علامہ مزمل حسین کی بلاجواز گرفتاری انتہائی شرمناک عمل ہے، علامہ جہانزیب جعفری
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی صدر کا کہنا تھا کہ ہمیں نہیں معلوم تحصیل چیئرمین علامہ مزمل حسین فصیح کو آخر کس جرم میں گرفتار کیا گیا ہے اور ابھی تک نامعلوم مقام پر رکھ گرفتاری ظاہر نہ کرنے سے عوام میں غم و غصہ بڑھ رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر علامہ جہانزیب جعفری نے کہا ہے کہ علامہ مزمل حسین فصیح تحصیل چیئرمین ہیں، وہ خیبر پختونخوا میں سب سے زیادہ بھاری اکثریت سے جیتنے والے تحصیل چیئرمین ہیں، ان کی بلاجواز گرفتاری انتہائی شرمناک عمل ہے۔ ہمیں نہیں معلوم تحصیل چیئرمین علامہ مزمل حسین فصیح کو آخر کس جرم میں گرفتار کیا گیا ہے اور ابھی تک نامعلوم مقام پر رکھ گرفتاری ظاہر نہ کرنے سے عوام میں غم و غصہ بڑھ رہا ہے۔ حکومت اپنے اوچھے ہتھکنڈوں کی بجائے ضلع کرم کے امن و امان پر توجہ دے۔ ضلع کرم کے روڈ آج 117ویں دن بھی بند ہیں۔ چند گاڑیوں پر مشتمل کانوائے جانے سے وہاں کے مسائل حل نہیں ہوئے ہیں، ابھی تک ایک لیٹر پیٹرول نہیں پہنچایا گیا، لوگ کلومیٹرز کے سفر پیدل طے کرنے پر مجبور ہیں، عوامی مشکلات کو حل کرنے کی بجائے آپ کو تحصیل چیئرمین کی گرفتاری کی پڑی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مزمل حسین فصیح نے آج تک شیعہ سنی وحدت اور ضلع کرم کے عوامی حقوق کے لئے زندگی وقف کی ہوئی ہے۔ انہوں نے پاراچنار کے حقوق کے لیے دھرنا دیا جس کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے ملک بھر دھرنوں کا آغاز ہوا۔ مزمل حسین فصیح نے شیعہ، سنی جوانان کی مشترکہ واک کا دو بار اہتمام کیا تھا جس کی وجہ سے شیعہ، سنی جوان آپس میں قریب ہوئے۔ مگر افسوس ایک طرف بے مقصد کرم پر جنگ مسلط ہے، دوسری جانب امن کے لئے کوششیں جاری رکھنے والے جوانوں کا اٹھایا جانا سراسر ناانصافی ہے۔ ہم حکام بالا سے مطالبہ کرتے ہیں تحصیل چیئرمین اغا مزمل حسین فصیح کو جلد سے جلد رہا کرے اور ضلع کرم کے عوام پر رحم کرکے ٹل پاراچنار روڈ کو آمد رفت کے لئے کھول کر محفوظ بنایا جائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علامہ مزمل حسین تحصیل چیئرمین ضلع کرم کے کے لئے
پڑھیں:
شراب و اسلحہ برآمدگی کیس: علی امین گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری برقرار
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) اسلام آباد کی سیشن کورٹ نے شراب و اسلحہ برآمدگی کیس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری برقرار رکھے ہیں۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کیخلاف شراب و اسلحہ برآمدگی کیس کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن چشتی نے کی۔
عدالت نے وکلا کی ہڑتال کے باعث سماعت بغیر کسی کاروائی کے ملتوی کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری برقرار رکھے، کیس کی آئندہ سماعت 23 ستمبر کو ہوگی۔
یاد رہے کہ 10 ستمبر کو اسلام آباد کی سیشن عدالت نے شراب و اسلحہ برآمدگی کیس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے تھے، عدالت نے وکیل کی وارنٹ گرفتاری معطل کرنے کی استدعا مسترد کر دی تھی۔
بانی پی ٹی آئی کے میڈیا پیغامات پر پابندی ؛جسٹس فاروق حیدر کے رخصت پر ہونے کی وجہ سے درخواست پر سماعت نہ ہوسکی
جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن چشتی نے علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے، علی امین گنڈاپور کی جانب سے عدالت میں کوئی بھی پیش نہیں ہوا تھا۔
عدالت نے علی امین گنڈاپور کو گرفتار کر کے 17 ستمبر کو عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی تھی، علی امین گنڈاپور کے خلاف تھانہ بہارہ کہو میں مقدمہ درج ہے۔