خیبرپختونخوا حکومت کا پولیس طرز پر ریگولیٹری فورس بنانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
خیبرپختونخوا حکومت نے پولیس طرز پر ریگولیٹری فورس بنانے کا فیصلہ کرلیا۔
نئی فورس کے قیام کے لیے ریگولیٹری فورس بل اسمبلی میں پیش کیا جس میں کہا گیا ہے کہ فورس ریگولیٹری قوانین پرعمل درآمد کو یقینی بنانے کیلئے تیارکی جائےگی۔
مسودے میں کہا گیا کہ ریگولیٹری فورس کیلئے الگ پولیس اسٹیشن اورعلیحدہ وردی ہوگی اور فورس ماحولیاتی تحفظ، قیمتوں پرکنٹرول اور 19 قوانین کی خلاف ورزیوں پر نظر رکھے گی۔
متن کے مطابق ریگولیٹری فورس کنال اینڈ ڈرینج ایکٹ، الیکٹرک سٹی ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے والوں کےخلاف کارروائی کرے گی، تجاوزات، فوڈ سیفٹی اور فرٹیلائزر کنٹرول ایکٹ کی خلاف ورزی روکنا بھی ریگولیٹری فورس کے ذمے ہوگی۔
مسودہ میں کہا گیا کہ ریگولیٹری فورس کا ہیڈ آفس پشاور میں ہوگا اور ہر ضلع میں الگ الگ ریگولیٹری فورس ہوگی، ریگولیٹری فورس کیلئے نئی بھرتیاں یا پولیس فورس اور لیویز اہلکاروں کو شامل کیا جائے گا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہینِ مذہب کے الزامات پر کمیشن بنانے کا فیصلہ معطل کردیا
اسلام آباد:
اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہین مذہب کے الزامات پر کمیشن قائم کرنے کا جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کا فیصلہ معطل کردیا اور کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے پر عمل درآمد روک دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس اعظم خان نے کیس کی سماعت کی جس میں راؤ عبد الرحیم کی جانب سے وکیل کامران مرتضیٰ و دیگر عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
جسٹس خادم حسین سومرو نے استفسار کیا کہ اس فیصلے سے آپ متاثرہ کیسے ہیں ؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ ہمیں مکمل حق سماعت نہیں دیا گیا ۔ 400 کیسز ہیں اور کچھ کیسز اس کورٹ کے دائرہ اختیار سے باہر ہیں۔ کیا اس کیس میں کمیشن تشکیل دیا جا سکتا ہے؟
وکیل نے کہا کہ کمیشن کی تشکیل کا اختیار وفاقی حکومت کا ہے۔ عدالت میں یہ کیس نمٹایا گیا تھا پھر تحریری فیصلہ آیا کہ کیس زیر التوا رہے گا کیا کسی اور کی طرف سے رِٹ پٹیشن قابل سماعت ہو سکتی ہے؟
کامران مرتضیٰ نے عدالت نے اپنا مؤقف بتاتے ہوئے مزید کہا کہ بے شک بھائی بیٹا یا باپ ہو ان میں سے کوئی بھی ہو متاثرہ فریق کیسے ہے ؟ آرڈر ایسے کر رہے ہیں جیسے سپریم کورٹ سے بھی اوپر کی عدالت ہے۔
جسٹس اعظم خان نے استفسار کیا کہ فائنل آرڈر کے بعد کیا کیس زیر التوا رکھ سکتے ہیں؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ جاری نہیں رکھ سکتے۔ عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
بعدازاں عدالت نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنادیا، عدالت نے توہین مذہب کے الزامات پر کمیشن قائم کرنے کا جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کا فیصلہ معطل کردیا اور کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے پر عمل درآمد روک دیا۔
Tagsپاکستان