ویسٹ انڈیز کیخلاف دوسرا ٹیسٹ، پاکستانی اسکواڈ میں تبدیلی کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم میں ایک تبدیلی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں امام الحق کی ٹیم میں شمولیت کی توقع ہے ، سلیکشن کمیٹی اور ٹیم مینجمنٹ اضافی بیٹر کی ضرورت محسوس کر رہی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ امام الحق کو ٹیم میں شامل کیا جاتا ہے تو وہ محمد حریرہ کے ساتھ اننگز کا آغاز کریں گے۔
ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ امام الحق کی ٹیم میں شمولیت پر فاسٹ بولر خرم شہزاد کو ٹیم سے باہر کیا جا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ دونوں ٹیموں کے درمیان 2 میچز پر مشتمل ٹیسٹ سیریز کا پہلا میچ پاکستان نے جیتا تھا۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل ٹیم میں
پڑھیں:
ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی20 کے لیے ایک ہی کپتان مقرر کرنے کی تیاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے تینوں فارمیٹس—ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی20—کے لیے ایک ہی کپتان مقرر کرنے کی تیاری مکمل کر لی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پی سی بی کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہیڈ کوچ مائیک ہیسن کی مشاورت کے بعد اس فیصلے پر اتفاق ہوا ہے کہ قومی ٹیم کی قیادت اب ایک ہی کھلاڑی کو سونپی جائے۔
گزشتہ دورہ زمبابوے میں آل راؤنڈر سلمان علی آغا کو کپتان مقرر کیا گیا تھا، جب کہ وائٹ بال کپتان محمد رضوان کو آرام دیا گیا تھا۔ اب اطلاعات سامنے آ رہی ہیں کہ شان مسعود (ٹیسٹ کپتان) اور محمد رضوان دونوں کی بطور کپتان پوزیشن غیر یقینی ہو چکی ہے۔
رپورٹس کے مطابق سلمان علی آغا نے سلیکشن کمیٹی، نئے ہیڈ کوچ اور پی سی بی چیئرمین محسن نقوی کو متاثر کیا ہے، اور تینوں حکام ان کے بطور کپتان تقرر پر متفق دکھائی دیتے ہیں۔ امکان ہے کہ عیدالاضحیٰ کی تعطیلات کے بعد انہیں باضابطہ طور پر تینوں فارمیٹس کا کپتان مقرر کر دیا جائے گا۔
شان مسعود کو نومبر 2023 میں ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سونپی گئی تھی، لیکن ان کی قیادت میں ٹیم نے خاطر خواہ کارکردگی نہیں دکھائی۔ پاکستان نے ان کی کپتانی میں 12 ٹیسٹ میچز میں سے صرف 3 میں کامیابی حاصل کی، جب کہ 9 میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ خاص طور پر ہوم گراؤنڈ پر بنگلادیش کے خلاف شرمناک شکست نے ان کی قیادت پر سوالات کھڑے کر دیے۔
اسی طرح، محمد رضوان کی قیادت میں بھی وائٹ بال کرکٹ میں پاکستان کی کارکردگی مایوس کن رہی۔ چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کے دوران اور نیوزی لینڈ کے دورے میں بھی ٹیم بدترین شکستوں سے دوچار ہوئی، جس کے بعد ان کے مستقبل پر بھی سوالیہ نشان لگ چکا ہے۔