امریکا کے معروف تجزیہ کار اور مصنف فرید زکریا نے کہا ہے کہ چین کی معاشی الجھنیں بڑھتی جارہی ہیں اور اِس کے نتیجے میں دنیا بھر میں مختلف اقوام کے لیے مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔

انڈیا ٹوڈے سے ایک انٹرویو میں فرید زکریا نے کہا کہ وہ زمانہ گیا جب چینی معیشت 7 یا 8 فیصد کی شرح سے بھی پنپ رہی تھی۔ اب وہ دور کبھی پلٹنے والا نہیں۔ دنیا بھر میں معاشی الجھنیں ہیں اور چین اُن میں اضافے کا سبب بن رہا ہے۔

بھارت سے تعلق رکھنے والے امریکی صحافی، تجزیہ کار، مصنف اور پوڈ کاسٹر فرید رفیق زکریا نے انٹرویو میں کہا کہ چین اس وقت مڈل انکم ٹریپ میں پھنسا ہوا ہے۔ چین میں عام آدمی کے مسائل بڑھتے جارہے ہیں۔ چین کی برآمدات بھی متاثر ہوئی ہیں اور ٹیکنالوجی کے میدان میں بھی اُس کے لیے پریشانیاں بڑھی ہیں۔ اب لازم ہوچکا ہے کہ چین معاشی اور ٹیکنالوجیکل پیش رفت یقینی بنائے۔

ڈیووس (سوئٹزر لینڈ) کے ورلڈ اکنامک فورم میں انڈیا ٹوڈے کے نیوز ڈائریکٹر راہل کنول کو انٹرویو دیتے ہوئے فرید زکریا کا کہنا تھا کہ چند ہی ممالک ہیں جنہوں نے مڈل انکم ٹریپ سے نکل کر ترقی کی ہے۔ جاپان اور جنوبی کوریا کے علاوہ صرف ملائیشیا، چلی اور اسرائیل ایسا کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔

فرید زکریا نے کہا کہ چین کا نجی شعبہ زیادہ مضبوط اور مستحکم نہیں۔ پالیسیاں تیزی سے تبدیل ہو رہی ہیں جس کے نتیجے میں بہت سے ممالک چین سے ڈیلنگ سے الجھن محسوس کر رہے ہیں۔ صدر شی جن پنگ نے تمام معاملات اپنے ہاتھ میں رکھے ہیں۔ ایسا کرنے سے صارف کا اعتماد بھی بحال نہیں ہو پارہا اور دوسرے ممالک چین پر بھروسا کرنے میں دشواری کا سامنا کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: فرید زکریا زکریا نے رہی ہیں کہ چین

پڑھیں:

ضم شدہ اضلاع میں روزگار اور تعلیم کی فراہمی اور غربت کے خاتمے تک امن قائم نہیں ہوسکتا، چیئرمین سینیٹ

چیئرمین سینیٹ اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ جب تک ضم شدہ اضلاع میں روزگار اور تعلیم فراہم نہیں کی جائے گی، غربت ختم نہیں ہوگی، امن قائم نہیں ہوسکتا۔

چیئرمین سینیٹ  اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے ضم شدہ اضلاع کے جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب سویت یونین نے افغانستان پر حملہ کیا تو ہم نے کہا کہ اس کے خلاف جدوجہد جہاد ہے۔ اس وقت 35 لاکھ لوگ بے گھر ہوئے۔ پاکستان میں مقیم مہاجرین کی تعداد بھی 35 لاکھ ہے۔ دنیا افغان مہاجرین کو بھول چکی ہے حالانکہ وہ انہیں اپنے ممالک میں بسانے کے وعدے کرتے تھے۔ہماری قربانیاں بھی ان کو یاد نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے کئی ملکوں کو اس وقت امن و امان کا مسئلہ درپیش ہے۔ دنیا کے بہت سے ممالک میں امن خراب کیا جارہا ہے۔ غزہ، فلسطین اور افغانستان کے حالات دیکھ لیں۔اس وقت دنیا میں کئی جگہوں پر جنگ چل رہی ہے۔ پاکستان دہشتگردی کا سب سے زیادہ شکار ہوا۔ پاکستان نے دنیا میں امن قائم کرنے کے لیے اہم کردار ادا کیا۔ افواج پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف کامیاب آپریشن کیے۔

سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ میں کئی برسوں سے امن کے لیے کام کر رہا ہوں۔ میں پوری دنیا میں منعقد ہونے والی عالمی کانفرنسز میں جاتا ہوں۔ حال ہی میں وینس میں امن کانفرنس میں شریک ہوا۔

انہوں نے کہا کہ میرے دور وزارت عظمیٰ میں سوات میں آپریشن کیا، یہ آپریشن تمام سیاسی جماعتوں، اسٹیبلشمنٹ کی مشاورت اور مشران کے تعاون کے ساتھ کیا گیا۔ اس دوران 25 لاکھ لوگ بے گھر ہوئے، ہم نے انہیں 90 روز کے اندر دوبارہ ان کے گھروں میں بسایا۔ دنیا کی تاریخ میں ایسی کوئی دوسری مثال نہیں ملتی۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ جنگ کا نہ ہونا امن نہیں ہے بلکہ انصاف کا ہونا امن ہے۔ اگر انصاف نہیں ہوگا تو امن نہیں آئے گا۔ حکومت وقت کا فرض ہے کہ وہ ملک میں امن قائم کرے۔اس وقت سب سے زیادہ مسائل افغانستان اور بھارت کی سرحد پر ہیں۔ جہاں دہشتگردی ہوتی ہے تو اس کی بنیاد دیکھنی چاہیے۔اس کی بنیاد غربت، افلاس، ناخواندگی اور پسماندگی ہے۔اس لیے جب تک آپ لوگوں کو روزگار فراہم نہیں ہوگا، تعلیم نہ دی، آپ کی غربت ختم نہ کی جائے، اس وقت تک امن قائم نہیں ہوسکتا۔

انہوں نے قبائلی عمائدین سے وعدہ کیا کہ وہ ان کے مطالبات صدر مملکت، وزیراعظم اور آرمی چیف کو پہنچائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • نائب وزیرِاعظم کی امریکی سرمایہ کاروں سے ملاقات، پاکستان کے معاشی امکانات پر تبادلہ خیال
  • ضم شدہ اضلاع میں روزگار اور تعلیم کی فراہمی اور غربت کے خاتمے تک امن قائم نہیں ہوسکتا، چیئرمین سینیٹ
  • دہشتگردی صرف پاکستان کا نہیں پوری دنیا کا مسئلہ ہے: عطا تارڑ
  • دہشتگردی صرف پاکستان کا نہیں پوری دنیا کا مسئلہ ہے، عطا تارڑ
  • حکومتی یوٹرن، گرڈ کی کمزوریوں سے صاف توانائی منتقلی مشکلات کا شکار
  • مغرب کی بالادستی اور برکس کانفرنس سے وابستہ دنیا کا مستقبل
  • عمران خان کو دس سال قید نہیں بلکہ آرٹیکل 6 کے تحت عمر قید یا سزائے موت ہو سکتی ہے: نجم ولی خان کا تجزیہ 
  • شاہ محمود قریشی کا بری ہونا کوئی اچنبھے کی بات نہیں،جس کسی نے ان پر 9مئی کا کیس بنایا ہے وہ کوئی بیوقوف آدمی تھا،حامد میرکا تبصرہ
  • جوہری طاقت کے میدان میں امریکی اجارہ داری کا خاتمہ، دنیا نئے دور میں داخل
  • پی ٹی آئی کے اندر گروپ بندی سے حکومت کو مشکلات کا سامنا ہے، جے یو آئی رہنما