Daily Ausaf:
2025-04-25@09:36:16 GMT

بدمزاج شوہروں سے تنگ 2خواتین نے آپس میں شادی کرلی

اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT

بھارت(نیوز ڈیسک) بھارت میں اپنے شرابی اور بد مزاج شوہروں سے تنگ 2 خواتین نے اپنا گھر چھوڑ کر ایک دوسرے سے شادی کر لی۔بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق واقعہ بھارتی ریاست اترپردیش کے گورکھ پور میں پیش آیا۔کویتا اور گنجا عرف ببلو نے شیو مندر میں شادی کی، دونوں کا انسٹاگرام پر ایک دوسرے سے رابطہ ہوا اور دونوں جلد دوست بن گئیں، شادی کرنے کا فیصلہ کرنے سے پہلے وہ 6 سال تک ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں رہیں، دونوں خواتین نے بتایا کہ وہ اپنے شوہروں کے ہاتھوں تشدد کا شکار رہیں۔ایک خاتون نے بتایا کہ اس کا شوہر شرابی ہے، وہ روزانہ اس پر تشدد کرتا تھا، اس کے 4 بچے ہیں اور اس نے متعدد بار تشدد برداشت کرنے کے بعد اپنے والدین کے گھر واپس جانے کا فیصلہ کیا۔

دوسری خاتون نے دعویٰ کیا کہ اس کا شوہر بھی بہت زیادہ شراب پیتا تھا اور اس پر بے وفائی کا جھوٹا الزام لگاتا ہے جس کی وجہ سے اس نے اسے چھوڑا۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق ایک خاتون نے کہا کہ ہم اپنے شوہروں کی شراب نوشی اور بدسلوکی سے پریشان تھے، اس کی وجہ سے ہم سکون اور محبت کی زندگی کا انتخاب کرنے پر مجبور ہوئے، ہم نے گورکھپور میں ایک جوڑے کے طور پر رہنے کا فیصلہ کیا۔

پاکستان کی جنوبی افریقا اور نیوزی لینڈ کیساتھ ون ڈے سیریز کی تفصیلات جاری

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

سپریم کورٹ نے بیوہ خواتین کے حق میں بڑا فیصلہ جاری کردیا

سپریم کورٹ نے بیوہ خواتین کے حق میں بڑا فیصلہ جاری کر دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ بیوائیں تمام شہریوں کی طرح روزگار، وقار، برابری اور خودمختاری کا حق رکھتی ہیں، شوہر کی وفات پر بھرتی ہونے والی بیوہ کو دوسری شادی پربرطرف نہیں کیا جا سکتا۔سپریم کورٹ نے بیوہ عورتوں کے حقوق سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کردیا، 5 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا۔تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ سوال یہ ہے کہ کیا بیوہ کو دی گئی امدادی ملازمت اس کے دوبارہ نکاح کے بعد ختم کی جا سکتی ہے یا نہیں؟ اس عدالت میں اس سے ملتا جلتا معاملہ زاہدہ پروین کیس میں زیرِ بحث آیا تھا جس پر عدالت نے شادی شدہ بیٹیوں کے خلاف اقدامات کو غیرآئینی قرار دیا گیا تھا۔عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 25 کے تحت تمام شہری قانون کے سامنے برابر ہیں. بیوہ کو اس کی دوبارہ شادی کی بنیاد پر ملازمت سے نکالنا صریحاً صنفی امتیاز ہے.بیوہ کی شناخت اس کے شوہر سے نہیں جڑی ہونی چاہیئے۔سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں مزید کہا کہ مالی خود مختاری عورتوں کی آئینی شناخت کا بنیادی جزو ہے، جس مرد کی اہلیہ کا انتقال ہوا ہو اس کی دوسری شادی پر انکم ٹیکس محکمہ کے آفس میمورینڈم لاگو نہیں ہوتا. بیوہ عورت کو دوسری شادی پر آفس میمورینڈم کے ذریعے نوکری سے برخاست کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ ایسی پالیسیز عورتوں کے بنیادی حقوق کو متاثر کرتی ہیں، ایسے اقدامات بین الاقوامی انسانی حقوق کے معاہدوں کے بھی خلاف ہیں، بیوگی کو کسی عورت کی محرومی یا کم حیثیتی کی علامت کے طور پر نہیں دیکھنا چاہیئے. بیوہ بھی دوسرے شہریوں کی طرح برابر کی عزت و حقوق کی حقدار ہے۔ عدالتی فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے جنرل پوسٹ آفس فیصلے میں وزیراعظم کا امدادی پیکیج غیرآئینی قرار دیا گیا، سپریم کورٹ کے اس فیصلے کا اطلاق موجودہ مقدمے پر لاگو نہیں ہوتا، سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ مستقبل کے لیے تھا. سابقہ تقرریاں متاثر نہیں ہوتیں۔سپریم کورٹ نے چیف کمشنر، ریجنل ٹیکس آفیسر بہاولپور کی اپیل خارج کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کو لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے میں مداخلت کی کوئی معقول وجہ نظر نہیں آئی۔

متعلقہ مضامین

  • پہلگام واقعہ: واگہ بارڈر پر روایتی پریڈ محدود کرنے کا فیصلہ
  • کراچی: شادی میں ہوائی فائرنگ، چھت پر کھڑی خاتون جاں بحق
  • سپریم کورٹ نے بیوہ خواتین کے حق میں بڑا فیصلہ جاری کردیا
  • جے یو آئی کا اپوزیشن اتحاد بنانے سے انکار، اپنے پلیٹ فارم سے جدوجہد کرنے کا فیصلہ
  • دبئی سے آئی خاتون نے کسٹم ڈیوٹی مانگنے پر 10 تولے سونا ایئر پورٹ پر پھینک دیا، پھر کیا ہوا؟
  • پیپلز پارٹی اور لیگی وزرا کے ایک دوسرے پر الزامات سچ پر مبنی ہیں، شوکت یوسفزئی
  • ہم جنس پرست ہالی ووڈ اداکارہ نے ساتھی اداکارہ سے شادی کرلی
  • عفت عمر نے پنجاب حکومت کی جانب سے دیا گیا عہدہ قبول کرنے سے معذرت کرلی
  • چیٹ جی پی ٹی نے خاتون کے کمرے کا نقشہ ہی بدل دیا
  • کراچی: سوٹ کیس سے لاش ملنے کا معمہ حل، قاتل قریبی خاتون دوست نکلی