کالعدم بی ایل اے خواتین کی نازیبا ویڈیوز بناکر دہشتگردی کیلئے مجبور کرتی ہے، رپورٹ میں انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
خواتین کے حقوق کےلیے کام کرنے والی ایک بین الاقوامی ویب سائٹ مور ٹو ہر اسٹوری کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کالعدم بی ایل اے کی دہشت گرد کارروائیوں میں بلوچ خواتین کا استحصال کرنے کے مستند شواہد موجود ہیں ۔
مور ٹو ہر اسٹوری پر شائع رپورٹ کے مطابق بلوچ دہشت گرد تنظیمیں خواتین کی نازیبا ویڈیوز بنا کر بلیک میل کرتی ہیں، بی ایل اے خواتین کو خودکش بمباروں کے طور پر بھرتی کرنے کےلیے جنسی درندگی کرتی ہے۔
بلوچستان: 2 اہم دہشتگرد کمانڈروں نے ہتھیار ڈال دیےبلوچستان میں 2 اہم دہشت گرد کمانڈروں نے ہتھیار ڈال دیے۔
ویب سائٹ رپورٹ کے مطابق بی ایل اے نے تربت کی 27 سالہ خاتون کو نفسیاتی اور ذہنی دباؤ کے بعد ناکام خود کش حملے پر مجبور کیا، بی ایل اے نفسیاتی دباؤ ڈال کر زبردستی دہشت گردانہ کارروائیوں میں خواتین کا استعمال کر رہی ہے۔
سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے بلوچ خواتین کو دہشت گردانہ کارروائی کیلئے بھرتی کیا جاتا ہے، بی ایل اے نے خواتین خودکش بمباروں کا استعمال کرکے پاکستان کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ تربت کی ایک خاتون کے والد کے مطابق جب ان کی بیٹی لاپتا ہوئی تو انہوں نے بیٹی کو تلاش کرنے کےلیے ہر ممکن کوشش کی، حکومت کے تعاون سے آج ان کی بیٹی دہشت گردوں سے آزاد ہو کر ان کے ساتھ ہے۔
ویب سائٹ رپورٹ کے مطابق ایک دوسری متاثرہ خاتون کے والد کا کہنا ہے کہ والدین اپنے بچوں کو تعلیم دے کر دہشت گردانہ کارروائیوں سے بچائیں، خواتین پر جنسی تشدد بی ایل اے کی اخلاقی پستی کی علامت ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بی ایل اے
پڑھیں:
فرانس ، دہشتگردی کے الزام میں افغانی گرفتار، داعش خراسان سےرابطہ
لیون (ویب ڈیسک)فرانس میں سیکیورٹی اداروں نے 20 سالہ افغان شہری کو گرفتار کر لیا جس کا تعلق داعش خراسان سے ہے۔فرانسیسی انسداد دہشت گردی پراسیکیوشن (PNAT) کے مطابق ملزم پر دہشت گرد تنظیم میں شمولیت اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔اسے گزشتہ ہفتے شہر لیون سے گرفتار کیا گیا اور بعد ازاں ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔
تحقیقات کے مطابق ملزم جہادی نظریات کا حامی ہے اور داعش خراسان سے رابطے میں تھا۔وہ تنظیم کی مالی امداد کے علاوہ اس کی پروپیگنڈا ویڈیوز کا ترجمہ اور سوشل میڈیا پر تشہیر میں بھی ملوث تھا۔فرانسیسی اخبار لی پاریزین کی رپورٹ کے مطابق ملزم کئی سال قبل افغانستان سے فرانس آیا تھا اور گرفتاری کے وقت لیون کے ایک حراستی مرکز میں موجود تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ وہ ٹک ٹاک اور اسنیپ چیٹ پر شدت پسندانہ مواد پھیلا رہا تھا اور ماضی میں دہشت گردی کی تعریف کرنے کے الزام میں پہلے سے زیرِ تفتیش تھا۔یاد رہے کہ داعش خراسان افغانستان، پاکستان اور وسطی ایشیا کے کچھ ممالک میں سرگرم ہے اور مارچ 2024 میں ماسکو کے ایک کنسرٹ ہال پر حملے سمیت کئی خونریز کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کر چکی ہے۔