جنین پر صیہونی جارحیت کا چوتھا روز، کئی مکانات نذر آتش، بجلی بھی منقطع
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
قابض فوج کیمپ کے مغربی حصے کا بھی گھیراؤ کیا اور اس کے داخلی راستے بند کر دیے، متعدد گھروں کو منہدم کرنے اور بلڈوز کرنے کی دھمکیاں دی گئیں۔قابض فوج نے جنین کیمپ اور اس کے گردونواح کے بڑے حصوں کی بجلی منقطع کر دی اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی علاقے جنین اور اس کے کیمپ کے خلاف اسرائیلی قابض افواج نے مسلسل چوتھے روز بھی جارحیت جاری رکھی۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں گزشتہ رات 5 شہری زخمی ہوئے جب کہ ان فورسز نے چھاپہ مار کارروائیاں، فائرنگ اور وسیع حملے جاری رکھے۔ فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی نے کہا کہ اس کے عملے نے الجلمہ فوجی چوکی سے تین زخمیوں کو ریسکیو کیا جنہیں قابض فوج نے تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ جنین کی پناہ گزین کیمپ پر صیہونی فوج کی فائرنگ سے دو زخمی ہو گئے۔ رپورٹ کے مطابق قابض فوج نے الخروبہ محلے میں القط خاندان کے گھر پر چھاپہ مارنے کے بعد متعدد شہریوں کو حراست میں لے کر ان سے پوچھ گچھ کی۔ جینین کیمپ میں مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ قابض صیہونی فوج نے مشارکہ خاندان کے گھروں کو نذر آتش کیا اور سول ڈیفنس کے عملے کو آگ بجھانے کے لیے وہاں پہنچنے سے روک دیا۔
قابض فوج نے سینکڑوں خاندانوں کو بندوق کی نوک پر اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور کرنے کے بعد کیمپ کے اندر شہریوں پر کرفیو نافذ کر دیا اور ایک راہداری کھول دی جس میں شہریوں کو کیمروں کے ذریعے ان کی آنکھوں اور چہرے کے فنگر پرنٹس کی جانچ پڑتال کرنے پر مجبور کیا گیا۔ قابض فوج کیمپ کے مغربی حصے کا بھی گھیراؤ کیا اور اس کے داخلی راستے بند کر دیے، متعدد گھروں کو منہدم کرنے اور بلڈوز کرنے کی دھمکیاں دی گئیں۔قابض فوج نے جنین کیمپ اور اس کے گردونواح کے بڑے حصوں کی بجلی منقطع کر دی، جس کے باعث جنین کے سرکاری ہسپتالوں کی بجلی منقطع ہو گئی۔ واضح رہے کہ چار سے پہلے سے شروع ہونے والی صیہونی جارحیت میں اب تک جنین میں 12 افراد شہید جبکہ درجنوں زخمی ہو چکے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: قابض فوج نے اور اس کے کیمپ کے
پڑھیں:
بجلی چوروں کیخلاف کارروائی کرنیوالے افسران کیلئے انعامی مراعات منظور
سٹی42: بجلی چوروں کے خلاف کارروائی میں سرگرم افسران اور اہلکاروں کے لیے خوشخبری، حکومت نے انعامی مراعات دینے کی سفارشات منظور کر لی ہیں۔
حکومتی فیصلے کے تحت بجلی چوری روکنے اور واجبات کی ریکوری کرنے والے افسران کو مالی انعام دیا جائے گا۔
ریکوری کے اہداف حاصل کرنے والے ڈپٹی کمشنر، ڈی پی او، اسسٹنٹ کمشنر اور ایس ایچ او کو 10 فیصد انعامی حصہ ملے گا، جبکہ ریونیو سٹاف اور پولیس اہلکاروں کے لیے 20 فیصد حصہ مختص کیا گیا ہے۔
پاکستان میں مشرق ڈیجیٹل بینک کا آغاز، امارات سے پاکستانی مفت ترسیلات زر بھیج سکیں گے
محکمہ توانائی پنجاب کے مطابق ریکوری کی رقم ضلعی کمیٹی کی نگرانی میں شفاف طریقے سے تقسیم کی جائے گی۔