کراچی(کامرس رپورٹر) فیڈریشن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی)کے سابق صدراور بزنس مین پینل کے سینئروائس چیئرمین ناصر حیات مگوں نے کہا ہے کہ فیڈریشن میں موجودہ برسراقتدار گروپ بزنس کمیونٹی کے مسائل حل کرانے میں ناکام ہوچکا ہے،نااہل عہدیداروں نے فیڈریشن ہائوس میں ہمارے قائم کردہ پالیسی بورڈ قائم کو ختم کردیا اور ہم نے پیپلز پارٹی کی قیادت سے 24 منزلہ عمارت کی جو منظوری حاصل کی تھی لیکنموجودہ عہدیداران نے اس ضمن میں تمام تحقیقاتی کاموں کو منجمد کر دیا اور ریسرچ اور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کوبھی بند کردیا گیا ہے۔انہوں نے مقامی ہوٹل میں بزنس مین پینل کے چیئرمین انجم نثار اور دیگر رہنمائوں کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں فیڈریشن کے اراکین کی جانب سے بڑی تعداد میں شکایات موصول ہوئیں کہ موجودہ صدرعاطف اکرام مہینوں تک دفتر میں نہیں بیٹھتے، اکثر بیرون ملک دورے پر رہتے ہیں اور بزنس کمیونٹی کی شکایات حل نہیں ہوتیں، فیڈریشن کے عہدیدارصرف کسٹمز سے متعلق امور میں دلچسپی رکھتے ہیں جو کراچی ہیڈ آفس میں نمٹائے جاتے ہیں جبکہ بیشتر لوگوں کا الزام ہے کہ کسٹمز ہائوس کے لیے رشوت جمع کی جا رہی ہے،ایف پی سی سی آئی کا ہیڈ آفس میںرولنگ گروپ یو بی جی کے رہنمائوں کو سائیڈ لائن کردیا گیا ہے۔چیئرمین بی ایم پی انجم نثار نے اس موقع پر کہاکہ ایک وفاقی اور ایک صوبائی وزیر رہتے ہوئے ووٹرز پر دبائو ڈال کر اور ہماری حامی درجنوں ایسوسی ایشنز کے لائسنس منسوخ کراکے فیڈریشن چیمبر کے الیکشن کو جیتنے کے باوجودبزنس کمیونٹی کے مسائل حل کرانے میں ناکام ہوچکے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بزنس کمیونٹی

پڑھیں:

خیبرپختونخوا میں قیام امن کیلئے بلائی گئی اے پی سی، اپوزیشن جماعتوں کا بائیکاٹ

خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کے مقصد سے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی جانب سے آج آل پارٹیز کانفرنس طلب کی گئی تاہم اپوزیشن کی بڑی جماعتوں نے اس کانفرنس میں شرکت سے انکار کر دیا ہے جس کے باعث یہ سیاسی اجلاس ایک بار پھر تنازعے کا شکار ہو گیا ہے مسلم لیگ ن جمعیت علمائے اسلام عوامی نیشنل پارٹی اور پاکستان پیپلز پارٹی نے مشترکہ طور پر کانفرنس کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اسے محض نمائشی اور غیر سنجیدہ کوشش قرار دیا ہے اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباداللہ کا کہنا ہے کہ اس قسم کی کانفرنسیں عوامی مسائل کا حل نہیں بلکہ سیاسی دکھاوا ہوتی ہیں ان کے مطابق حقیقی مسائل کا حل صرف پارلیمنٹ کے فلور پر نکالا جا سکتا ہے نہ کہ چند گھنٹوں کے نمائشی اجلاسوں میں انہوں نے مزید کہا کہ صرف ایک میز پر بیٹھنے سے مسائل حل نہیں ہوتے اگر واقعی صوبے کے مسائل حل کرنا ہیں تو اس کے لیے عملی اقدامات ضروری ہیں نہ کہ علامتی اجلاسوں سے کام چلایا جائے عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے بھی کانفرنس کو بے مقصد مشق قرار دیا ہے ان کا کہنا ہے کہ اگر تحریک انصاف اس کانفرنس کو ایک سیاسی جماعت کے طور پر بلاتی تو اس پر غور کیا جا سکتا تھا تاہم موجودہ حکومت کی سنجیدگی پر سوالات اٹھ رہے ہیں دوسری جانب وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے اپوزیشن جماعتوں کے بائیکاٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جو جماعتیں کانفرنس میں شرکت نہیں کر رہیں وہ دراصل صوبے کے مسائل سے لاتعلق ہیں ان کا کہنا تھا کہ قیام امن صرف حکومت کی نہیں بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور حکومت ہر ممکن کوشش کر رہی ہے کہ سب کو اعتماد میں لے وزیراعلیٰ نے کہا کہ جو کانفرنس میں نہیں آنا چاہتا یہ اس کی مرضی ہے لیکن امن و امان کا مسئلہ سب کا ہے اور اسے سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہیے

متعلقہ مضامین

  • بھارتی انہیں کیسے ٹرول کر سکتے ہیں، ناصر چنیوٹی دلجیت دوسانجھ کے حق میں بول پڑے
  • خیبرپختونخوا میں قیام امن کیلئے بلائی گئی اے پی سی، اپوزیشن جماعتوں کا بائیکاٹ
  • جب سے حکومت آئی ہے بلوچستان جل رہا ہے، اے این پی
  • ملک بھر کی اسپورٹس فیڈریشنز میں 70 سال سے زائد عمر کے عہدیداران کی چھٹی، پی ایس بی کا بڑا فیصلہ
  • مسائل بندوق سے نہیں، مذاکرات سے حل ہوتے ہیں، ینگ پارلیمنٹری فورم
  • گورنر سندھ کی ہدایت پر حیدر آباد بزنس کمیونٹی سیل قائم
  • جشن آزادی کو شایان شان طریقے سے منانے کیلئے تیاریاں جاری
  • میرے اوررجب بٹ کے مسائل کے ذمہ دار فہد مصطفیٰ ہیں، کاشف ضمیر کا انکشاف
  • رجب بٹ کے مسائل کے ذمہ دار فہد مصطفیٰ ہیں، ٹک ٹاکر کاشف ضمیر کا الزام
  • لاہور: محکمۂ جنگلی حیات کی کارروائی، کاٹھے طوطوں کی کھیپ پکڑ لی