چیئرمین سینیٹ کا پروڈکشن آرڈرز پر عمل درآمد تک اجلاس کی صدارت سے انکار
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )چیئرمین سینیٹ یوسف گیلانی نے پی ٹی آئی سینیٹر اعجاز چودھری کے پروڈکشن آرڈرز پر عمل درآمد تک اجلاس کی صدارت سے انکار کردیا۔
روز نامہ امت کے مطابق آج سینیٹ کا اجلاس منعقد ہوا تاہم اس کی صدارت چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے نہیں کی بلکہ ان کی جگہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ موجود تھے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ یوسف رضا گیلانی نے اجلاس کی صدارت سے انکار کردیا ہے، ان کا موقف ہے کہ جب تک تحریک انصاف کے سینیٹر اعجاز چودھری کو سینیٹ اجلاس میں لانے (پروڈکشن آرڈرز) کے میرے حکم پر عمل درآمد نہیں ہوگا اس وقت تک میں اجلاس کی صدارت نہیں کروں گا۔
واضح رہے کہ چیئرمین سینیٹ نے اعجاز چودھری کو جیل سے لانے کے پروڈکشن آرڈرز دیے ہوئے ہیں مگر جیل انتظامیہ اس پر عمل درآمد نہیں کررہی جس پر چیئرمین سینیٹ نے احتجاجاً اجلاس کی صدارت سے انکار کیا ہے۔
ٹرمپ کے دورے سے قبل کیلی فورنیا میں5 نئی جگہوں پر آگ بھڑک اٹھی، صورتحال سنگین
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: اجلاس کی صدارت سے انکار پروڈکشن آرڈرز چیئرمین سینیٹ
پڑھیں:
امریکا کا یوٹرن‘ یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے سے انکار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-06-10
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ فی الحال یوکرین کو ٹوماہاک میزائل نہیں دیے جائیں گے۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ فی الحال ایسا کوئی معاہدہ کرنے پر غور نہیں کر رہے، جس کے تحت یوکرین کو روس کے خلاف استعمال کے لیے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹوماہاک میزائل حاصل ہو سکیں۔منصوبہ یہ تھا کہ امریکا ٹوماہاک میزائل ناٹو ممالک کو فروخت کرے گا اور وہ ممالک انہیں یوکرین منتقل کر سکیں گے، تاہم ٹرمپ نے اس منصوبے پر ٹھنڈا ردِعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جنگ میں شدت نہیں چاہتے۔ انہوں نے ائر فورس ون میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے یہ تبصرہ کیا جو اس بات کی نشان دہی کرتا ہے کہ وہ اب بھی اس معاملے میں ہچکچاہٹ کے شکار ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ میزائل فروخت کے کسی معاہدے پر غور کر رہے ہیں تو ٹرمپ نے جواب دیاکہ فی الحال نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرا خیال بدل بھی سکتا ہے۔ یاد رہے کہ ٹرمپ اور ناٹو کے سیکریٹری جنرل مارک روٹے نے 22 اکتوبر کو وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے دوران ٹوماہاک میزائل کے منصوبے پر بات چیت کی تھی۔ روٹے نے جمعہ کے روز کہا کہ یہ معاملہ زیرِ غور ہے اور فیصلہ کرنا امریکا کے اختیار میں ہے۔ٹوماہاک میزائل کی مار تقریباً ڈھائی ہزار کلومیٹر تک ہے، جو روس کے اندر گہرائی تک، بشمول ماسکو، ہدف کو نشانہ بنانے کے لیے کافی ہے۔ یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلینسکی نے ان میزائلوں کی فراہمی کی درخواست کی ہے، لیکن کریملن نے خبردار کیا ہے کہ یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دیے جانے کے کسی بھی اقدام کے نتائج اچھے برآمد نہیں ہوں گے۔