پاکستان کے بالائی علاقوں میں بارش، برفباری، متعددراستے بند، پاک فوج کا ریسکیو آپریشن شروع
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
لاہور (نیوز ڈیسک) ملک میں جاڑے کی شدت برقرار رہی، بارش اور برفباری کے بعد شمالی بالائی بلوچستان کی رابطہ سڑکیں آمدورفت کیلئے بند ہوگئیں۔آزاد کشمیر، گلگت بلتستان، خیبرپختونخوا کے پہاڑی علاقوں میں برفباری وقفے وقفے سے جاری رہی، متعدد بالائی علاقوں کی رابطہ سڑکیں بھی بند ہوگئیں، برفباری کے باعث گریس ویلی کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔
پاک فوج اور سول انتظامیہ کی مشینری اور عملہ کیل سے تاؤ بٹ تک سڑک کھولنے میں مصروف رہا، 25 کلومیٹر سڑک کو ہلمت تک کھول دیا گیا، مریضوں اور مقامی افراد کو نکالنے کیلئے پاک فوج نے ہیلی کاپٹر سروس فراہم کی۔
2 ماہر امراض نسواں سمیت 7 ڈاکٹروں کی ٹیم ہلمت منتقل کردی گئی، ہلمت اور تاؤ بٹ کے لوگوں کو ضروری طبی امداد فراہم کی، سیریس مریضوں کو طبی ضرورت کے مطابق کیل اور مظفرآباد منتقل کیا گیا، سرداری میں ایک مفت طبی کیمپ بھی منعقد کیا گیا۔
صحافی تنظیموں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے پیکا ایکٹ ترمیمی بل کو مسترد کردیا
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں بھارت کا گھناونا چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب
اسلام آباد( نیوز ڈیسک) پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میںبھارت کی پاکستان کے خلاف سازش کھل کرسامنے آگئی ، حملے کے پیچھے چھپے بھارتی محرکات بھی بے نقاب ہوگئے ۔
ذرائع کے مطابق بھارت اپنے اقدام سے آبی جارحیت پر اتر آیا، ہندوستان کسی بھی طرح قانونی طور پر اس معاہدے کو یکطرفہ ختم نہیں کر سکتا، ہندوستان نے اپنا غیر ذمہ دارانہ اور مذموم چہرہ دنیا کو دکھا دیا، ہندوستان نے پہلگام فالس فلیگ کے چوبیس گھنٹے کے اندر اندر سندھ طاس معاہدے کو غیر قانونی طور پر یک طرفہ معطل کر دیا۔
باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ مذموم حرکت 1960 کے سندھ طاس کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے، سندھ طاس معاہدے کے شق نمبر12 (4) کے تحت یہ معاہدہ اس وقت تک ختم نہیں ہو سکتا جبکہ دونوں ملک تحریری طور پر متفق نہ ہوں، بھارت نے بغیر کسی ثبوت اور تحقیق کے پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر لگاتے ہوئے یہ انتہائی اقدام اٹھایا۔
ذرائع نے بتایا کہ سندھ طاس معاہدے کے علاوہ بھی انٹرنیشنل قانون کے مطابق Upper riparian ،Lower riparian کے پانی کو نہیں روک سکتا، پاکستان اور بھارت کے درمیان 1960ء میں دریائے سندھ اور دیگر دریاؤں کا پانی منصفانہ طور تقسیم کرنے کیلئے سندھ طاس معاہدہ طے پایا تھا اس معاہدے کے ضامن میں عالمی بینک بھی شامل ہے، انٹرنیشنل واٹر ٹریٹی بین الاقوامی سطح پر پالیسی اور ضمانت شدہ معاہدہ ہے۔
باوثوق ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ انٹرنیشنل معاہدے کو معطل کر کے بھارت دیگر معاہدوں کی ضمانت کو مشکوک کر رہا ہے، ہندوستان اس طرح کے نا قابل عمل اور غیر ذمہ دارانہ اقدامات کر کے اپنے اندرونی بے قابو حالات سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔
نوازشریف کا فوری پاکستان واپس آنے کا فیصلہ