بلوچستان میں 2 دہشت گرد کمانڈرز نے ہتھیار ڈال دیے
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
کوئٹہ(صباح نیوز)بلوچستان میں مختلف دہشت گرد تنظیموں کو چھوڑنے والے اہم کمانڈرز نے کہاہے کہ ہمیں گمراہ کیا گیا،دہشت گرد تنظیمیں نوجوانوں کو استعمال کرتی ہیں، ان کا مقصد امن و امان کو خراب کرنا ہے کیونکہ دشمن ممالک ریاست پاکستان کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔مختلف دہشت گرد تنظیموں کو چھوڑ کر ہتھیار ڈالنے والے کمانڈرز نے کوئٹہ میں صوبائی وزرا اور ڈی آئی جی سی ٹی ڈی بلوچستان کے ہمراہ نیوز کانفرنس کی، دہشت گرد کمانڈرز میں نجیب اللہ
عرف درویش عرف آدم، عبدالرشید عرف خدائیداد عرف کماش اور دیگر شریک تھے۔صوبائی وزیر ظہور بلیدی نے نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کا گھنانا کھیل کھیلا جارہا ہے،2 اہم دہشت گرد کمانڈرز نے ریاست کے سامنے ہتھیار ڈالے ہیں، دہشت گردوں کے ہینڈلرز معصوم بچوں کو سبز باغ دکھاکر پہاڑوں پر لے جاتے ہیں، پہاڑوں پر بیٹھے گمراہ افراد کے لیے راستہ کھولا ہے۔ظہور بلیدی نے کہا کہ حکومت ہتھیار ڈالنے والوں کا کھلے دل سے خیرمقدم کرتی ہے، دہشت گردوں کے پیچھے ہینڈلرز امن و امان کے دشمن ہیں، اپنے ہی اداروں کے خلاف لڑنے والے گمراہ افراد راہ راست پر آئیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والے ایرانی فوجی کمانڈرز اور ایٹمی سائنسدان کون کون ہیں
ایران نے اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے اپنے اعلیٰ فوجی کمانڈرز اور نامور ایٹمی سائنسدانوں کے نام جاری کر دیے۔
ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق دین اسلام اور ملک و قوم کے لیے اسرائیلی حملے کے سامنے اپنی جان کی بازی لگانے والے شہید افسران کی فہرست جاری کردی گئی۔
شہید ہونے والے پاسداران انقلاب کے موجودہ سربراہ میجر جنرل حسین سلامی، سابق سربراہ محمد باقری، پاسداران انقلاب فضائی فورس کے سربراہ حاجی زادہ اور پاسداران انقلاب خاتم الانبیاء ہیڈ کوارٹر کے سربراہ غلام علی رشید شامل ہیں۔
شہید ہونے والے ایٹمی سائنسدانوں میں احمد رضا ذوالفقاری دریانی، فریدون عباسی، محمد مہدی تہرانچی، عبدالحمید مینوچھر اور امیر حسین فقہی شامل ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم نے کہا ہے کہ حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد سے ایران نے ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری شروع کردی تھی۔
نیتن یاہو کے بقول یہی وجہ تھی کہ جوہری پروگرام سے روکنے کے لیے اسرائیل کے پاس ایران پر حملے کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا تھا۔
واضح رہے کہ اسرائیل کے ایران پر حملے میں پاسداران انقلاب کی اعلیٰ قیادت اور ایٹمی سائنسدانوں سمیت 86 افراد شہید اور 341 زخمی ہوئے تھے۔