نعمان علی ٹیسٹ میں ہیٹرک کرنیوالے پہلے پاکستانی اسپنر بن گئے
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
قومی ٹیم کے اسپنر نعمان علی نے ویسٹ انڈیز کیخلاف دوسرے ٹیسٹ میچ کے پہلے روز ہیٹرک کا کارنامہ سرانجام دیدیا۔
ملتان میں کھیلے جارہے میچ میں قومی ٹیم کے اسپنر نعمان علی نے کیون سنکلیئر، ٹیون املاچ اور جسٹن گریوز کی وکٹیں حاصل کیں۔
نعمان علی پاکستان کیلئے بطور اسپنر ٹیسٹ میچ میں ہیٹرک کرنے والے پہلے بالر بننے کا اعزاز اپنے نام کیا ہے۔
مزید پڑھیں: نعمان علی نے انگلینڈ کیخلاف 10 وکٹیں لیکر نیا اعزاز اپنے نام کرلیا
پاکستان کیلئے ٹیسٹ کرکٹ میں لیجنڈری فاسٹ بولر وسیم اکرم نے 26 سال قبل ہیٹرک کرنے کا اعزاز حاصل کیا اور ایلیٹ لسٹ میں جگہ بنائی تھی بعدازاں فاسٹ بولر نسیم شاہ نے بنگلادیش کیخلاف 2020 میں یہ کارنامہ دہرایا۔
مزید پڑھیں: نعمان علی نے ڈیبیو پر ہی ریکارڈز کا کھاتہ کھول لیا
نعمان علی ٹیسٹ فارمیٹ میں ہیٹ ٹرک مکمل کرنے والے پاکستان کے صرف پانچویں بولر بن گئے ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نعمان علی نے
پڑھیں:
پی سی بی کا بڑا فیصلہ: سلمان علی آغا کو تینوں فارمیٹس کی قیادت سونپنے کا امکان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے تینوں فارمیٹس ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی20 میں ایک ہی کپتان مقرر کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے اور اس سلسلے میں آل راؤنڈر سلمان علی آغا کو کپتان بنانے پر غور تیز کر دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق نئے ہیڈ کوچ مائیک ہیسن، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی اور سلیکشن کمیٹی کے درمیان مکمل مشاورت کے بعد سلمان علی آغا کو قومی ٹیم کی قیادت سونپنے پر اتفاق ہوچکا ہے اور اس کا باضابطہ اعلان عیدالاضحیٰ کی تعطیلات کے بعد متوقع ہے۔
سلمان علی آغا نے حالیہ دورہ زمبابوے میں کپتان کی حیثیت سے ٹیم کی نمائندگی کی اور وائٹ بال فارمیٹ کے کپتان محمد رضوان کو آرام دیا گیا تھا ، اس مختصر مگر مؤثر موقع نے نہ صرف کوچ اور سلیکشن کمیٹی بلکہ چیئرمین پی سی بی کو بھی متاثر کیا ہے۔
اس پیشرفت کے بعد ٹیسٹ کپتان شان مسعود اور محمد رضوان کا مستقبل بطور کپتان غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہوچکا ہے، شان مسعود کو نومبر 2023 میں ٹیسٹ ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا تھا تاہم ان کی قیادت میں پاکستان نے کُل 12 ٹیسٹ میچز کھیلے، جن میں سے صرف 3 میں کامیابی حاصل ہوئی جبکہ 9 میچز میں شکست کا سامنا رہا۔
ان کے دورِ قیادت کی سب سے بڑی ناکامی ہوم گراؤنڈ پر بنگلادیش کے ہاتھوں بدترین شکست ہے، جس پر شائقین کرکٹ نے بھی شدید تنقید کی۔
پی سی بی کی ممکنہ اسٹریٹجی کا مقصد قومی ٹیم کی کارکردگی میں تسلسل اور ایک واضح قیادت کا قیام ہے، جیسا کہ دنیا کی بڑی ٹیمیں اپنا چکی ہیں۔ اگر یہ فیصلہ عملی شکل اختیار کرتا ہے تو یہ پاکستان کرکٹ میں ایک بڑی تبدیلی اور نئی قیادت کے آغاز کا اشارہ ہوگا۔
ذرائع کے مطابق سلمان علی آغا کی کپتانی میں ٹیم اس وقت نئے جوش و جذبے کے ساتھ نظر آ رہی ہے، اور بورڈ اس کو مستقبل کی ایک متوازن قیادت کے طور پر دیکھ رہا ہے۔