اسلام آ باد (نیوز ڈیسک) وفاقی حکومت نے بیورو کریسی کی کار کردگی کو بہتر بنانے کیلئے نئے معیارات اپنانے اعلیٰ کارکردگی والے افسران کو بونس اور ترقیاں دینےکا فیصلہ کیا ہے۔

سرکاری افسروں کی کارکردگی جانچنے کے نئے نظام میں ان کی سالانہ رپورٹس کو مالی مراعات یعنی بونس و غیرہ اور پروموشن سے منسلک کیا جائیگا۔

نظام کا مقصد اعلیٰ کارکردگی دکھانے والے افسروں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر وفاقی سیکر ٹیریٹ کی کارکردگی بہتر ہوگی۔

نئے نظام کیلئے سفارشات کی تیاری کا کام خصوصی کمیٹی کو سونپ دیا گیا، ای آفس کو مرحلہ وار مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم میں اپ گرڈ کرنے کا بھی پلان۔

سرکاری افسروں کی کارکردگی جانچنے کےنئے نظام میں افسران کی سالانہ رپورٹس(PERS) کو مالی مراعات یعنی بونس و غیرہ اور پروموشن سے منسلک کیا جائے گا تاہم افسروں کا انتخاب غیر معمولی کارکردگی ( High Performance) کی بنیاد پر میرٹ پر اور شفاف طریقے سے کیا جائے گا، یعنی اعلیٰ کارکردگی دکھاؤ، بونس اورترقیاں پاؤ۔

اس ریوارڈسسٹم کو متعارف کرانے پر کام شروع کردیا گیا، اس نظام کا مقصد اعلیٰ کارکردگی دکھانے والے افسروں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر وفاقی حکومت یعنی وفاقی سیکر ٹیریٹ کی کارکردگی بہتر ہوگی۔

نئے نظام کیلئے سفارشات کی تیاری کا کام ایک خصوصی کمیٹی کو سونپا گیا ہے جو نائب وزیراعظم اسحق ڈار کی سر براہی میں تشکیل دی گئی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کی کارکردگی افسروں کی

پڑھیں:

ایمل ولی خان کے بیان پر ترجمان حکومت بلوچستان کا سخت ردِ عمل آگیا

ترجمان حکومت بلوچستان کا سربراہ اے این پی کے بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوے کہنا تھا کہ سربراہ اے این پی پوائنٹ سکورنگ کے بجائے مظلومین کے ساتھ عملی یکجہتی کریں، وزیر اعلیٰ نے اعلیٰ سطح تفتیشی ٹیم تشکیل دی، خود پیش رفت کی نگرانی کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند کا سینیٹر ایمل ولی خان کے بیان پر سخت ردعمل آگیا۔ ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے کہا کہ ایمل ولی خان نے انسانی سانحے پر سیاست چمکانے کی کوشش کی، وزیر اعلیٰ تفتیشی افسر نہیں ذمہ دار حکمران ہیں جو انصاف کے لئے عملی اقدامات کر رہے ہیں۔ شاہد رند نے کہا کہ سینیٹر ایمل ولی خان پوائنٹ سکورنگ کے بجائے مظلومین کے ساتھ عملی یکجہتی کریں، وزیر اعلیٰ نے اعلیٰ سطح تفتیشی ٹیم تشکیل دی، خود پیش رفت کی نگرانی کر رہے ہیں۔ ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا کہ وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی پہلے دن سے مظلومین کے ساتھ کھڑے ہیں، سینیٹر ایمل ولی خان کا بیان غیر سنجیدگی، لا علمی اور تعصب کا مظہر ہے۔

شاہد رند کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام دکھ میں ہیں جبکہ ایمل ولی خان سیاسی نعرے بازی میں مصروف ہیں، جو شخص خیبر پختونخوا کے مسائل کا حل نہ دے سکا وہ بلوچستان پر رائے دینے سے گریز کرے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کو تنقید کا نشانہ بنانا مظلومین کے زخموں پر وار کے مترادف ہے۔ شاہد رند نے سوال کیا کہ ایمل ولی خان بتائیں انہوں نے بلوچستان کے لئے کیا کردار ادا کیا۔؟ ایمل ولی خان اپنی ناکام سیاست چمکانے کے لئے بلوچستان کو بدنام نہ کریں۔

متعلقہ مضامین

  • چھبیس نومبر احتجاج، حکومت پنجاب کا 20ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ
  • 26 نومبر احتجاج: حکومت پنجاب کا ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ
  • الیکٹرک گاڑیوں،موٹر سائیکلوں کے فروغ کیلئے سکیم متعارف کر انے کا فیصلہ
  • لاہور: پنجاب حکومت کا اعلیٰ تعلیمی اداروں کے قیام، معیار تعلیم بلند کرنے کا فیصلہ
  • وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور احد خان چیمہ سے ایریزونا سٹیٹ یونیورسٹی اور نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے اعلیٰ سطحی وفد کی ملاقات،دونوں اداروں کے درمیان اشتراک بارے بریفنگ دی
  • الیکٹرک گاڑیوں، موٹر سائیکلوں کے فروغ کیلئے ای بائیک اسکیم متعارف کروانے کا فیصلہ
  • بی وائی ڈی کا پہلا پلگ اِن ہائبرڈ ماڈل ’شارک 6‘ پاکستان میں متعارف کرانے کا اعلان
  • اسلام آباد میں داخلے کیلئے ایم ٹیگ لازمی قرار; ڈیجیٹل پارکنگ اور کیش لیس سسٹم متعارف کروانے کا فیصلہ
  • وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ، غیر قانونی سفر کے خلاف سخت اقدامات کا فیصلہ
  • ایمل ولی خان کے بیان پر ترجمان حکومت بلوچستان کا سخت ردِ عمل آگیا