سیما حیدر کے بچوں کے حوالے سے بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن کے اہم اقدامات
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
نئی دہلی (نیوز ڈیسک)پاکستان سے فرار ہو کر بھارت جا بسنے والی خاتون سیما حیدر کے بچوں کو وطن واپس لانے کیلیے بھارت میں قائم پاکستانی ہائی کمیشن نے اہم اقدامات کیے۔
چند روز قبل سیما حیدر کے پہلے شوہر غلام حیدر کا ویڈیو پیغام سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے بھارتی حکومت سے اپیل کی تھی کہ وہ ان کے بچوں کی حوالگی کیلیے اقدامات کرے۔
صوبہ سندھ سے تعلق رکھنے والی سیما حیدر سال 2023 میں اپنے چار بچوں کے ہمراہ نیپال کے راستے بھارت فرار ہوئی تھیں۔ انہوں نے ریاست اتر پردیش کے شہر گریٹر نوئیڈا کے رہائشی سچن نامی نوجوان سے شادی کی جن سے ان کی دوستی آن لائن ویڈیو گیم کے ذریعے ہوئی تھی۔
دوسری جانب، خاتون کے پہلے شوہر غلام حیدر بچوں کی حوالگی کیلیے کوششیں کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں انہوں نے بھارت میں ایک وکیل کی خدمات بھی حاصل کی ہیں۔
آج بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن نے غلام حیدر سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور ان کے بچوں کو وطن واپس لانے کے حوالے سے کیے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔
ہائی کمیشن نے کہا کہ بھارتی حکومت کو بچوں تک رسائی کیلیے خطوط لکھ دیے ہیں، امید ہے جلد بچوں تک ہائی کمیشن کے رسائی دے گی۔
پاکستانی ہائی کمیشن نے غلام حیدر کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی جبکہ خاتون کے پہلے شوہر نے بچوں کو لاحق خطرات سے آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ میری تین بیٹیوں سمیت چار بچوں کو غیر قانونی بھارت منتقل کیا گیا ہے، ہائی کمیشن فی الفور میرے بچے واپس لانے کیلیے اقدامات اور مدد کرے۔
مزیدپڑھیں:اسکول بند، پبلک ٹرانسپورٹ ایک ہفتے کے لیے مفت، وجہ کیا بنی؟
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پاکستانی ہائی کمیشن ہائی کمیشن نے بھارت میں غلام حیدر انہوں نے بچوں کو کے بچوں
پڑھیں:
تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے عالمی سطح پر فوری اقدامات کی ضرورت ہے، ماہرین
انہوں نے خبردار کیا کہ خاموشی اب کوئی آپشن نہیں ہے اور کشمیر کے بحران کو نظر انداز کرنے سے عالمی سطح پر عدم استحکام پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جنوب ایشیائی امور کے ماہرین نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ تنازعہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں بلکہ ایک خطرناک حل طلب تنازعہ ہے جس کے علاقائی اور عالمی امن کے لیے سنگین مضمرات ہیں۔ ذرائع کے مطابق ماہرین نے رواں سال مئی میں ہونے والے تصادم کو بھارت اور پاکستان کے درمیان جوہری جنگ کے بڑھتے ہوئے خطرے کی علامت قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ تنازعہ کشمیر کے حوالے سے عالمی برادری کی بے حسی کے تباہ کن نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں صورتحال بگڑتی جا رہی ہے اور اس سلسلے میں فوری طور پر بین الاقوامی مداخلت کی ضرورت ہے۔ ماہرین نے اقوام متحدہ سے فیصلہ کن کارروائی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کا منصفانہ اور دیرپا حل ناگزیر ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ خاموشی اب کوئی آپشن نہیں ہے اور کشمیر کے بحران کو نظر انداز کرنے سے عالمی سطح پر عدم استحکام پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔