امریکی صدر ٹرمپ کی دعوت پر ناشتے میں شرکت کروں گا،بلاول بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پرناشتے میں شرکت کروں گا۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا وفاقی کابینہ کا حصہ بننے سے متعلق سوال پر کہنا تھا کابینہ کا حصہ نہیں بن رہے جبکہ شہباز شریف کی جانب سے 5 سالہ مدت پوری کرنے سے متعلق سوال پر چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا ان شاء اللہ۔
ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا جیو پولیٹکس کے لحاظ سے امریکا اور چین کے جو حالات ہیں آپ کے سامنے ہیں، چین کے صدر کو دعوت ملنے کے بعد بھارت کی طرف سے نمائندگی بھی ضروری تھی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی اپنی جگہ قائم و دائم ہے، پاکستان کے نیوکلیئر اثاثے اور میزائل ٹیکنالوجی ذوالفقار علی بھٹو کا تحفہ اور بے نظیر بھٹو کی امانت ہے۔
دنیا کی بہترین یونیورسٹیز کی لسٹ جاری، پاکستان کی 47 یونیورسٹیاں رینکنگ کا حصہ
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا سپریم کورٹ میں کوئی جج عہدے پر آئے تو دوسرے ججز کوآسانیاں پیدا کرنی چاہئیں، مشکلات نہیں، 26 ویں آئینی ترمیم کا معاملہ نہیں اب یہ روایت بن چکی ہے، 26 ویں ترمیم کے رول بیک کا اختیار صرف پارلیمان کو ہے، کوئی اور ادارہ آئین کو رول بیک کرے گا تو اسے نہ ہم مانیں گے نہ کوئی اور تسلیم کرے گا۔انہوں نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم پارلیمنٹ کے سوا کوئی بھی ختم نہیں کر سکتا، بینچ آئینی ہویا سپریم کورٹ کا، دونوں کو آئین و قانون کو ماننا ہو گا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دعوت ملنے سے متعلق سوال پر بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا میں نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پر ناشتے میں شرکت کروں گا، یہ سلسلہ ہماری والدہ کے دور سے چلتا آ رہا ہے۔
آصف زرداری، نوازشریف اور یوسف رضا گیلانی کیخلاف توشہ خانہ کیس،ایف آئی اے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے تحقیقات شروع کر دیں
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا پیکا ایکٹ پر میڈیا، ڈیجیٹل میڈیا نمائندوں سے مشاورت ہوتی تو بہتر ہوتا، حکومت کو کوئی بھی قدم اٹھانے سے پہلے اتفاق رائے پیدا کرنا چاہیے۔
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا امریکی صدر ٹرمپ کی
پڑھیں:
جنہیں فارم 47 کا طعنہ دیا ان کے ووٹوں سے ہی زرداری صدر بنے: رانا ثناء
اسلام آباد (نیٹ نیوز) بلاول بھٹو کی حکمران مسلم لیگ (ن) پر سخت تنقید کے بعد وزیر اعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ کا بیان سامنے آ گیا ہے۔ ایک بیان میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ بیان دینے کی ایک حد ہونی چاہیے، دوسروں کی عزت و احترام ہونا چاہیے، جنہیں طعنہ دے رہے ہیں، ان ہی کے ووٹوں سے صدر منتخب ہوئے ہیں۔ بلاول نے فارم 47 کا ذکر کیا۔ فارم 47 والوں نے ہی زرداری کو صدر بنایا ہے۔ سندھ کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا، سندھ کا ایک بوند بھی پانی چوری کا ارادہ نہیں، سندھ حکومت بات کرنے کو تیار ہے ، یہ بات وزیراعظم کے نوٹس میں لائی گئی ہے اور وزیراعظم اس معاملے پر مناسب فیصلہ کریں گے۔ بلاول نے جلسہ عام سے جو بات کی وہ جوش خطابت میں کی، جوش خطابت میں بہت ساری باتیں ہوجاتی ہیں، بلاول نے جو کچھ کہا اس پر رد عمل دینے کی ضرورت نہیں لیکن بیانات ایک دائرے میں ہونے چاہئیں، دوسروں کی عزت و احترام ہونا چاہیے۔ پاکستان تحریک انصاف اپنے معاملات بہترکرے، جیل کے عملے سے تعاون کرے، جن لوگوں کا نام فہرست میں ہو وہی ملاقات کے لیے جائیں، دیگر رہنما اڈیالہ کیوں پہنچ جاتے ہیں؟۔ دوسری جانب رانا ثناء اﷲ نے قومی عوامی تحریک کے سربراہ ایاز لطیف پلیجو سے فون پر بات کی اور کہا کہ وزیراعظم آپ سے ملنا چاہتے ہیں۔ ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ 6 کینالز کے معاملے پر سندھ میں غصہ اور بے چینی موجود ہے۔ کینالز بنانے کا فیصلہ کر کے سندھ کے ساتھ شدید ناانصافی کی گئی ہے۔ رانا ثناء اﷲ نے کہا کہ کینالز کے مسئلے کو وزیراعظم گفتگو کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں۔ مختلف جماعتوں کے نمائندوں کا وفد بنائیں گے تو ان سے بھی بات چیت ہو سکتی ہے۔ ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ حکومت فوری کینالز بنانے کا فیصلہ واپس لے تو مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔ سندھ اس وقت سارے فیصلے مشترکہ مشاورت کے طور پر کر رہا ہے‘ سیاسی جماعتوں کا مشترکہ فیصلہ ہے کہ پہلے کینالز کا فیصلہ واپس لیا جائے۔ رانا ثناء اﷲ نے جے یو آئی کے سیکرٹری جنرل راشد محمود سومرو سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ رانا ثناء نے متنازعہ کینالز سے متعلق جے یو آئی کو مذاکرات کی پیش کش کی۔ راشد سومرو نے کہا کہ سندھ کی سیاسی جماعتوں اور وکلاء کو بھی اعتماد میں لیا جائے۔