پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میں نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پر ناشتے میں شرکت کے لیے امریکا جاؤں گا۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میری والدہ بینظیر بھٹو شہید کے دور سے یہ سلسلہ چلتا آرہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں بلاول بھٹو کو ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری تقریب میں شرکت کے لیے دعوت نامہ موصول

چیئرمین پی پی پی نے کہاکہ پیپلزپارٹی کابینہ کا حصہ نہیں بن رہی، پاکستان کی خارجہ پالیسی اپنی جگہ قائم و دائم ہے۔

انہوں نے کہاکہ اگر کوئی نیا جج سپریم کورٹ میں آئے تو دوسرے ججز کو چاہیے کہ اس کے لیے آسانیاں پیدا کریں۔

بلاول بھٹو نے مزید کہاکہ 26ویں آئینی ترمیم کو صرف پارلیمنٹ ہی رول بیک کرسکتی ہے، اور کوئی اور ایسا کرتا ہے تو ہم تسلیم نہیں کریں گے۔

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری سے قبل یہ خبر سامنے آئی تھی کہ بلاول بھٹو کو حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لیے دعوت نامہ موصول ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں بلاول بھٹو کو ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری میں شرکت کا دعوت نامہ وزارت خارجہ کے ذریعے نہیں ملا، ترجمان

20 جنوری کو جب ٹرمپ نے حلف اٹھایا تو بلاول بھٹو وہاں موجود نہیں تھے، جس پر لوگوں کی جانب سے سوال اٹھایا جارہا تھا، تاہم آج انہوں نے اس کا جواب دے دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews امریکی صدر بلاول بھٹو پاکستان پیپلزپارٹی چیئرمین پی پی پی ڈونلڈ ٹرمپ ناشتے کی تقریب وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکی صدر بلاول بھٹو پاکستان پیپلزپارٹی چیئرمین پی پی پی ڈونلڈ ٹرمپ ناشتے کی تقریب وی نیوز میں شرکت کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کی بلاول بھٹو حلف برداری

پڑھیں:

ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی طرف سے کریمیا کے جزیرے سے دستبرداری کے حوالے سے پرامید

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ میرے خیال میں یوکرین کریمیا کے اہم جزیرے سے دستبردار ہونے کے لیے تیار ہے جس پر روس نے 2014 میں قبضہ کیا تھا۔

یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گزشتہ دنوں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا تھا کہ کریمیا یوکرین کے لوگوں کا ہے اور ان کا ملک امریکا کی جانب سے کریمیا پر روسی قبضے کو تسلیم کرنے کے فیصلے کو قبول نہیں کرسکتا۔

یہ بھی پڑھیے: روس کا کورسک کا علاقہ یوکرین سے واپس لینے کا دعویٰ، یوکرین کی تردید

تاہم، بعد میں ویٹیکن میں پوپ فرانسس کی آخری رسومات کے موقع پر دونوں صدور کے درمیان ملاقات ہوئی، امریکی صدر نے کہا ہے کہ اس ملاقات کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری آئی ہے۔

کریمیا سے دستبرداری کے بارے میں امریکی صدر کے حالیہ دعوے پر فی الحال ولادیمیر زیلنسکی کی جانب سے کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے۔

امریکی صدر نے کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ روس یوکرین پر حملے بند کریں اور مذاکرات کی طرف آئے، اس سوال کے جواب پر کہ کیا انہیں ولادیمیر پوٹن پر اعتماد ہے، انہوں نے کہا کہ وہ اس کا جواب 2 ہفتے بعد دیں گے۔

یہ بھی پڑھیے: روس اور یوکرین کے درمیان جنگ میری نہیں بائیڈن کی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کا لڑائی ختم کرنے پر زور

واضح رہے کہ گزشتہ روز روس نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کی افواج نے 8 ماہ کی لڑائی کے بعد کورسک کے روسی علاقے کو دوبارہ قبضے میں لے لیا ہے لیکن یوکرینی حکام نے اس دعوے کی فوری تردید کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

جنگ بندی حملہ ڈونلڈ ٹرمپ روس کریمیا مذاکرات یوکرین

متعلقہ مضامین

  • یوکرینی صدر روس سے جنگ بندی چاہتے ہیں، پیوٹن معاہدے کیلئے تیار نہیں، ٹرمپ
  • ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی طرف سے کریمیا کے جزیرے سے دستبرداری کے حوالے سے پرامید
  • متنازع کینالوں کا مسئلہ بلاول بھٹو کی قیادت میں حل ہوچکا، مظاہرے ختم کیے جائیں، شرجیل میمن
  • بلاول بھٹو کی وارننگ نے بھارت کی حکومت کو بوکھلا دیا
  • نئی دہلی نے ایسا قدم اٹھایا جس سے وہ بےنقاب ہوگیا ہے، بلاول بھٹو زرداری
  • امریکا چین کے ساتھ محصولات کے معاہدے پر بات چیت کر رہا ہے، ٹرمپ
  • باہمی رضامندی کے بغیر دریائے سندھ سے کوئی نہر نہیں بنے گی، بلاول بھٹو
  •  بھارت نے یکطرفہ سندھ طاس معاہدہ معطل کیا، مودی سن لیں کہ سندھو میں پانی بہے گا یا ان کا خون : بلاول بھٹو زرداری
  • مشترکہ مفادات کونسل میں رضا مندی کے بغیر سندھ میں کوئی نہر نہیں بنے گی، بلاول بھٹو
  • بلاول بھٹو زرداری سکھر میں جلسے سے خطاب کررہے ہیں