77.4 ارب کا نواز شریف کینسر اسپتال بنانے کیلئے قانون منظوری کی تیاری مکمل
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
لاہور( (نیوز ڈیسک) ) 77.4 ارب کا نواز شریف کینسر اسپتال بنانے کیلئے قانون منظوری کی تیاری مکمل ، پنجاب کابینہ نے نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ ایکٹ 2024کی منظوری د یدی ،بورڈ آف گورنرز بنے گا،پیٹرن ان چیف وزیر اعلیٰ ہوگا، چیئرپرسن اور ممبران کا تقرر3سال کیلئے ہوگا، پنجاب حکومت نے لاہور میں اسٹیٹ آف دی آرٹ نواز شریف کینسر ہسپتال کی تعمیر اور انتظامی معاملات چلانے کے لئے پنجاب اسمبلی سے قانون کی منظوری کی تیاری مکمل کر لی ہے۔
’’جنگ‘‘ کو حاصل معلومات کے مطابق پنجاب کابینہ نے ’’نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ ایکٹ 2024‘‘ کی منظوری دے دی ہے جس کو جلد پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جائیگا انسٹی ٹیوٹ پر لاگت کا تخمینہ 54.
ایکٹ کے مطابق ادارے کے انتظامی معاملات کو چلانے کیلئے بورڈ آف گورنرز تشکیل دیا جائیگا جس کا پیٹرن ان چیف وزیر اعلی ہوگا جبکہ ممبران میں سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ پنجاب، سیکرٹری خزانہ پنجاب، سیکرٹری قانون و پارلیمانی امور،سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ اور ڈین نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ کے علاوہ پرائیویٹ سیکٹر کے سات معتبر اور ممتاز افراد جن میں سول سوسائٹی سے کم از کم ایک خاتون بطور ممبر شامل ہونگے جبکہ اسپتال کے ڈائریکٹر بورڈ کے سیکرٹری ہونگے۔
پنجاب حکومت چیئرپرسن اور ممبران کا تقرر 3سال کے لئے کریگی جبکہ ریٹائر ہونے والے ممبر کی دوبارہ نامزدگی کی جاسکے گی۔ کسی وجہ سے بورڈ غیر فعال ہوجائے تو حکومت ایک انتظامی کمیٹی قائم کر دے گی جو تین ماہ تک انتظامی معاملات چلائے گی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بانی کی رہائی کیلئے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں، علی امین گنڈاپور
ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ بانی تحریک کی رہائی عدالتوں سے منسلک ہے اور ہماری عدلیہ آزاد نہیں ہے، ملک میں عدلیہ آزاد نہ ہونے کی وجہ سے عمران خان کو جیل میں ڈالا ہوا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہماری عدلیہ آزادی نہ ہونے کی وجہ سے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان جیل میں ہیں تاہم ان کی رہائی کے لیے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی تحریک کی رہائی عدالتوں سے منسلک ہے اور ہماری عدلیہ آزاد نہیں ہے، ملک میں عدلیہ آزاد نہ ہونے کی وجہ سے عمران خان کو جیل میں ڈالا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کی کامیابی اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے، ہم نے پہلے بھی تحریک چلائی ہے اور اب دوبارہ تحریک کی تیاری کر رہے ہیں۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبے میں ٹیکس فری بجٹ دیں گے، عوام پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا، صوبے میں میگا پراجیکٹس شروع کر رہے ہیں اور پشاور-ڈیرہ موٹروے پر کام ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں ایجوکیشن ایمرجنسی لگا رہے ہیں اور تعلیمی معیار کو اوپر لے جانا چاہتے ہیں، نوجوان کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لیے بلا سود قرضے دیں گے، صوبے کے پاس قرض ادائیگی کے لیے 150 ارب مختض کر رکھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے پاس اتنے پیسے ہیں کہ وفاق کو قرض دے سکتے ہیں، مقروض ملک آزاد اور خود مختار فیصلے نہیں کر سکتا، شروع سے کہہ رہے ہیں افغانستان کا مسئلہ مذاکرات کے ذریعے حل ہو گا۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ وفاقی حکومت نے افغانستان کے ساتھ بات چیت شروع کر دی ہے، ہم کہتے ہیں کہ افغانستان کے ساتھ مذاکرات میں صوبے کو بھی شامل کیا جائے اور یہ بات جرگے میں بھی کہی ہے۔