ممتا کلکرنی شوبز انڈسٹری چھوڑ کر ہندو پنڈت بن گئیں
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
بھارتی فلم انڈسٹری کی سابقہ اداکارہ ممتا کلکرنی نے اپنی زندگی کو ایک نئے روحانی سفر کی طرف موڑتے ہوئے مہامنڈلیشور کا خطاب حاصل کر لیا ہے۔
انہیں یہ خطاب کنر اکھاڑا کی جانب سے دیا گیا ہے، اور اب وہ شری یامنی مامتا نند گری کے نام سے جانی جائیں گی۔
کنر اکھاڑا کی جانب سے جاری معلومات کے مطابق ممتا کلکرنی کی پٹابھشیک (تاج پوشی) کی تقریب سنگم پر پِنڈ دان کی رسم کے بعد منعقد کی گئی۔
ممتا جمعہ کی صبح پریاگ راج کے مہاکمبھ میں واقع کنر اکھاڑا کے سیکٹر 16 پہنچیں۔ وہ مکمل زعفرانی لباس اور رودراکش کی مالا میں ملبوس تھیں۔ انہوں نے اچاریہ مہامنڈلیشور لکشمی نارائن ترپاٹھی سے ملاقات کی اور ان کا آشیرواد لیا۔
ممتا کلکرنی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا: "مہاکمبھ کا حصہ بننا اور اس کے شاندار نظارے کو دیکھنا میرے لیے ایک یادگار لمحہ ہے۔ یہ میری خوش قسمتی ہے کہ میں اس مقدس موقع پر شریک ہوکر سنتوں کا آشیرواد حاصل کر رہی ہوں۔"
مامتا کی کنر اکھاڑا آمد پر بڑی تعداد میں لوگوں نے انہیں گھیر لیا۔ مداح ان کے ساتھ سیلفیز اور تصاویر لینے کے لیے بے تاب نظر آئے۔
ممتا کلکرنی نے بالی ووڈ میں شاہ رخ خان، سلمان خان، اجے دیوگن اور انیل کپور جیسے سپر اسٹارز کے ساتھ کام کیا۔ ان کا فلمی کیریئر تنازعات اور کامیابیوں سے بھرا ہوا تھا۔
1993 میں اسٹارڈسٹ میگزین کے لیے متنازع ٹاپ لیس فوٹو شوٹ سے لے کر چائنا گیٹ فلم میں ہدایتکار راج کمار سنتوشی کے ساتھ اختلافات تک، ممتا نے شہرت اور تنازعات کا سامنا کیا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سینیٹ الیکشن میں ہمیں تیار پرچیاں دی گئیں: شکیل خان
شکیل خان—فائل فوٹوپی ٹی آئی کے رکنِ خیبر پختونخوا اسمبلی شکیل خان کا کہنا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں ہمیں تیار پرچیاں دی گئیں۔
یہ بھی پڑھیے سینیٹ الیکشن خوش اسلوبی سے ہوئے: بیرسٹر گوہر سینیٹ انتخاب میں ن لیگ، پیپلز پارٹی، جے یو آئی کا کردار شرمناک ہے: نعیم الرحمٰن بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر شکیل خان کیخلاف انکوائری کی گئی، گڈ گورننس کمیٹی’جیو نیوز‘ سے گفتگو میں پی ٹی آئی رکنِ اسمبلی شکیل خان کا کہنا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں تیار ووٹ ملا جو بیلٹ بکس میں جا کر ڈالا۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر نے بتایا کہ دیگر ووٹرز کو بھی تیار بیلٹ پیرز دیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا میں سینیٹ انتخابات میں بیلٹ پیپرز باہر آنے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کسی بھی رکن نے اپنا ووٹ خود پول نہیں کیا، پہلا ووٹ ڈالنے والے رکن اسمبلی نے خالی پرچی بیلٹ بکس میں ڈالی اور اپنا بیلٹ پیپر باہر لا کر وہاں موجود حکومت اور اپوزیشن کے رہنماؤں کو دیا جنھوں نے ان پر نشان اور نمبر لگائے۔ بیلٹ پیپر دوسرے رکن کو دیا گیا جس نےپہلے رکن کاووٹ ڈالا اور اپنا بیلٹ پیر باہر لایا۔
یہ سلسلہ پھر سارا دن چلتا رہا، کسی رکن نے اپنا ووٹ خود نہیں ڈالا۔ تمام عمل میں حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق تھا۔ وزیراعلیٰ نے سب سے آخر میں اپنا ووٹ ڈالا۔