Daily Ausaf:
2025-11-03@11:49:29 GMT

صارفین کی سہولت کے لیے کے الیکٹرک کا بڑا اقدام

اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT

کراچی(نیوز ڈیسک)صارفین کی سہولت کے لیے کے۔ الیکٹرک کی جانب سے اہم اقدام سامنے آیا ، جس کا مقصد بلوں کی بروقت ادائیگی کو فروغ دینا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک نے نادہندہ علاقوں سے ریکوری کو بہتر بنانے اور صارفین کے مسائل حل کرنے کے لیے کراچی بھر میں کیمپس لگائے۔

کے الیکٹرک نے جنوری 2025 کے آغاز سے اب تک کراچی کے مختلف علاقوں میں 40 سے زائد سہولت کیمپس منعقد کیے ہیں۔

گارڈن، بہادرآباد، نیو کراچی، شاہ فیصل، سرجانی اور ملیر سمیت مختلف علاقوں میں لگائے جانے والے یہ کیمپس بجلی سے متعلق سہولیات کی فراہمی اور بلوں کی بروقت ادائیگی کو فروغ دینے کے لیے منعقد کیے جا رہے ہیں۔

بروقت بلوں کی ادائیگی نہ صرف لوڈشیڈنگ کے خاتمے میں معاون ہے بلکہ متعلقہ علاقوں میں بلا تعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کا ذریعہ بھی ہے۔

اس مہم کے تحت جمعرات کے روز سائٹ انڈسٹریل ایریا اور اورنگی ٹاؤن میں ایک آگاہی مارچ بھی کیا گیا، جس کی قیادت کے۔ ای کی چیف ڈسٹری بیوشن اینڈ مارکیٹنگ آفیسر سعدیہ دادا نے کی۔

مارچ کے دوران مقامی منتخب نمائندوں اور کمیونٹی لیڈرز سے ملاقاتیں کی گئیں تاکہ اس اسکیم کے فوائد اور اس کے تحت دی جانے والی سہولیات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

سعدیہ دادا نے کہنا تھا کہ ہمارے کیمپس کا مقصد بنیادی سہولیات کو زیادہ قابلِ رسائی بنانا اور کمیونٹیز کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کرنا ہے۔ بروقت ادائیگیاں نہ صرف واجب الادا رقم کی وصولی میں مدد دیتی ہیں بلکہ ہمیں باور کرتیں ہیں کہ ہم ہائی لاسز والے علاقوں میں لوڈشیڈنگ کم کرتے ہوئے مستحکم بجلی کی فراہمی کو یقینی بنا سکیں۔

انھوں نے کہا کہ اس وقت، کے۔ الیکٹرک کے نیٹ ورک کا 70 فیصد حصہ لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ ہے، جبکہ ہائی لاسز والے علاقوں میں بھی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 10 گھنٹے سے زیادہ نہیں ہے۔

کے الیکٹرک کے بجلی کی چوری کے خلاف اقدامات بھی غیر قانونی بجلی کے استعمال کی روک تھام میں مؤثر ثابت ہو رہے ہیں، اور مالی سال 25- 2024 کے آغاز سے اب تک 143,000 سے زائد غیر قانونی کنکشن منقطع کیے جا چکے ہیں، جن کا مجموعی وزن 171,000 کلو گرام سے زائد ہے۔

کے الیکٹرک اپنے سروس ایریا میں سہ ماہی بنیادوں پر ریکوری پروفائلز کا جائزہ لیتا ہے تاکہ اعداد و شمار پر مبنی حکمت عملی کے ذریعے لوڈشیڈنگ کے انتظام کو بہتر بنایا جا سکے۔

ان علاقوں میں جہاں بجلی چوری کی شرح کم ہوتی ہے اور بل ریکوری میں بہتری آتی ہے، وہاں لوڈشیڈنگ کے دورانیے میں بھی واضح کمی دیکھی گئی ہے۔

حالیہ جائزوں کے مطابق، اورنگی ٹاؤن، شمسی کالونی اور ایمپریس مارکیٹ جیسے علاقوں میں بہتر ریکوری کے باعث لوڈشیڈنگ میں کمی ہوئی ہے، اس عزم کے مطابق ہے کہ ریکوری کی کارکردگی کو بجلی کی بہتر فراہمی کے ساتھ منسلک کیا جائے۔

کے۔الیکٹرک کمیونٹیز کو قابلِ رسائی خدمات کی فراہمی، ذمہ دارانہ بجلی کے استعمال کے فروغ، اور ایک مضبوط شراکت داری کے ذریعے ایک روشن اور مستحکم مستقبل کی تشکیل کے لیے پرعزم ہے۔

خیال رہے کے۔ الیکٹرک (KE)ایک پبلک لسٹڈ کمپنی ہے، جس کا قیام 1913ء میں عمل میں آیا اور قیام پاکستان کے بعد کے ای ایس سی (KESC) کے نام سے اس کی پاکستان میں شمولیت ہوئی۔

سال 2005 میں کمپنی کی نجکاری کی گئی۔ کے۔ الیکٹرک پاکستان کی واحد عمودی طور پر مربوط پاور یوٹیلیٹی ہے، جو کراچی اور اُس کے ملحقہ علاقوں کو بجلی فراہم کرتی ہے۔

کمپنی کے 66.

4 فیصد اکثریتی حصص (شیئرز) کے ای ایس پاور کی ملکیت ہیں، جو سرمایہ کاروں کا ایک کنسورشیم ہے، جس میں سعودی عرب کی الجومعہ پاور لمیٹڈ، نیشنل انڈسٹریز گروپ (ہولڈنگ) کویت اور انفرا اسٹرکچر اینڈ گروتھ کیپٹل فنڈ (آئی جی سی ایف) شامل ہیں۔
کمپنی میں حکومت پاکستان کے بھی 24.36 فیصد شیئرز ہیں۔بقیہ حصص فری فلوٹ شیئرز کے طور پر درج ہیں۔
مزیدپڑھیں:سیما حیدر کے بچوں کے حوالے سے بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن کے اہم اقدامات

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کے الیکٹرک علاقوں میں کی فراہمی بجلی کی کے لیے

پڑھیں:

معیشت بہتر ہوتے ہی ٹیکس شرح‘ بجلی گیس کی قیمت کم کریں گے: احسن اقبال

نارووال (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ جس جذبے سے ہماری افواج دہشت گردی کیخلاف جنگ میں جانوں کا نذرانہ دے رہی ہیں، ملکی معاشی بہتری کے لیے کردار ادا نہ کیا تویہ فورسز کی قربانیوں کے صلے میں ان سے زیادتی ہوگی۔ احسن اقبال نے نارووال میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا  کہ پاکستان کی معیشت بحالی کی جانب گامزن ہے،  حکومت کی کوشش ہے کہ ملک میں بجلی، گیس اور توانائی کے بحران پر قابو پائیں۔ احسن اقبال نے مزید کہا کہ معشیت بہتر ہوتے ہی بجلی کے شعبے میں نرخوں میں کمی کو ممکن بنائیں گے، گیس کی قیمتیں بھی کم کرنا ہوں گی۔ ساتھ ہی وزیراعظم اور حکومت کی خواہش ہے کہ ٹیکسوں کی شرح میں کمی لائیں، تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ ٹیکس چوری کے خلاف ہم سب کو مل کر جہاد کرنا ہوگا۔ اگر ٹیکس چوری نہیں رکے گی تو تنخواہ دار طبقے پر مزید بوجھ بڑھے گا۔ ٹیکس کے بغیر حکومت ترقیاتی کام نہیں کر سکتی، حکومت کے پاس پیسے چھاپنے کی کوئی مشین نہیں ہوتی۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کا آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر قسط کے حصول کے لیے اہم اقدام
  • صارفین پر بوجھ ڈالے بغیر 1.2 کھرب روپے کا گردشی قرضہ ختم کر رہے ہیں، وزیر توانائی
  • پشاور: تھانہ سی ٹی ڈی میں دھماکے کی رپورٹ تیار
  • شہزادہ ولیم  چچا اینڈریو کے خلاف سخت اقدام پر کیوں خوش ہیں؟
  • معیشت بہتر ہوتے ہی ٹیکس شرح‘ بجلی گیس کی قیمت کم کریں گے: احسن اقبال
  • امریکہ ،وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے داخلے پر پابندیاں عائد
  • کے الیکٹرک میں اعلی سطح پر اکھاڑ پچھاڑ، مونس علوی کو عہدے سے ہٹائے جانے کا امکان
  • لاہورمیں الیکٹرک ٹرام منصوبہ مؤخر، فنڈز سیلاب متاثرین کو منتقل
  • وائٹ ہاؤس نے صحافیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں عائد کردیں
  • اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کے کام کا آغاز کردیا گیا