ٹنڈو آدم (پ ر) اسرائیل یہودی ملک ہے اور یہودی کبھی اسلام اور مسلمانوں کے ہمدرد نہیں ہو سکتے،جنگ بندی کے معاہدے کو اسرائیل نے توڑا ہے جس پر عالم اسلام کو احتجاج کرنا ہوگا،مسلمان توہین صحابہ کسی صورت میں برداشت نہیں کر سکتے صحابہ اور اہل بیت اسلام کے دوستون ہیں، تنظیم تحفظ ناموس خاتم الانبیا پاکستان کی اپیل پر جمعہ کو ملک بھر میں یوم یوم وفات امیر معاویہ اور یکجہتی فلسطین منایا گیا، تنظیم تحفظ ناموس خاتم الانبیا پاکستان کے مفتی محمد طاہر مکی، حافظ عبدالرحمن الحذیفی، محافظین ختم نبوت پاکستان کے مولانا جہانزیب بیہن،شبان ختم نبوت سندھ کے محمد محرم علی راجپوت،پاسبان ختم نبوت کے ذوالفقار نقشبندی، سیدبدرشاہ، حافظ میر اسامہ سموںاور دیگر نے ملک کی مختلف مساجد کے اندر جمعہ کے اجتماع سے خطاب میں کہا ہے کہ اسرائیل ایک یہودی ملک ہے اور یہودی کبھی بھی اسلام اور مسلمانوں کے ہمدرد نہیں ہو سکتے اس کا ثبوت قرآن میں قرآن میں اللہ نے کہا کہ یہودی اور نصرانی کبھی بھی مسلمانوں کے ہمدرد نہیں ہو سکتے اور انہیں اپنا دوست سمجھو بھی نہیں قرآن نے کہا کہ وہ آپس میں ایک دوسرے کے دوست ہو سکتے ہیں لیکن مسلمانوں کے نہیں،اسرائیل نے امن معاہدے کو توڑا اور اسرائیل نے ہی امن معاہدہ جنگ بندی کے معاہدے کر کے اور پھر فلسطین پر بمباری کر کے خود کو عالمی مجرم ثابت کیا ہے۔مفتی محمد طاہر مکی نے کہا کہ اسرائیل سے عالم اسلام اور تمام جمہوری ممالک اپنے سفارتی تعلقات ختم کریں انہوں نے ٹرمپ سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اسرائیل کو جنگ بندی پر آمادہ کرے اور اسرائیل سے فلسطین کو آزادی دلوائی جا ئے۔دریں اثنا 22 رجب یوم وفات امیر معاویہؓ کے حوالے سے خطبا نے اپنے خطاب میں کہا کہ توہین صحابہ کسی صورت میں قبول نہیں صحابہ کی عظمت قرآن میں مسلم صحابہ اور اہل بیت اسلام کے دو ستون ہیں۔مفتی طاہر مکی نے مطالبہ کیا کہ توہین صحابہ بل پر سختی سے عملدرآمد کروایا جائے 22 رجب کو جہاں پر بھی امیر معاویہؓ کی توہین ہوئی ہے مجرموں کو گرفتار کر کے سخت سے سخت سزا دی جائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: مسلمانوں کے ہو سکتے

پڑھیں:

بیرسٹر گوہر سنی اتحاد کونسل میں شامل ہونے کے بعد پی ٹی آئی کے چیئرمین کیسے بن سکتے ہیں؟.الیکشن کمیشن

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22 اپریل ۔2025 )الیکشن کمیشن کے ممبر خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ اکرام اللہ نے ریمارکس دیے کہ بیرسٹر گوہر سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے، پھر چیئرمین پی ٹی آئی کیسے بن گئے؟ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو پارٹی کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا اختیار نہیں، نہ ہی انٹرا پارٹی الیکشن میں بے ضابطگی پر کمیشن جماعت کو ریگولیٹ کر سکتا ہے.

(جاری ہے)

تحریک انصاف انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں بینچ نے کی پی ٹی آئی کے وکیل عزیز بھنڈاری نے دلائل دیے کہ لاہور ہائی کورٹ نے انٹرا پارٹی کیس میں الیکشن کمیشن کو فیصلے سے روکا ہے جس پرچیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن کمیشن فائنل آرڈر پاس نہیں کرے گا. دوران سماعت الیکشن کمیشن کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لا نے کہا کہ کوئی بھی پارٹی انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کی پابند ہوتی ہے، پی ٹی آئی 2021 میں انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کی پابند تھی، پی ٹی آئی نے نیشنل کونسل کی عدم موجودگی میں جنرل باڈی سے آئین منظور کروایا، کیا پارٹی آئین میں جنرل باڈی ہے؟انہوں نے کہا کہ انتظامی ڈھانچے کی عدم موجودگی میں فنانشل اکاﺅنٹ کسی تصدیق کے بغیر ہیں.

درخواست گزار اکبر ایس بابر نے استدعا کی کہ پی ٹی آئی کے فنڈز منجمد کیے جائیں، انتظامی ڈھانچے کے بغیر انتخابات کیسے ہوئے؟ سلمان اکرم راجہ کو سیکریٹری جنرل بنانا غیر آئینی ہے الیکشن کمیشن کے ممبر کے پی جسٹس ریٹائرڈ اکرام اللہ نے ریمارکس کہا کہ بیرسٹر گوہر سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے، پھر پی ٹی آئی کے چیئرمین کیسے بن سکتے ہیں؟ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے دلائل دیے کہ انٹرا پارٹی الیکشن کی تفصیلات پارٹی ویب سائٹ پر موجود ہیں.

ممبر سندھ نثار درانی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے الیکشن تو کروائے تاہم خلاف قانون ہوئے پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے حکم پر 23 نومبر کو الیکشن کرائے گئے لیکن کمیشن نے الیکشن تسلیم ہی نہیں کیا آئین پاکستان 90 روز میں جنرل الیکشن کا کہتا ہے کیا وہ کرائے گئے؟. وکیل نے کہا کہ اگر انٹرا پارٹی الیکشن نہ کروائے جائیں تو کیا پارٹی ختم ہو جاتی ہے؟ اگر یہ فیصلہ پہلے ہی ہو چکا ہے تو پھر چلے جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو انٹرا پارٹی الیکشن میں بے ضابطگی پر سیاسی جماعت ریگولیٹ کرنے اور پارٹی معاملات میں مداخلت کا اختیار ہی نہیں الیکشن کمیشن نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر کیس کی سماعت ملتوی کر دی.

متعلقہ مضامین

  • عمران خان سے ملاقات نہ ہونے پر توہین عدالت کی درخواست کون سنے گا؟ فیصلہ نہ ہو سکا
  • مودی جی ڈرامہ بند کرو، اگر آپ انصاف نہیں دے سکتے تو کیاپاکستان سے مدد لیں؟ بھارتی فوجی کی دھائی
  • شنگھائی تعاون تنظیم کا نمائشی علاقہ پاک چین اقتصادی تعاون کا مرکز بن کر ابھرا
  • عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر دائر توہین عدالت کیس کل سماعت کے لیے مقرر
  • پہلگام حملہ ، ذمہ داری قبول کرنیوالی تنظیم کا کوئی وجود ہی نہیں 
  • تحریک تحفظ آئین کا اہم سربراہی اجلاس آج اسلام آباد میں ہوگا
  • پیپلز پارٹی اور ن لیگ نہروں کے مسئلے پر ڈرامے کررہی ہیں: فیصل جاوید
  • ن لیگ والے ضیا الحق کے وارث تو ہو سکتے ہیں پنجاب کے نہیں: پی پی رہنما
  • عمران خان سے جیل ملاقات نہ کروانے پر توہین عدالت کی درخواست خارج
  • بیرسٹر گوہر سنی اتحاد کونسل میں شامل ہونے کے بعد پی ٹی آئی کے چیئرمین کیسے بن سکتے ہیں؟.الیکشن کمیشن