ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی صدر کا کہنا تھا کہ ہمیں نہیں معلوم تحصیل چیئرمین علامہ مزمل حسین فصیح کو آخر کس جرم میں گرفتار کیا گیا ہے اور ابھی تک نامعلوم مقام پر رکھ گرفتاری ظاہر نہ کرنے سے عوام میں غم و غصہ بڑھ رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر علامہ جہانزیب جعفری نے کہا ہے کہ علامہ مزمل حسین فصیح تحصیل چیئرمین ہیں، وہ خیبر پختونخوا میں سب سے زیادہ بھاری اکثریت سے جیتنے والے تحصیل چیئرمین ہیں، ان کی بلاجواز گرفتاری انتہائی شرمناک عمل ہے۔ ہمیں نہیں معلوم تحصیل چیئرمین علامہ مزمل حسین فصیح کو آخر کس جرم میں گرفتار کیا گیا ہے اور ابھی تک نامعلوم مقام پر رکھ گرفتاری ظاہر نہ کرنے سے عوام میں غم و غصہ بڑھ رہا ہے۔ حکومت اپنے اوچھے ہتھکنڈوں کی بجائے ضلع کرم کے امن و امان پر توجہ دے۔ ضلع کرم کے روڈ آج 117ویں دن بھی بند ہیں۔ چند گاڑیوں پر مشتمل کانوائے جانے سے وہاں کے مسائل حل نہیں ہوئے ہیں، ابھی تک ایک لیٹر پیٹرول نہیں پہنچایا گیا، لوگ کلومیٹرز کے سفر پیدل طے کرنے پر مجبور ہیں، عوامی مشکلات کو حل کرنے کی بجائے آپ کو تحصیل چیئرمین کی گرفتاری کی پڑی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مزمل حسین فصیح نے آج تک شیعہ سنی وحدت اور ضلع کرم کے عوامی حقوق کے لئے زندگی وقف کی ہوئی ہے۔ انہوں نے پاراچنار کے حقوق کے لیے دھرنا دیا جس کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے ملک بھر دھرنوں کا آغاز ہوا۔ مزمل حسین فصیح نے شیعہ، سنی جوانان کی مشترکہ واک کا دو بار اہتمام کیا تھا جس کی وجہ سے شیعہ، سنی جوان آپس میں قریب ہوئے۔ مگر افسوس ایک طرف بے مقصد کرم پر جنگ مسلط ہے، دوسری جانب امن کے لئے کوششیں جاری رکھنے والے جوانوں کا اٹھایا جانا سراسر ناانصافی ہے۔ ہم حکام بالا سے مطالبہ کرتے ہیں تحصیل چیئرمین اغا مزمل حسین فصیح کو جلد سے جلد رہا کرے اور ضلع کرم کے عوام پر رحم کرکے ٹل پاراچنار روڈ کو آمد رفت کے لئے کھول کر محفوظ بنایا جائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: علامہ مزمل حسین تحصیل چیئرمین ضلع کرم کے کے لئے

پڑھیں:

انسدادِ دہشت گردی عدالت نے علیمہ خان کے ساتویں مرتبہ وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے

انسداد دہشت گردی عدالت نے علیمہ خان کے ساتویں مرتبہ وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔ انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی میں تھانہ صادق آباد میں درج کیس کی سماعت ہوئی، جس میں علیمہ خان پیش نہیں ہوئیں، جس پر عدالت نے ساتویں مرتبہ ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔ دورانِ سماعت 30 سے زائد بینکوں نے علیمہ خان کے اکاؤنٹ منجمد کرنے کی رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔ اس کے علاوہ 5 بینکوں نے علیمہ خان کے اور نمل یونیورسٹی کے ٹرسٹی اکاؤنٹس منجمد نہ کرنے کی رپورٹ جمع کرائی، جس پر عدالت نے 5 بینکوں کو شوکاز نوٹس جاری کردیا۔ عدالت کی جانب سے بینکوں کو ٹرسٹی اکاؤنٹس بھی منجمد کرنے کے احکامات جاری کردیے گئے۔ سماعت کے دوران عدالت میں 7 ملزمان اور تین وکلا پیش ہوئے۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 6 نومبر تک ملتوی کردی۔

متعلقہ مضامین

  • علامہ صادق جعفری کا سوڈان میں جاری خانہ جنگی اور لرزہ خیز مظالم پر شدید تشویش کا اظہار
  • بھارت پاکستان سے ہونے والی شرمناک شکست کو آج تک ہضم نہیں کر پایا، وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ
  • لاہور: جنسی تعلقات سے انکار پر خاتون کو قتل کرنے والا ملزم گرفتار
  • انسدادِ دہشت گردی عدالت نے علیمہ خان کے ساتویں مرتبہ وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے
  • بی سی سی آئی کا ورلڈ کپ فاتح ویمنز ٹیم سے شرمناک صنفی امتیاز سامنے آگیا
  • مشہد مقدس، شیعہ علماء کونسل کے مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل علامہ ناظر تقوی کا ایم ڈبلیو ایم کے دفتر کا دورہ 
  • ڈیرہ غازیخان، ایم ڈبلیو ایم تحصیل تونسہ شریف کی ورکنگ کمیٹی کا اعلان، خورشید احمد خان آرگنائزر مقرر
  • تحقیق و تنقید کے آئینے میں
  • ’را‘ ایجنٹ کی گرفتاری: بھارت کی پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا مہم ناکام
  • خیبر پختونخوا نے رواں سال صحت کارڈ کیلئے 41 ارب مختص کیے، مزمل اسلم