شام اور اسرائیل کے درمیان واقع بفرزون میں صیہونی فوج کی طرف سے تعمیرات کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
شامی صحافی کی 20 جنوری کو شیئر کی گئی ڈرون تصاویر میں اس مقام پر ٹرک، کھدائی کرنے والی مشینیں، اور بلڈوزر بھی دیکھے گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ حال ہی میں سیٹیلائٹ سے موصول تصاویر سے یہ بات علم میں آئی ہے کہ اسرائیلی ڈیفینس فورسز نے اسرائیل کے زیرِ قبضہ گولان کی پہاڑیوں کو شام سے جدا کرنے والے بفرزون (محفوظ علاقے) میں تعمیرات کی ہیں۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق یہ تعمیرات 600 میٹر سے زیادہ رقبے پر اس علاقے میں ہو رہی ہیں جسے ایریا آف سیپریشن( علیحدہ کرنے والے علاقے) متعین کیا گیا ہے۔1974ء کے اسرائیل اور شام کے جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیلی افواج کو یہاں کے مغربی علاقے پر موجود حد کو عبور کرنا ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ جب ان تصاویر کے بارے میں اسرائیلی فوج سے سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے جواب میں دعویٰ کیا کہ ان کی فوجیں جنوبی شام میں بفر زون کے اندر اور سٹریٹجک مقامات پر شمالی اسرائیل کے رہائشیوں کی حفاظت کے لیے سرگرم ہیں۔ 21 جنوری کو حاصل کی گئی تصاویر میں اس علاقے میں نئی تعمیرات اور ٹرکوں کو واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ ان تعمیرات کا آغاز ممکنہ طور پر رواں سال کے آغاز میں ہوا ہے اور یکم جنوری کو کم ریزولوشن کی تصاویر کو دیکھ کر اس مقام پر بتدریج تعمیرات کی نشاندہی کچھ مشکل نہیں۔ ان تصاویر میں تقریبا ایک کلومیٹر لمبے نئے راستے یا سڑک کا بھی انکشاف ہوا ہے جو ایک پہلے سے موجود سڑک کے ساتھ مل کر اسرائیلی علاقے کی جانب جاتی دکھائی دے رہی ہے۔ شامی صحافی کی 20 جنوری کو شیئر کی گئی ڈرون تصاویر میں اس مقام پر ٹرک، کھدائی کرنے والی مشینیں، اور بلڈوزر بھی دیکھے گئے ہیں۔ دفاعی انٹیلیجنس کمپنی جینز کے مشرق وسطیٰ کے ماہر جیریمی بینی کے مطابق تصاویر دیکھ کر لگتا ہے کہ یہاں چار گارڈ پوسٹ رکھی گئی ہیں جنھیں ممکنہ طور پر کرین کے ذریعے نصب کیا جائے گا۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ عارضی طور پر یہاں ٹھرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: تصاویر میں جنوری کو
پڑھیں:
اسرائیل میں ایک تیز رفتار کار فوجیوں پر چڑھ دوڑی
صیہونی فوج نے تصدیق کی ہے کہ کارسوار کے حملے زخمی ہونے والے 8 افراد فوجی اہلکار ہیں، جن میں سے 5 کی حالت نازک ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل کے وسطی علاقے میں ایک تیز رفتار کار نے متعدد فوجیوں کو کچل دیا جسے دہشت گرد حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ شہر نتانیا کے قریب داخلی راستے پر ایک چوکی پر پیش آیا، حملہ آور کار سوار جائے وقوعہ سے فرار ہوگیا۔ مقامی میڈیا کے مطابق گاڑی کے مالک کی شناخت کر لی گئی جو ایک اسرائیلی شہری ہے تاہم ممکنہ طور پر گاڑی چوری کی گئی تھی۔ پولیس اور سیکیورٹی اداروں نے کار سوار کی تلاش کے لیے ایک بڑا سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ کار کے مالک سے بھی پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور مغربی کنارے کے علاقے بیت لید میں کار کو چھوڑ کر فرار ہوگیا۔ کار کو تحویل میں لے لیا گیا اور کار سوار کی تلاش تاحال جاری ہے۔ ایمبولینس سروس کے مطابق زخمیوں کو فوری طور پر ہیلیل یافے میڈیکل سینٹر، ہادیرہ، اور لینیادو اسپتال، نتانیا منتقل کر دیا گیا۔ اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ کارسوار کے حملے زخمی ہونے والے 8 افراد فوجی اہلکار ہیں، جن میں سے 5 کی حالت نازک ہے۔