترکی آل الشیخ نے ملاقات کی تفصیلات سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر ایک ٹویٹ میں شیئر کیں۔
ٹویٹ میں ان کا کہنا تھا کہ ان کی ملاقات ایک ایسے شخص سے ہوئی ہے جو اس وقت کے بڑے موسیقاروں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ان کے درمیان ہونے والی گفتگو میں مستقبل کے منصوبوں (جس میں مختلف آلات کا استعمال کر کے سعودی ترانہ کی تشکیلِ نو شامل ہے) کے متعلق بات کی گئی جن کے متعلق وہ پُر امید ہیں کہ جلد ہی عملی جامہ پہنا دیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
توہینِ مذہب الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
اسلام آباد:توہینِ مذہب الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل قابل سماعت ہونے پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔ جسٹس خادم حسین سومرو نے وکلا کو ہدایت کی کہ ابتدائی آرڈر ریڈر سے معلوم کر لیجئے گا ۔
جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس اعظم خان نے کیس کی سماعت کی ، جس میں راؤ عبد الرحیم کی جانب سے وکیل کامران مرتضیٰ و دیگر عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
جسٹس خادم حسین سومرو نے استفسار کیا کہ اس فیصلے سے آپ متاثرہ کیسے ہیں ؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ ہمیں مکمل حق سماعت نہیں دیا گیا ۔ 400 کیسز ہیں اور کچھ کیسز اس کورٹ کے دائرہ اختیار سے باہر ہیں ۔ کیا اس کیس میں کمیشن تشکیل دیا جا سکتا ہے ؟ ۔
وکیل نے کہا کہ کمیشن کی تشکیل کا اختیار وفاقی حکومت کا ہے ۔ عدالت میں یہ کیس نمٹایا گیا تھا پھر تحریری فیصلہ آیا کہ کیس زیر التوا رہے گا ۔ کیا کسی اور کی طرف سے رِٹ پٹیشن قابل سماعت ہو سکتی ہے ؟ ۔
کامران مرتضیٰ نے عدالت نے اپنا مؤقف بتاتے ہوئے مزید کہا کہ بے شک بھائی بیٹا یا باپ ہو ان میں سے کوئی بھی ہو متاثرہ فریق کیسے ہے ؟ آرڈر ایسے کر رہے ہیں جیسے سپریم کورٹ سے بھی اوپر کی عدالت ہے ۔
جسٹس اعظم خان نے استفسار کیا کہ فائنل آرڈر کے بعد کیا کیس زیر التوا رکھ سکتے ہیں ؟ ، جس پر وکیل نے بتایا کہ جاری نہیں رکھ سکتے۔ بعد ازاں عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔